جی این این سوشل

صحت

اسرائیل غزہ میں جان بوجھ کر طبی عملے کو نشانہ بنا رہا ہے ، اقوام متحدہ

غزہ پر اسرائیل کی سالہا سال سے جاری جارحیت میں بیالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ستاون ہزار آٹھ سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسرائیل غزہ میں جان بوجھ کر طبی عملے کو نشانہ بنا رہا ہے ، اقوام متحدہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تباہ کرنے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے ۔

اقوام متحدہ کے انکوائری کے بیان میں اسرائیلی فورسز پر جان بوجھ کر طبی گاڑیوں کو نشانہ بنانے اور مریضوں کے محصور غزہ کی پٹی سے نکلنے کے اجازت نامے پر پابندی لگانے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سابق ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نوی پلے نے ایک انکوائری رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے محصور غزہ میں طبی عملے اور تنصیبات پر بے دریغ اور جان بوجھ کر حملے کیے ہیں۔

نوی پلے نے کہا کہ خاص طور پر بچوں کو ان حملوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے، جو صحت کے نظام کی تباہی سے بالواسطہ اور بالواسطہ طور پر دوچار ہیں۔

ادھر غزہ کے شمال میں اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں مزید چار فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

غزہ پر اسرائیل کی سالہا سال سے جاری جارحیت میں بیالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ستاون ہزار آٹھ سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان

چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس 14 دسمبر کو ہوگا

لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ تعداد 60 ہے جبکہ 35 ججز کام کررہے ہیں،عدالت عالیہ میں اس وقت 25 ججز کی  آسامیاں خالی ہیں۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس 14 دسمبر کو ہوگا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن اجلاس 14 دسمبر کو ہوگا ۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تعیناتی پر غور ہوگا،لاہور ہائیکورٹ کے  ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لئے زیرغور ناموں میں مزید دو وکلاء کے  نام شامل ،سردار اکبر علی ڈوگر ایڈوکیٹ کانام بھی لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج  کی  تعیناتی کے لئے نامزد ،ملک وقار حیدر اعوان  ایڈووکیٹ کا نام بھی لاہور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج کی تعیناتی کے لئے نامزد ،جوڈیشل کمیشن کی جانب  سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔

لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لئے زیر غور   وکلاء کے ناموں کی تعداد 9 ہوگئی ۔ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے پہلے سات وکلاء کو بطور جج لاہور ہائیکورٹ نامزد کیا گیا ہے،جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ایڈوکیٹ ملک اویس خالد  کو جج  لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے پر غور ہوگا ۔

محمد جواد ظفر ایڈوکیٹ کو جج لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے پر کیاجائے گا،ایڈوکیٹ علی مسعود حیات ،، ضیاء الرحمان ، صدیق اعوان کو جج لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے پر غور ہوگا ،حسن نواز مخدوم  اور عامر انجم ملک کو جج لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے پر غور کیا ہوگا۔

لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ تین سالوں سے کوئی ججز تعینات نہیں ہوا ،لاہور ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ تعداد 60 ہے جبکہ 35 ججز کام کررہے ہیں،عدالت عالیہ میں اس وقت 25 ججز کی  آسامیاں خالی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسحاق ڈار کا سابق خارجہ سیکرٹریوں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس

بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں علاقائی اور عالمی پیشرفت اور خارجہ پالیسی کے معاملات پر ان سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسحاق ڈار  کا سابق خارجہ سیکرٹریوں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس

نائب وزیر اعظم  محمد اسحاق ڈار نے سابق خارجہ سیکرٹریوں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔

بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں علاقائی اور عالمی پیشرفت اور خارجہ پالیسی کے معاملات پر ان سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس موقع پر اجلاس میں سابق سیکریٹری خارجہ انعام الحق، سلمان بشیر، جلیل عباس جیلانی، مسعود خان، اعزاز چوہدری، تہمینہ جنجوعہ، سہیل محمود اور سائرس قاضی شامل تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت نے تو پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن و امان بحال کرنا تھا مگرحکومت  نے تو  پورا اسلام آباد بند کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا، پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں 24 نومبر کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت  کی۔عدالت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے خلاف صدر جناح سپر مارکیٹ کی درخواست پر وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ، ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ ریاستی وکیل ملک عبدالرحمٰن نے کہا کہ کچھ رپورٹس آگئی ہیں اور کچھ رپورٹس ابھی آنا باقی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے یہ ماہرانہ رائے وہاں دینی تھیں، آپ نے اسلام آباد کو ایسے بند کیا تھا کہ ججز سمیت میں بھی نہیں آسکا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ درخواست گزار نے کہا ہماری تجارت کو چلنے دیں، آپ نے میڈیا پر ہر جگہ کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ہم اجازت نہیں دے رہے۔عدالت نے آپ سے کہا تھا کہ شہریوں، کاروباری لوگوں سمیت احتجاجی مظاہرین کے بنیادی حقوق کا خیال رکھیں، امن و امان بحال کرنا تھا مگر آپ نے پورا اسلام آباد بند کردیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت سے لڑائی میں عام شہریوں کا کیا قصور تھا، درخواست گزار کا کیا قصور تھا، ان کے کاروبار کو کیوں بند کیا گیا؟ پی ٹی آئی نے غلط کیا تو حکومت نے بھی تو غلط کیا، پی ٹی آئی سے پوچھوں گا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟

بعد ازاں، عدالت نے وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll