مقبوضہ کشمیر : سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکنوں کا احتجاج
سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں سری نگر رنگ روڈ کے ساتھ سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکن احتجاج کررہے ہیں۔
بھارت نے بین الاقوامی قانونی اصولوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر رنگ روڈ کی تعمیر کے ذریعے غیر مقامی افراد کے لیے کالونیاں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس سے کشمیریوں کی اہم زرعی اراضی چھینی جا رہی ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کسانوں نے پہلے ہی بھارتی فوج اور آباد کار آبادیوں کے لیے بنائے گئے غیر قانونی توسیعی منصوبوں کی وجہ سے زرخیز کھیتوں اور سیب کے باغات کا کافی نقصان برداشت کیا ہے۔
زرعی اراضی کا ایک بڑا حصہ قبضہ میں لیے جانے کے خطرے میں ہے، جس سے لاکھوں خاندانوں کا روزگار متاثر ہو سکتا ہے۔
بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات علاقے کی زرعی صلاحیت اور پائیداری کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد “حق برائے منصفانہ معاوضہ” قانون کا اطلاق ہونے کے باوجود کسانوں کو مارکیٹ کی موجودہ قیمت سے کہیں کم معاوضہ دیا گیا – 45 لاکھ روپے فی کنال، جبکہ مناسب قیمت ایک کروڑ روپے فی کنال تھی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔
جاری اور مجوزہ انفراسٹرکچر منصوبے زرعی اور سبز جگہوں پر مسلسل قبضہ کر رہے ہیں، جو حساس ماحولیاتی نظام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ شرح سے زمین کے نقصان کے باعث کشمیر 2035 تک وسیع پیمانے پر زمین سے محرومی کا سامنا کر سکتا ہے۔
سری نگر کے ماسٹر پلان میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے 20% سبز جگہوں کے تحفظ کی ہدایت کی گئی تھی، جس کو سنگین طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، اور صرف 2% غیر مقامی شہریوں کے فائدے کے لیے مختص کی گئی ہے۔
کسانوں اور سرگرم کارکنوں نے مسلسل اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ زمین کے بے تحاشہ حصول کے اثرات مقامی معیشت اور ماحولیاتی توازن کو تباہ کر دیں گے۔
کشمیر کا علاقہ، جو بھارت میں سب سے زیادہ بیروزگاری کی شرح کا شکار ہے، جان بوجھ کر اقتصادی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے، جو اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ یہ اقدامات اقتصادی طور پر استعمار کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہیں۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع، نوٹس چسپاں
- 8 گھنٹے قبل

سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز ہزاروں روپے کا اضافہ ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 8 گھنٹے قبل

وزیراعظم شہباز شریف نے حلال گوشت کی برآمدی پالیسی کی منظوری دے دی
- 7 گھنٹے قبل

پاک فوج کے عظیم ہیرو لانس نائیک محمد محفوظ شہیدکا 54 واں یومِ شہادت آج منایا جا رہا ہے
- 8 گھنٹے قبل

بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے خصوصی تقریب کا انعقاد،مسلم، ہندو، سکھ اور مسیحی رہنماؤں کی شرکت
- 2 گھنٹے قبل

جعلی ڈگری کیس: ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیر ی کوجج کے عہدے سے نا اہل قرار دے دیا
- 7 گھنٹے قبل

پاکستان کا بھارت کی جانب سے دریائے چناب کے بہاؤ میں غیر معمولی تبدیلی پرشدید تحفظات کا اظہار
- 6 گھنٹے قبل
پاکستان میں ہونے والی بیرونی سرمایہ کاری میں 25 فیصد کمی،اسٹیٹ بینک رپورٹ
- 2 گھنٹے قبل

اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آر کی کامسیٹس یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کیساتھ خصوصی نشست
- 8 گھنٹے قبل

ویٹرنری یونیورسٹی کاسولہواں کانووکیشن:1,750 طلبہ کو ڈگر یا ں اورپوزیشن ہولڈرز63 طلبہ کو میڈلز د یئے گئے
- ایک گھنٹہ قبل

پنجاب کے بعد وفاقی تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان
- 8 گھنٹے قبل

روس قومی مفادات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا ،یوکرین میں اپنے اہداف کو جلد حاصل کرلیں گے،پیوٹن
- 7 گھنٹے قبل









