جی این این سوشل

پاکستان

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملے کا مقدمہ درج

مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خلاف درج کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملے کا مقدمہ درج
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملے کا مقدمہ درج

کوئٹہ پولیس نے آج صبح ریلوے اسٹیشن پر  ہونے والے خودکش  حملے کا مقدمہ درج کر لیا ہے،مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خلاف درج کیا گیا،مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر دھماکہ کیا، پولیس حکام کا کہنا کہ بزدلوں نے سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنایا۔

 جبکہ اس حوالے سے کوئٹہ کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے دھماکے کی ذمے داری کالعدم  بی ایل اے تنظیم نے قبول کر لی، ان کا مزید کہنا ہے  کہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا ، دہشتگرد واک تھرو کے راستے  سے نہیں بلکہ  اسٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے آیا۔

کمشنر کوئٹہ کا کہنا تھا کہ خودکش حملے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

واضح ریے کہ صبح کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خود کش حملے کے نتیجے میں اب تک 24 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان

پی آئی اے کی نجکاری کےلئے 10 ارب روپے کی بولی منسوخ کر دی گئی

پی آئی اے کی نجکاری کیلئے حکومت نے نئے پلان پرکام شروع کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی آئی اے کی نجکاری کےلئے 10 ارب روپے کی بولی منسوخ کر دی گئی

پی آئی اے کی نجکاری کےلئے 10 ارب روپے کی بولی منسوخ کر دی گئی، پی آئی اے کی نجکاری کیلئے حکومت نے نئے پلان پرکام شروع کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے کوقطر یا ابوظہبی گورنمنٹ ٹوگورنمنٹ معاہدے کےتحت فروخت کیا جارہا ہے۔پی آئی اے کوجی ٹوجی معاہدے کے تحت فروخت کرنے کی تجویز کردی۔ ذرائع کے مطابق بلیوورلڈ کنسورشیم کی بولی کینسل ہونےکےبعد نیا پلان بنا لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق قطریا ابوظہبی سے30نومبرتک اظہاردلچسپی کی درخواستیں طلب، قطریا ابوظہبی کو پی آئی اے میں بیشترشرائط پہلےسے طے شدہ شامل ہوسکتی ہیں۔

بلیوورلڈ کنسورشیم نےپی آئی اے کے حصص خریدنے کیلئے 10 ارب روپے کی بولی دی تھی۔ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے10ارب روپے کی بولی منسوخ کردی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں ، شہباز شریف

اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا،وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات  ناگزیر ہیں ، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں نقصان ہوگا، سیلاب کے باعث پاکستان میں اسکولوں،گھروں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔

آذربائیجان کے درالحکومت باکو میں کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر آذربائیجان کو مباکباد پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کا بیشر ممالک کو سامنا ہے، اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے وقت میں نقصان ہوگا، پاکستان کو 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جان نقصان کے ساتھ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، سیلاب کے باعث پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہے، سیلاب کے باعث اسکولوں کی عمارتیں گرگئیں، سیلاب کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، دنیا نے موسمیاتی تباہی سے ہونے والے نقصانات پر پاکستان کی امداد کے وعدے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوپ 28 میں کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد ہونا چاہیئے، ہم نہیں چاہتے کہ دیگرممالک بھی تباہ کن سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا کریں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کررہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نیشنل کاربن مارکیٹ فریم ورک پر کام کررہے ہیں، دنیا کو پاکستان جیسے ترقی پذیرملکوں کی مدد کرنا ہوگی، پاکستان متبادل توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیرممالک کو 2030 تک 6.8 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے، موسمیاتی سرمائے میں قرضوں کو ایک نیا قابل قبول معمول نہیں بننا چاہیے۔

کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر پاکستان کی میزبانی میں کلائمیٹ فنانس گول میز مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ہم ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں جہاں کمزور ممالک کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے عالمی موسمیاتی مالیاتی فریم ورک کو از سر نو تشکیل دیا جانا چاہیے۔

بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کی میزبانی میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق تقریب سے بھی خطاب کیا تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے پاکستان سمیت اس خطے اور دنیا بھر میں تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کی حفاظت کے لیے بہت قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں شدت سے محسوس کرتا ہوں کہ گلیشیئرز کے تحفظ کے عالمی سال کے موقع پر گلیشیئرز کے تحفظ کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام جانا چاہیے،مستقبل میں پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری ہے، گلیشیئرزپینے کے پانی کابڑا ذریعہ ہیں۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں 7ہزار گلیشیئرز ہیں، پاکستان میں گلیشیئرز سے 90فیصد پانی حاصل کیاجاتا ہے، درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیئرزکا پگھلنا خطرناک علامات ہیں،انسانیت کی بقا گلیشیئرز کے تحفظ سے مشروط ہیں۔

واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقوام متحدہ کا سالانہ سربراہی اجلاس 2 روز قبل آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں شروع ہوا تھا ، جس میں گزشتہ ایک سال کے دوران ترقی پذیر ملکوں کو موسمیاتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فنڈز کی فراہمی سمیت مالیاتی اورتجارتی امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

دو ہفتے جاری رہنے والے کوپ 29 فورم میں تقریباً 200 ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہ سائمن اسٹیل نے اپنے افتتاحی خطاب میں ایک نئے عالمی موسمیاتی مالیاتی ہدف کے بارے میں بتایا تھا۔

یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی جب خبردار کیا گیا ہے کہ 2024 میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹونٹے کا خدشہ ہے اور غریب ملکوں کے لیے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی مذاکرات ناگزیر ہیں۔

پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی کے شدید خطرے سے دو چار ان 10 ممالک میں ہوتا ہے، جنہیں غیر معمولی سیلابوں، مون سون کی شدید بارشوں، گرمی کی تباہ کن لہروں اور تیزی سے پگھلتے گلشیئر کا سامنا ہے۔

جون 2024 میں گرمی کی لہر کے نتیجے میں بلند درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جس نے صحت عامہ اور زراعت کو بری طرح متاثر کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

شمالی کوریا اور روس کے مابین دفاعی معاہدے کی توثیق

معاہدے کے تحت فریقین سے مسلح حملے کی صورت میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شمالی کوریا اور  روس کے مابین  دفاعی معاہدے کی توثیق

شمالی کوریا نے روس کے ساتھ دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے منگل کے روز یہ اطلاع دی کہ ملک نے روس کیساتھ ایک باہمی دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی ہے۔ اس معاہدے کے تحت فریقین سے مسلح حملے کی صورت میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے حکم پر اس معاہدے کی توثیق کی گئی ہے۔ معاہدہ اس دن سے نافذ العمل ہوگا جب سے دونوں فریقوں نے توثیق کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔

گزشتہ ہفتے روسی قانون سازوں نے بھی اس معاہدے کی توثیق کیلیے متفقہ طور پر ووٹ کیا تھا، جس کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اس پر دستخط کیے تھے اور اس کے بعد اب شمالی کوریا نے اس کی توثیق کا اعلان کر دیا ہے۔

معاہدے میں یہ شرط بھی رکھی گئی تھی کہ دونوں ممالک میں سے کوئی ایک دوسرے پر حملے کی صورت میں بلا تاخیر فوجی مدد فراہم کرے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll