جی این این سوشل

پاکستان

مجوزہ آئینی ترامیم کالعدم قرار دینے کےلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مجوزہ آئینی ترامیم کالعدم قرار دینے کےلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کوکالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست عابد زبیری، شفقت محمود، شہاب سرکی، اشتیاق احمد خان، منیرکاکڑ  اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی۔

درخواست میں وفاق، چاروں صوبوں، قومی اسمبلی، سینیٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے، مجوزہ آئینی ترامیم کو اختیارات کی تقسیم اورعدلیہ کی آزادی کیخلاف قرار دیا جائے اور وفاقی حکومت کو آئینی ترامیم سے روکا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پیش کرنے کے عمل کو بھی روکا جائے، پارلیمنٹ اگر آئینی ترامیم کرلے تو صدرمملکت کو دستخط کرنے سے روکا جائے اور مجوزہ آئینی ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی، اختیارات اور عدالتی امور کو مقدس قرار دیا جائے، پارلیمنٹ عدلیہ کے اختیار کو واپس یا عدالتی اختیارات میں ٹمپرنگ نہیں کرسکتی۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مجوزہ ترمیم پیش ہی نہیں کی جا سکی ہے۔ 

پاکستان

صوبے کی خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے،علی امین گنڈا پور

وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم تنظیم قرار دیا تو یہاں حالات کشیدہ ہوگئے، وزیر اعلیٰ کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صوبے کی خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے،علی امین گنڈا پور

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ہم 18 ویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدرات صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ میں جہاں جاؤں گا، میرے ساتھ اہلکار اور دیگر درکار مشینری بھی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم تنظیم قرار دیا تو یہاں حالات کشیدہ ہوگئے۔ وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے اس نے اچھا جواب دیا ہے، سب مل کر متفقہ طور پر اس مسئلے کا پر امن حل نکالیں گے۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر ہماری املاک کو توڑا گیا جس پر قانونی چارہ جوئی کے لئے مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کریں گے۔ کے پی ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے اس طرح کے غیر قانونی اقدامات ناقابل برداشت ہیں، ہم اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبے کی خود مختاری اور آئینی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہے، ہمارے باوردی پولیس والوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، اسی طرح ہمارے ریسکیو اہلکاروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، اگر ان پر تشدد ثابت ہوا تو ہم سخت کارروائی کریں گے، ہماری ریسکیو کی مشینری کو بھی غیر قانونی طور پر قبضے میں لیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی

60 ارب روپے سالانہ بچت سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، وزیر اعظم شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے 5 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تمام بقایہ جات کی بلاسود ادائیگی کی جائے گی، 60 ارب روپے سالانہ بچت سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں میں 8 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

آئی پی پیز سے مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے بڑے فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں تقریبا 2400 میگاواٹ صلاحیت کی 5 آئی پی پیز بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، جس کے تحت آئی پی پیز میں1200میگاواٹ صلاحیت سے زیادہ کی حبکو کو بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق 362میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال کو بند کیا جائے گا، 224 میگاواٹ کی اٹلس پاور کو بھی بند کردیا جائے گا، اسی طرح 136میگاواٹ کی صبا پاور بھی بند ہو ہوگا، ساتھ ہی 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بھی بند کردیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد ان کمپنیوں کی بورڈ میٹنگز بلائی جائیں گی اور ان کمپنیوں کے بورڈز سے بھی کابینہ فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری معیشت بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہے، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہے، سمندر پارپاکستانی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 7 ماہ میں جو مشکلات پیش آئیں، ان کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا، معیشت کی بہتری کے لیے تیزی سے اقدامات کررہے ہیں، خلوص نیت اور محنت سے کیے گئے کام کا اب اجر مل رہا ہے، صبر و استقامت سے معاشی چیلنجز کا سامنا کرنے پر عوام کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے طویل مدتی منصوبے بھی وضع کیے جارہے ہیں، بجلی کے معاملات کو بہتر بنانے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، وفاق اور صوبائی حکومتیں عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے کوشاں ہیں، ماضی کے ایک سنگدل حکمران نے عوام کی مہنگائی کی چکی میں پیسا۔

شہباز شریف نے کہا کہ 5 آئی پی پیز نے قومی مفاد کو ذاتی مفاد سے مقدم رکھا جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، حکومت کے بہتر اقدامات کی معاونت میں حلیف جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، اہداف کی تکمیل مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہے، پورٹس اینڈشیپنگ، ایف بی آر کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

خیبر پختونخواہ حکومت کا کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیوں پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان

ضلع خیبر میں ناخوشگوار واقعہ کے حل کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی سرکردگی میں جرگہ بلا لیا، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخواہ حکومت کا   کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیوں پر عائد پابندی پر   سختی سے عملدرآمد کا اعلان

خیبر پختونخواہ حکومت نے کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ کی سرگرمیوں پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کا اعلان کر دیا

صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ضلع خیبر میں ناخوشگوار واقعہ کے حل کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے اپنی سرکردگی میں جرگہ بلا لیا ہے جس میں تمام فریقین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے بعد پی ٹی ایم کو کسی قسم کے جلسے جلوس، اجتماع یا کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پی ٹی ایم آئین پاکستان اور ریاست پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے جس کے تحت انہیں 11 سے 13 اکتوبر کے اعلان کردہ اجتماع کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کالعدم تنظیم ڈیکلییر ہونے کے بعد ان کی ہر سرگرمی پر پابندی عائد ہو چکی ہے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ ضلع خیبر میں کالعدم پی ٹی ایم کے اجتماع کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا اور آج کالعدم تنظیم نے اجتماع کی کوشش کی جس پر پولیس کے تصادم اور ناخوشگوار واقعات پیش آئے، وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ضلع خیبر کے منتخب ارکین اسمبلی کو طلب کیا اور ان کی ہدایت پر قبائلی عمائدین اور فریقین سے مسئلے کے پرامن حل کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے مسئلے کے پرامن حل کے لیے تحریک انصاف ضلع خیبر کے ارکان اسمبلی کو علاقے میں جانے کی ہدایت کی۔ کوکی خیل قبیلے کے عمائدین کو بھی مسئلے کے پرامن حل کے لیے انگیج کیا گیا اور یہ تمام اقدامات کمشنر پشاور اور ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ انتہائی سنجیدگی سے تمام معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے تمام عوام چاہے کسی جماعت سے بھی تعلق رکھتے ہوں ان کی حفاظت کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔ وزیراعلی نے تمام فریقین کو مدعو کیا ہے کہ ان کی سرکردگی میں مسائل کو پشتون روایات کے مطابق جرگے میں حل کریں۔ تمام فریقین کو دعوت دیتے ہیں کہ افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلی کے جرگے میں شرکت کریں۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی حکومت نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم ) پر پابندی عائد کی تھی۔

وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ پی ٹی ایم ملک میں امن و سکیورٹی کیلئے خطرہ ہے، 1997 کے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 11 بی کے تحت پی ٹی ایم پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll