جی این این سوشل

کھیل

آئی سی سی اجلاس، چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول 48 گھنٹوں میں متوقع

بھارت ہائبرڈ ماڈل کے تحت 2027 تک پاکستان  کا دورہ نہیں کرے گا جبکہ پاکستان بھی اس دوران ہندوستان میں اپنا کوئی میچ نہیں کھیلے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئی سی سی اجلاس، چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول 48 گھنٹوں میں متوقع
آئی سی سی اجلاس، چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول 48 گھنٹوں میں متوقع

چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے سے آئی سی سی کا اہم اجلاس آج ہو گا۔

گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے پش کردہ فارمولے کی بنیادی شرط مانے جانے کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ ایونٹ کے شیڈول کا اعلان اگلے 48 گھنٹوں میں کر دیا جائےگا۔

بھارت اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا جو ممکنہ طور پر دبئی ہوسکتا ہے پی سی بی کی جانب سے پیش کیے جانے والے فارمولے کے مطابق بھارت ہائبرڈ ماڈل کے تحت 2027 تک پاکستان  کا دورہ نہیں کرے گا جبکہ پاکستان بھی اس دوران ہندوستان میں اپنا کوئی میچ نہیں کھیلے گا۔

پی سی بی کی جانب سے پیش کردہ اس فارمولے کا اطلاق آئی سی سی کے ٹورنامنٹس پر لاگو ہوگا، جس میں چیمپیئنز ٹرافی، ویمن ورلڈکپ، ٹی20 ورلڈکپ 2026 کے ایونٹ بھی اسی فارمولے کے تحت ہوں گے۔

خیال  رہے کہ اس سے قبل  5 دسمبر کو ہونے والے آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ کے اجلاس میں چیمپئنز ٹرافی سے متعلق  کوئی فیصلہ نہ ہوسکا تھا جس کی وجہ سے ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی  کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے جس کا آغاز 19 فروری 2025 میں ہونا طے ہوا تھا مگر بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے تا حال ابھی تک ٹورنامنٹ کا شیڈول طے نہیں ہو پا رہا۔

دنیا

بنگلہ دیش نےملک کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کردیا

ریاست کی خودمختاری اور عدم مداخلت کا اصول بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہے اور اسے ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا، بنگلہ دیشی خارجہ سیکریٹری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیش نےملک کے  اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کردیا

بنگلہ دیش نے ملک کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کردیا۔

بنگلہ دیش نے بھارتی خارجہ سیکریٹری کے حالیہ تبصروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے ان کو اپنے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ بنگلا دیش کے خارجہ سیکریٹری محمد جاشم الدین نے اس حوالے سے ایک واضح بیان میں کہا کہ ان کی ریاست کی خودمختاری اور عدم مداخلت کا اصول بین الاقوامی تعلقات کی بنیاد ہے اور اسے ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا۔
 
بھارتی خارجہ سیکریٹری کے ثقافتی، مذہبی اور سفارتی املاک پر تبصرے کو سفارتی لحاظ سے حساس سمجھا جا رہا ہے اور اسے بنگلہ دیش کے اندرونی امور میں مداخلت کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے،تجزیہ کاروں کے مطابق یہ تبصرے ہندو اقلیتوں اور بھارتی سفارتی مشنز کے مسائل کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں تنازع کی ایک وجہ ہیں۔

بنگلا دیش نے واضح کیا کہ اس کی ریاست کا سیکولر تشخص اور مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کا عزم غیر متزلزل ہے۔ بھارتی بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے، بنگلا دیش نے اس بات پر زور دیا کہ بیرونی تبصرے ان کے داخلی معاملات میں غیر ضروری مداخلت ہیں۔
 
بنگلا دیش میں عوامی لیگ کی بھارت نواز پالیسیوں پر بھی تنقید کی جا رہی ہے، جن کے تحت بھارت کو پانی کے معاہدوں، تجارت، اور سکیورٹی معاملات میں بے جا رعایتیں دی گئیں۔ باہمی تجارت کے حوالے سے بھی بنگلا دیش نے بھارت کی غیر متوازن پالیسیوں پر اعتراض اٹھایا ہے، جہاں بھارتی برآمدات کو ترجیح دی جاتی ہے اور بنگلہ دیشی اشیا پر غیر ضروری رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔
 
بھارتی بارڈر فورس (بی ایس ایف) کے ہاتھوں بنگلا دیشی شہریوں کے قتل ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ ڈھاکہ میں عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی نے اس رویے کو دوطرفہ تعلقات میں اعتماد کی کمی کا سبب قرار دیا ہے۔

بھارت کی تفریحی صنعت اور میڈیا کی بنگلادیش میں موجودگی کو بعض حلقوں میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقامی ثقافت پر پڑنے والے اثرات کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے، بھارت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی سافٹ پاور کے ذریعے بنگلا دیش میں اثر و رسوخ قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
بھارت کی جانب سے ٹیستہ پانی کے معاہدے میں تاخیر بنگلا دیش کے لیے ایک تکلیف دہ مسئلہ بن چکا ہے۔ بنگلا دیشی عوام اور حکومت اس معاملے کو بھارت کی عدم دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات کے دعووں کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتے ہیں۔
 
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی حکام کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیانات اگر احتیاط سے نہ نمٹائے گئے تو یہ سفارتی تعلقات کو مزید کشیدہ کر سکتے ہیں۔ بنگلادیش نے واضح پیغام دیا ہے کہ خود مختاری اور داخلی امور میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بھارتی پولیس کا کشمیری حریت قائد سید علی گیلانی شہید کے گھر پر چھاپہ

پولیس اہلکاروں نے سید علی گیلانی کے کمرے کمرے میں موجود انکی کتب اور اہم دستاویزات ضبط کر لیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس کا کشمیری حریت قائد سید علی گیلانی شہید کے گھر پر چھاپہ

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے بزرگ کشمیری حریت قائد سید علی گیلانی شہید کے سرینگر میں واقعہ گھر پر چھاپہ مارا ۔ پولیس نے سرینگر میں تحریک حریت جموں وکشمیر کے دفتر کی بھی تلاشی لی۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے گزشتہ روزسرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں شہید کشمیری حریت قائد کے گھرپر چھاپہ مارا ۔ پولیس اہلکاروں نے سید علی گیلانی کے کمرے کی خاص طور پر تلاشی لی اور کمرے میں موجود انکی کتب اور اہم دستاویزات ضبط کر لیں۔

دریں اثنا پولیس نے حید پورہ مومن آباد میں واقع تحریک حریت جموں وکشمیر کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا ۔ پولیس دفتر کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئی اور تلاشی لی۔ پولیس نے دفتر میں موجود اہم دستاویزت ضبط کر لیں۔ دونوں چھاپوں کی قیادت بڈگام تھانے کے ایس ایچ او نے کی۔

دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے سید علی گیلانی شہید کے گھر اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپو ں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی بوکھلاہٹ قرار دیا اور کہا کہ بھارت نے سید علی گیلانی کو دس برس سے زائد عرصے تک مسلسل گھر میں نظر بند رکھا اور نظر بندی کے دوران ہی وہ شہادت کا رتبہ پا گئے ،ان کے گھر پر چھاپہ بھارتی بوکھلاہٹ کا واضح عکاس ہے۔

جموں وکشمیر تحریک حریت، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں وکشمیر مسلم لیگ اور کشمیر تحریک خواتین نے بھی اپنے بیانات میں سید علی گیلانی شہید کے گھر اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بھارت صرف اور صرف فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قابض ہے اور وہ علاقے میں ایک ہاری ہوئی لڑائی لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سید علی گیلانی اوردیگر لاکھوں شہداءکے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

یاد رہے کہ بھارت نے تحریک حریت جموں وکشمیر کو ایک ممنوعہ جماعت قرار دے رکھا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان اور تاجکستان مشترکہ کمیشن کا اجلاس،مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جیم اے ڈیلتر کی مشترکہ صدارت میں اجلاس کی میزبانی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور تاجکستان مشترکہ کمیشن کا اجلاس،مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاکستان اور تاجکستان نے آج اسلام آبادمیں ساتویں پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن کے اختتامی اجلاس میں مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے۔

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جیم اے ڈیلتر کی مشترکہ صدارت میں اجلاس کی میزبانی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے کی گئی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے تجارت میں اضافے‘ رکاوٹیں دور کرنے اور تاجکستان پاکستان راہداری تجارت معاہدے کے تحت ٹرانزٹ ٹریڈ کے بارے میں ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی کے قیام کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کاسا1000 توانائی منصوبہ جلد مکمل ہوگا جس سے دنوں ممالک بھرپور انداز میں مستفید ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تاجکستان کے توانائی ار آبی وسائل کے وزیرجیم اے ڈیلتر نے  دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص توانائی‘ تجارت‘ زراعت ‘ تعلیم اور صنعت کے شعبوں میں تعاون اور باہمی فائد ے کے لئے وسیع مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے تاجکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll