جی این این سوشل

صحت

فائزر اور موڈرنا ویکسیز سے متعلق وارننگ جاری

واشنگٹن: فائزر اور موڈرنا کی کورونا ویکسینز سے متعلق وارننگ جاری کر دی گئی ہے جس کے تحت ویکسینز نوجوانوں میں دل کے غیر معمولی امراض کا سبب بن سکتی ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فائزر اور موڈرنا ویکسیز سے متعلق وارننگ جاری
فائزر اور موڈرنا ویکسیز سے متعلق وارننگ جاری

تفصیلات کے مطابق امریکی ادارے ایف ڈی اے نے کہا ہے کہ وہ فائزر/بائیو این ٹیک (PFE.N) اور موڈرنا (MRNA.O) ویکسینز کی فیکٹ شیٹ میں ایک تنبیہہ فوری طور پر شامل کر رہا ہے، جو نوجوانوں میں دل کی سوزش سے متعلق ہے۔

امریکی ادارے سی ڈی سی کےمشیروں کا کہنا تھا کہ نو عمر اور نوجوانوں میں دل کی سوزش کا تعلق ممکنہ طور پر ویکسینز سے ہے، تاہم ان ویکسینز کے فوائد واضح طور پر اس خطرے سے کہیں بہت زیادہ ہیں۔

متعدد ممالک میں ہیلتھ ریگولیٹرز اس امر کی تحقیق میں لگے ہوئے ہیں، کہ آیا فائزر اور موڈرنا ویکسینز، جن میں نئی mRNA ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا ہے، کسی خطرے کی وجہ ہیں؟ اگر ہاں تو یہ خطرہ کتنا سنگین ہے؟

سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے بعد دل کی سوزش والے مریضوں کی علامات عام طور سے ٹھیک ہو جاتی ہیں اور وہ صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

امریکا کے اہم ترین محکمے ہیلتھ اور ہیومن سروسز نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ یہ ویکسینز محفوظ اور مؤثر ہیں، اور دل کو لاحق ہونے والے مضر اثرات بہت زیادہ کمیاب (extremely rare) ہیں۔

مشیروں کے مطابق 13 سال سے 19 سال اور جوان بالغ افراد میں دل کے مسائل کا ممکنہ تعلق دریافت کیا گیا ہے، ان مسائل میں مائیو کارڈائیٹِس (myocarditis) دل کے پٹھے کی سوزش ہے، اور پیری کارڈائیٹِس (pericarditis) دل کے ارد گرد پائی جانے والی جھلی کی سوزش ہے۔

سی ڈی سی نے ان  امراض کے سلسلے میں ڈاکٹرز اور اسپتالوں کو تنبیہہ جاری کر دی ہے، کہ ان علامات پر گہری نگاہ رکھی جائے، جب کہ ایف ڈی اے اس سلسلے میں عمومی سطح پر آگاہی پھیلائے گی، دوسری طرف امریکی محکمے نے ہر 12 سالہ بچے اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کی ترغیب بھی جاری کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق مردوں میں دل کی سوزش کے کیسز ویکسین کے دوسرے ڈوز کے ایک ہفتے بعد بڑھے، سی ڈی سی کے مطابق دل کی سوزش والے 30 سال کی عمر کے درمیان 309 مریض اسپتال داخل ہوئے، جن میں سے 295 اسپتال سے گھر جا چکے ہیں۔

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، چیئر مین پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2023 میں بھارت میں 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا جبکہ پاکستان میں 7 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، چیئر مین پی ٹی اے

چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکس کی بندش کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے، حکومت جب کہے گی ایکس کھول دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ایکس سے شکایات کی شرح بہت زیادہ ہے، ایکس کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2023 میں بھارت میں 116 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا جبکہ پاکستان میں 7 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش کا دفاع نہیں کرتا لیکن قومی سلامتی ترجیح ہے، اس مرتبہ 10 محرم کو موبائل فون سروس کم بند ہوئی، صرف مخصوص وقت میں مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا

سیکرٹری دفاع نے چارج سنبھالنے کے بعد شفافیت، ٹیم ورک اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے تقرری کے احکامات کی روشنی میں منگل کو لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا ہے۔

ترجمان وزارت دفاع کے مطابق وفاقی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد علی ریٹائرمنٹ سے قبل اہم فوجی عہدوں پر اپنی خدمات کے دوران وسیع پیمانے پر پیشہ ورانہ تجربہ رکھتے ہیں۔

سیکرٹری دفاع نے چارج سنبھالنے کے بعد شفافیت، ٹیم ورک اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll