جی این این سوشل

پاکستان

وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس منظور کر لیا

پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پر صدر سے جلد منظوری کا امکان ہے، ذرائع

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس منظور کر لیا
وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس منظور کر لیا

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 منظور کر لیا۔

آرڈیننس کے مطابق کسی کمیٹی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکیں گے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت تین رکنی کمیٹی بنچز تشکیل دے گی۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 کے نفاذ سےعدالتی کارروائی لکھی جائے گی اور عدالتی کارروائی عوام کیلئے دستیاب ہو گی۔ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا ٹرانسکرپٹ تیار ہوگا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی صدر مملکت آصف علی زرداری سے جلد منظوری کا امکان ہے۔

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی بل گیٹس کی ملاقات

 پاکستان کی پولیو کے خاتمے کیلئے کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے بل گیٹس نے زور دیا کہ پولیو کا خاتمہ آئندہ نسلوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  شہباز شریف سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی بل گیٹس کی ملاقات

وزیراعظم سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی اور شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس کی ملاقات۔

 وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA 2024) کے 79ویں اجلاس کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی اور شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس نے ملاقات کی۔

 رواں برس جون میں بل گیٹس کے دورہ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دسمبر 2024 میں سیٹل میں گیٹس فاؤنڈیشن کے دورے کی دعوت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیرِ اعظم نے پولیو کے خاتمے، ماں اور بچے کی صحت، غذائیت، حفاظتی ٹیکوں، ڈیجیٹلائزیشن، اور مالی شمولیت کے لیے گیٹس فاؤنڈیشن کے پاکستان کے ساتھ تعاون کو بھی سراہا۔ 

 وزیراعظم نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔  وزیرِ اعظم نے اس کوشش میں دیرینہ تعاون پر  کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں صحت کے نظام کی مضبوطی اور ماں اور بچے کی غذائیت کے لیے مسلسل کوششوں اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا.

 پاکستان کی پولیو کے خاتمے کیلئے کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے بل گیٹس نے زور دیا کہ پولیو کا خاتمہ آئندہ نسلوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔  انہوں نے ملک بھر میں پولیو ویکسین پروگرام میں وزیر اعظم کی ذاتی نگرانی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کی تعریف کی۔

 بل گیٹس نے افغانستان کے ساتھ صحت کے جامع ڈائیلاگ پر روشنی ڈالی اور ان اقدامات کے لیے تعاون کی درخواست کی۔  انہوں نے ان جگہوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے پر اپنی رضامندی کا بھی اظہار کیا جہاں بچوں کو پولیو ویکسین ابھی تک میسر نہیں ہوئی یا پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کی تعداد زیادہ ہے خاص طور پر جہاں بچوں کو بیماری لگنے کی شرح   زیادہ ہے۔

 مسٹر گیٹس نے وزیر اعظم کو شاہ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سنٹر کی پولیو اور دیگر صحت سے متعلق امداد سے متعلق اقدامات کے بارے  میں آگاہ کیا 

 انہوں نے وزیراعظم کے ساتھ بی ایم جی ایف کے غذائیت پر کام خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے مائیکرو نیوٹرینٹس کے بارے میں بھی بتایا اور بتایا کہ یونیسیف کے تعاون سے انہیں اضافی وٹامن فراہم کرکے اسے کیسے بڑھایا جاسکتا ہے۔

 وزیر اعظم نے گیٹس فاؤنڈیشن کی غزہ میں پولیو مہم کو سراہا۔  انہوں نے فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعات کے حل پر زور دیا۔  انہوں نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ایک قابل اعتماد اتحادی ہونے پر بی ایم جی ایف کی تعریف کی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی،  تعلیم، زراعت اور لائیو سٹاک جیسے شعبوں میں تعاون کو وسیع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

بھارت : کشیدگی اور مظاہرو ں کے باعث منی پور میں انٹرنیٹ سروس معطل

اس بلیک آؤٹ کے دوران قابل اعتماد معلومات کی عدم موجودگی سے افواہیں گردش میں ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت : کشیدگی اور مظاہرو ں کے باعث منی پور میں انٹرنیٹ  سروس معطل

تفصیلات کے مطابق بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ستمبر 2024 میں منی پور میں انٹرنیٹ کی معطلی ہوئی ۔

بلیک آؤٹ سائبر سکیورٹی کی وسیع تر ناکامیوں کی پردہ پوشی کے طور پر کام کرتے ہیں جس نے بھارت کے اندرونی اور بیرونی سائبر خطرات کے خدشے کو بے نقاب کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیٹ کی معطلی نے معاشی سرگرمیوں خاص طور پر آن لائن لین دین اور دیگر کاروباری کارروائیوں کو متاثر کیا ہے، بھارت نے اہم معلومات تک رسائی کو محدود کر کے بحران کو ہوا دی ہے۔

واضح رہے کہ اس بلیک آؤٹ کے دوران قابل اعتماد معلومات کی عدم موجودگی سے افواہیں گردش میں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll