جی این این سوشل

پاکستان

مسئلہ فلسطین حل ہونے تک دنیا میں استحکام نہیں آسکتا، خواجہ آصف کا فیوچر سمٹ سے خطاب

ترقی پذیر ممالک کے لیے قرض کے اخراجات کم کرنا ہوں گے، وزیر دفاع

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مسئلہ  فلسطین حل ہونے تک دنیا میں استحکام نہیں آسکتا،  خواجہ آصف  کا فیوچر سمٹ سے خطاب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اقوام متحدہ کی فیوچر سمٹ سے خطاب میں واضح کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین حل ہونے تک دنیا میں استحکام نہیں آسکتا جبکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے قرض کے اخراجات کم کرنا ہوں گے۔

امریکا میں منقعد اقوام متحدہ کے سمٹ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سیکورٹی مسائل نئی نسل کیلئے خطرہ ہیں، سو سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کو مواقع مہیا کرنے کے لیے عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدہ تب ہی تبدیلی کا باعث بنے گا جب اس میں کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کر کے منصفانہ ڈیٹا گورننس کو یقینی بنانا چاہیے، مصنوعی ذہانت کو قابو میں رکھنا ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف 23 سے 27 ستمبر 2024 تک نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب میں پاکستان کی کثیرالجہتی حمایت کا اعادہ کریں گے، عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کے کردار کی حمایت کا اعادہ کریں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک میں ہیں اور ان کے ہمراہ وفاقی وزرا خواجہ آصف،عطاتارڑ ، خالدمقبول ، طارق فاطمی ہیں۔

دنیا

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

بھارت نے کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

اسی طرح کے سفارتی دوروں کا اہتمام 2020 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کیا گیا تاکہ معمول کی طرف پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے لیکن دنیا کے شکوک و شبہات برقرار ہیں۔

بھارت کی جانب سے معمول کے دعووں کے باوجود خطے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دورے سے ہٹ کر حقائق کو دیکھیں۔

ادھر کشمیری رہنماؤں نے انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ انتخابات خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے وعدہ کردہ استصواب رائے کی جگہ نہیں لے سکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی شہید

اسرائیل کی رفاہ ، وسطی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں  کے دوران 28 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق جبالیہ میں اسرائیلی حملے میں 7 فلسطینی شہید ہوئے، خان یونس میں 5، رفاہ میں 7 اور شمالی علاقے میں  ایک   معصوم بچہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنا۔ 

غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائی میں 2 خواتین سمیت 5 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی آرمی کی مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری ہیں جس کے دوران درجنوں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں۔  

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ  سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی، قرارداد میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بہت سے ممالک نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کی قرارداد کی حمایت کی ہے ، اسرائیل کے لیے فلسطینی سرزمین پر اس کا غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے ووٹنگ سے اجتناب کیا گیا ہے، اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان نے برکس گروپ کے بقیہ ممالک اور جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک سے تعلق توڑ دیا۔

مسلمانوں کے طرف بی جے پی کی پالیسیاں اور اسرائیلی حملوں کی حمایت ایک دانستہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانا ہے۔

بھارت کا اجتناب غیر جانبداری نہیں ہیں بلکہ بزدلی کی علامت ہے، جو اپنے نئے بہترین دوست اسرائیل کو ناراض کرنے سے ڈرتا ہے کیونکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو قریبی دوست شمار کرتے ہیں۔

اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی ہے اور عالمی انصاف اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کا صرف بہانہ کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll