جی این این سوشل

پاکستان

26 ویں آئینی ترمیم، وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری دے دی

آئینی ترمیم پر ووٹنگ آج ہی ہوگی، ترمیم شدہ مسودہ آج کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا، وفاقی وزیر قانون

پر شائع ہوا

کی طرف سے

26 ویں آئینی ترمیم، وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری دے دی
26 ویں آئینی ترمیم، وفاقی کابینہ نے مسودے کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔

کابینہ کو مولانا فضل الرحمان کی جانب سے موصول جواب بارے بھی بتایا گیا، آئینی ترمیم کے مسودے پر وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے بریفنگ دی، 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں بعض ترامیم کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب حکومت کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، ڈیڈ لائن تک جواب نہ آنے پر پرانا ترمیمی مسودہ منظور کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت مولانا فضل الرحمان کا جواب نہ آنے پر پرانا مسودہ منظور کرانے کیلئے تیار ہے۔

وفاقی حکومت نے مسودہ کی منظوری سے متعلق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو پیغام بھجوا دیا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ آئینی ترمیم پر ووٹنگ آج ہی ہوگی، ترمیم شدہ مسودہ آج کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔

علاوہ ازیں وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے ایم کیو ایم وفد کو ترمیمی مسودے پر بریفنگ دی۔ وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے آپشنز دستیاب ہیں، آپشن اے پر عمل نہ ہوا تو بی ورنہ سی بھی موجودہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی ایک آپشن کے تحت آئینی ترمیم منظور ہو جائے گی۔

کھیل

بھارت کو شکست، نیوزی لینڈ نے بھارتی سرزمین پر 36سال بعد ٹیسٹ میچ جیت لیا

بھارت نے نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے 107 رنز کا ہدف دیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کو شکست، نیوزی لینڈ نے بھارتی سرزمین پر 36سال بعد ٹیسٹ میچ جیت لیا

نیوزی لینڈ نے باؤلرز اور رچن رویندرا کی شاندار کارکردگی کی بدولت بھارت کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر بھارتی سرزمین پر 36سال بعد پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا۔

بنگلورو میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلے دن کا کھیل بارش کی وجہ سے ضائع ہونے کے بعد میچ کے دوسرے دن بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا اور بھارتی ٹیم صرف 46 رنز پر ڈھیر ہو گئی، یہ بھارت کا ٹیسٹ کرکٹ میں ناصرف اپنی سرزمین پر سب سے کم ترین اسکور تھا بلکہ ایشیا میں بھی کسی ایشیائی ٹیم کا اب تک سب سے کم اسکور ہے۔ نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری اور ورلیم او رورک نے مجموعی طور پر 9 شکار کیے۔

جواب میں نیوزی لینڈ نے ڈیون کونوے کے 91 اور رچن رویندرا کے 134 رنز کے ساتھ ساتھ ٹم ساؤدھی کے 65 رنز کی بدولت 402 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 356 رنز کی بھاری برتری حاصل کی۔ بڑے خسارے میں جانے کے بعد بھارت کے بلے بازوں نے دوسری اننگز میں مثبت اور جارحانہ سوچ کے ساتھ بیٹنگ کی۔

کپتان روہت شرما کی نصف سنچری سے تقویت پاتے ہوئے اوپنرز نے ٹیم کو 72 رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد ویرات کوہلی اور سرفراز خان نے تیسری وکٹ کے لیے136 رنز جوڑ کر بھارت کی میچ میں واپسی کی امیدیں روشن کردیں۔

میچ کے چوتھے دن سرفراز خان اور ریشابھ پنٹ نے 179 رنز کی شراکت قائم کر کے خسارے کا خاتمہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی پوزیشن کردیا، سرفراز نے 150 رنز کی اننگز کھیلی البتہ پنٹ بدقسمت رہے اور 99 کے اسکور پر او روک کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

433 رنز پر پنٹ آؤٹ ہوئے تو بھارت کو پانچواں نقصان پہنچا تھا اور امید تھی کہ بھارتی ٹیم مزید 100 سے 150 رنز جوڑ کر نیوزی لینڈ کو ایک مشکل ہدف دے گی لیکن بقیہ پوری ٹیم محض 29 رنز کے اضافے سے چلتی بنی۔ بھارت کی ٹیم دوسری اننگز میں 462 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور یوں نیوزی لینڈ کو فتح کے لیے 107 رنز کا ہدف دیا۔ دوسری اننگز میں بھی ہنری اور او روک نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

نیوزی لینڈ نے دوسری اننگز میں کھاتا کھلنے سے قبل ہی ٹام لیتھم کی وکٹ سے محروم ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کی۔

ڈیون کونوے 35 کے مجموعی اسکور پر آؤت ہوئے تو میچ میں بھارت کی واپسی کی موہوم سی امید پیدا ہوئی لیکن وِل ینگ اور رچن رویندرا نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید کسی نقصان کے بغیر ہی اپنی ٹیم کو ہدف تک رسائی دلا دی، ینگ نے 48 اور رویندرا نے 39 رنز کی باری کھیلی۔

کیویز نے میچ میں 8 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی جو ان کی 36سال بعد بھارت کے خلاف ان کی سرزمین پر ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی فتح ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے ہمارے دکھ درد کو سمجھا ہم ان کے تہہ دل سے مشکور ہیں، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ ہم مولانا صاحب کے گھر آئے تھے، ہماری ملاقاتیں کافی عرصے سے جاری ہے، مولانا نے بردباری کا مظاہرہ کیا،ہمارے دکھ درد کو سمجھا اور ہم مولانا فضل الرحمان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے آج بھی حکومتی مسودہ پر غور کیا ہے، ہم ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے کرتے ہیں، 26 ترمیم پر مولانا کے کردار کی قدر کرتے ہیں لیکن تحریک انصاف 26 ویں ترمیم میں ووٹ نہیں دے گی ۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فلور  پر جائے گی اور اپنا مؤقف بتائے گی مگر ووٹ نہیں کریں گے، مولانا ہمارے ساتھ رہے ان کے معتقد ہیں، مولانا بالکل آزاد ہیں اور ان کے بل کی حمایت کرنے کو ہم سراہیں گے۔ مولانا فضل الرحمان سے مستقبل میں بھی ایسا ہی تعلق رہے گا

۔رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمیشہ ساتھ رہے گا ، ہمارا ان سے کوئی گلہ شکوہ نہیں ، ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں ،ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز کو ہراساں کیا گیا۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نےمجموعی طور پرکالے سانپ کے دانت توڑ دیے، زہر نکال دیاہے، پی ٹی آئی کو متن پر اعتراض نہیں، آئین قوم کا ہوتا ہے، ہم نے مل کر محنت کی لیکن ایک پارٹی کی اپنی کوشش ہوتی ہے۔ سمجھتا ہوں پی ٹی آئی نے جائز احتجاج کیا ہے، جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا جو ان کے بانی کے ساتھ ہوا ان کا اختلاف بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ جو بل ہم نے مسترد کیا تھا اس کو تبدیل کردیا گیا ہے، ہم نے لمبا عرصہ نمائش کے لیے تو نہیں گزارا، آئین پاکستان تب بنا جب بلوچستان اسمبلی کو توڑ دیا گیا تھا، ترمیم کے لیے کسی پارٹی پر جبر نہیں کرسکتے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ سینیارٹی کے ساتھ کارکردگی کی بھی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری

احمد خیل، اچینی بالا، گلشن آباد، اضاخیل اور برکائی جان کور میں چار جنرل اور دو خواتین نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

پشاور کی چار ویلج کونسلز میں پولنگ ہو رہی ہے۔ احمد خیل، اچینی بالا، گلشن آباد، اضاخیل اور برکائی جان کور میں چار جنرل اور دو خواتین نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں۔

ضمنی بلدیاتی انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی خدمات کے لیے 800 اہلکار تعینات ہیں، خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر لیڈی کانسٹیبلز بھی تعینات ہیں جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریزرو پولیس کو بھی الرٹ کیا گیا ہے۔

بڈھ اور متنی سمیت دیگر علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll