تفریح

کامیڈی کے بادشاہ عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے

’بکرا قسطوں پے‘ اور ’بڈھا گھر پے ہے‘ جیسے لازوال سٹیج ڈراموں کو عمر شریف کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر اکتوبر 2 2024، 9:21 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
کامیڈی کے بادشاہ عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس بیت گئے

معروف پاکستانی اداکار، کامیڈی کے بادشاہ، ٹی وی اور سٹیج کی معروف شخصیت عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 3 برس گزر گیا۔

19 اپریل 1960ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے عمر شریف نے 1974ء میں 19 سال کی عمر میں سٹیج پرفارمر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز پورٹ سٹی سے کیا۔ 1980ء میں پہلی بار انہوں نے آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کیے۔

پاکستان کے ساتھ ساتھ عمر شریف، ہندوستان میں بھی کافی مقبول رہے، انہوں نے تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کیا ہے اور درجنوں، ڈراموں، سٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں پرفارم کیا۔ انہوں نے 70 سے زائد ڈراموں کے اسکرپٹ لکھے جن کے مصنف، ہدایتکار اور اداکار وہ خود تھے اور ان ڈراموں نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے۔

عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ مرحوم وہ واحد اداکار تھے جنہوں نے ایک سال میں چار نگار ایوارڈ حاصل کیے۔ انہیں تین گریجویٹ ایوارڈز بھی ملے۔

’بکرا قسطوں پے‘ اور ’بڈھا گھر پے ہے‘ جیسے لازوال سٹیج ڈراموں کو عمر شریف کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں۔ عمر شریف کے مقبول سٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف ان جنگل اور چوہدری پلازہ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ مرحوم 2 اکتوبر 2021ء کو جرمنی کے نورنبرگ کے ایک ہسپتال میں عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے باعث 61 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہیں کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دفن کیا گیا ہے۔