جی این این سوشل

کھیل

ملتان سلطانزکی اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ جاری

ابوظہبی :پی ایس ایل 6 کے پہلے کوالیفائی میچ میں محمد رضوان کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ .

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملتان سلطانزکی اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ جاری
ملتان سلطانزکی اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ جاری

تفصیلات کےمطابق پاکستان سپر لیگ 6کے پہلے کوالیفائی میچ میں ملتان سلطانز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔

ملتان سلطانز کی قیادت محمد رضوان کررہے ہیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ شاداب خان کی کپتانی میں کھیل رہی ہے۔

یاد رہے کہ جو ٹیم یہ میچ جیتے گی وہ فائنل میں پہنچ جائے گی۔ملتان سلطان کے کپتان محمد رضوان اپنی وکٹ بھی گنوا چکے ہیں ۔

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

یورپی یونین نےمیٹا پر84 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا

میٹا پر یہ جرمانہ فیس بک مارکیٹ پلیس کی جانب سے یورپی قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یورپی یونین نےمیٹا پر84 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا

یورپی یونین نے فیس بک کے صارفین کو کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فیس بک مارکیٹ پلیس تک خودکار رسائی دے کر عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر تقریباً 80 کروڑ یورو (84 کروڑ ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا۔

یورپی کمیشن نے کہا کہ امریکی ٹیک ٹائٹن نے اپنے پلیٹ فارمز پر اشتہار دینے والے دیگر آن لائن کلاسیفائیڈ اشتہارات کی سروس فراہم کرنے والوں پر غیر منصفانہ تجارتی شرائط عائد کرکے اپنی غالب پوزیشن کا بھی غلط استعمال کیا۔

بلاک کی مسابقتی سربراہ مارگریتھ ویسٹیجر نے بیان میں کہا کہ ’یہ یورپی یونین کے عدم اعتماد کے قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔ میٹا کو اب اس طرز عمل کو روکنا ہوگا۔‘

میٹا نے کہا کہ فیصلے کے خلاف اپیل کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’اس فیصلے میں آن لائن کلاسیفائیڈ لسٹنگ سروسز کے لیے فروغ پزیر یورپی مارکیٹ کی حقیقتوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔‘

فرم نے اپنے بیان میں کہا کہ ’فیس بک کے صارفین انتخاب کر سکتے ہیں کہ آیا مارکیٹ پلیس کے ساتھ مشغول ہونا ہے یا نہیں، اور بہت سے ایسا نہیں کرتے۔ حقیقت یہ ہے کہ لوگ فیس بک مارکیٹ پلیس اس لیے استعمال کرتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں، اس لیے نہیں کہ انہیں کرنا پڑتا ہے۔‘

27 ممالک کی یورپی یونین کی طرف سے اب تک لگائے گئے 10 سب سے بڑے عدم اعتماد کے جرمانوں میں، یہ حالیہ برسوں میں بلاک کے ریگولیٹر کمیشن کی طرف سے بڑی ٹیک کمپنیوں پر لگائے گئے بھاری جرمانے کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

سابق کرکٹر نوجوت سدھو5 سال بعد دوبارہ کپل شرما شو میں نظر آئیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

ہندو انتہا پسندوں کےاس رویے اور  احتجاج پر  شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔

سدھو  2019 تک اس شو کا اہم حصہ رہے ہیں جس میں وہ اپنے قہقہوں کے ساتھ برجستہ جملوں اور شاعری سے شو میں چار چاند لگاتے رہے۔

تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں سدھو نے کہا کہ جب وہ کپل شو میں کام کررہے تھے تو اس کے کئی ورژنز میں کپل کے ساتھ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کپل شو ایک گلدستے کی طرح ہے، جس میں رکھے ہر پھول نے اپنی اپنی محںت اور توجہ شامل کی ہے۔

اپنے دیے گئے انٹرویو میں نووجوت سنگھ سدھو نے  کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔

سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll