صحت

اسٹیرائڈ ادویات سے ذیابیطس کا خطرہ دوگنا، برطانوی تحقیق

اسٹیرائڈ کی گولیاں اور انجکشن استعمال کرنے والے مریضوں میں یہ خطرہ زیادہ دیکھا گیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Sep 12th 2024, 9:24 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
اسٹیرائڈ ادویات سے ذیابیطس کا خطرہ دوگنا، برطانوی تحقیق

لندن : برطانیہ میں کی گئی ایک جامع طبی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی اسٹیرائڈ ادویات ذیابیطس کے خطرے کو دوگنا کر سکتی ہیں۔

آکسفورڈ یونیورسٹی ہسپتال میں 2013 سے 2024 تک داخل ہونے والے ساڑھے چار لاکھ سے زائد مریضوں پر کی گئی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ جن مریضوں کو اسٹیرائڈ ادویات دی گئیں تھیں، ان میں ذیابیطس کے امکانات نمایاں طور پر بڑھ گئے۔ خاص طور پر اسٹیرائڈ کی گولیاں اور انجکشن استعمال کرنے والے مریضوں میں یہ خطرہ زیادہ دیکھا گیا۔

اسٹیرائڈز ایک قسم کی دوائیں ہیں جو جسم میں ہارمونز کی طرح کام کرتی ہیں۔ انہیں خودکار مدافعتی نظام کی بیماریوں، کینسر، فالج، استھما اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ ایتھلیٹس اور باڈی بلڈرز بھی انہیں غیر قانونی طور پر طاقت حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تحقیق میں شامل 17 ہزار سے زائد مریضوں میں سے 316 مریض اسٹیرائڈ ادویات لینے کے بعد ذیابیطس کے شکار ہو گئے۔ یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسٹیرائڈز ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیرائڈز کے استعمال اور ذیابیطس کے درمیان واضح تعلق ہے۔اسٹیرائڈ کی گولیاں اور انجکشن ذیابیطس کا خطرہ زیادہ بڑھاتے ہیں۔