پاکستان
پاک چین مشترکہ جنگی مشقیں وارئیر 8 اختتام پذیر
انسداد دہشتگردی شعبے میں تین ہفتے طویل مشقیں’’واریئر 8‘‘ سالانہ مشقوں کے سلسلے میں آٹھویں مشق تھی، آئی ایس پی آر
پاک چین مشترکہ جنگی مشقیں اختتام پذیر ہو گئیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور چین کے مابین مشترکہ جنگی مشقوں کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل شاہد امتیاز نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، پاکستان میں متعین چینی سفیر دیگر چینی مہمانوں کے ساتھ تقریب میں موجود تھے ،شرکا نے مشقوں کے دوران دستوں کی پیشہ وارانہ مہارت اور بلند معیار تربیت کو سراہا۔
پاک چین مشترکہ جنگی مشقیں وارئیر 8 اختتام کو پہنچ گئیں، وارئیر 8 مشقیں 19 نومبر سے 11 دسمبر تک جاری رہیں، انسداد دہشتگردی شعبے میں تین ہفتے طویل مشقیں’’واریئر 8‘‘ سالانہ مشقوں کے سلسلے میں آٹھویں مشق تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 3 ہفتوں پر محیط مشقوں میں پاکستان اور چین کے دستوں نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا، مشقوں کے دوران وزیٹرز ڈے تقریب کے دوران شرکا نے ٹلہ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ کیا۔
پاکستان
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر 16 دسمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ
بعض بلز سابق صدر عارف علوی نے اعتراضات کے ساتھ واپس بھیجے تھے، جن پر قانون سازوں کی جانب سے مزید غور کیا جائے گا
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پیر 16 دسمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں صدر مملکت کی جانب سے واپس بھیجے گئے 8 بلز کو زیر غور لایا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس اجلاس میں ایک ایوان سے منظور اور دوسرے ایوان سے نامنظور ہونے والے بلز بھی زیر بحث آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق ان بلز میں مدرسہ رجسٹریشن سے متعلق سوسائٹیز ترمیمی بل بھی شامل ہے، جسے صدر مملکت نے پارلیمنٹ کو اعتراضات کے ساتھ واپس بھیجا تھا۔
بعض بلز سابق صدر عارف علوی نے اعتراضات کے ساتھ واپس بھیجے تھے، جن پر قانون سازوں کی جانب سے مزید غور کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ، وزارت قانون سوسائٹیز ترمیمی بل میں مزید ترامیم لانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس بل کو پارلیمنٹ میں دوبارہ پیش کیا جا سکے۔
پاکستان
ایس آئی ایف سی (سٹرٹیجک اکنامک اینڈ انویسٹمنٹ فورم) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 11واں اجلاس
اجلاس میں اہم منصوبوں اور شعبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور پالیسی سطح پر متعلقہ معاملات کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
ایس آئی ایف سی (سٹرٹیجک اکنامک اینڈ انویسٹمنٹ فورم) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 11واں اجلاس وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، وفاقی سیکریٹریز، صوبائی چیف سیکریٹریز اور اعلیٰ حکومتی عہدیداران نے شرکت کی۔
کمیٹی نے عالمی کنسلٹنٹس کی مدد سے وزارتوں اور محکموں کو فراہم کی جانے والی مشاورتی معاونت کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ دوست ممالک کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی تکمیل اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مزید منصوبے پیش کیے جائیں۔
اجلاس میں اہم منصوبوں اور شعبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور پالیسی سطح پر متعلقہ معاملات کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
اجلاس میں تمام متعلقہ وزارتوں کو پیش رفت تیز کرنے کے لیے احکامات جاری کیے گئے، اور مختلف شعبوں کے امور پر اتفاقِ رائے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ نئی حکمت عملی مرتب کی گئی۔
دنیا
روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب
روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔
روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب پہنچ گیا ۔
روس،افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اورقدم آگے بڑھ گیا اور اس کی پارلیمنٹ نے ایک ایسے قانون کےحق میں ووٹ دےدیا جس سے طالبان کو ماسکو کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی راہ ہموار ہوگی۔
روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔
مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تسلیم کیے جانے کی راہ میں سب سےبڑی رکاوٹ گروپ کا خواتین کے حقوق کے حوالے سے قدامت پسندانہ رویہ ہے۔ طالبان نے لڑکیوں اور خواتین کے لیے ہائی اسکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی ہیں اور مرد سرپرست کے بغیر ان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قانون کی تشریح کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں۔
فی الحال کوئی بھی ملک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نےاگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جب امریکا کی زیر قیادت افواج نے 20 سال کی جنگ کے بعد افراتفری میں ملک سےانخلا کیا تھا ، تاہم روس بتدریج طالبان کےساتھ اپنے تعلقات استوار کر رہا ہے، جس کےبارے میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے جولائی میں کہا تھا کہ اب وہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہمارے اتحادی ہیں۔
ماسکو، افغانستان سے لے کر مشرق وسطیٰ تک کے ممالک میں موجود عسکریت پسند گروپوں کو اپنے لیے ایک بڑا سیکیورٹی خطرہ سمجھتا ہے، جہاں روس نے رواں ہفتے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کےخاتمے کے ساتھ ایک اہم اتحادی کھو دیا ہے۔
رواں سال مارچ میں مسلح افراد نے ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں ایک حملے میں 145 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جس کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس حملے کی ذمہ دارگروپ کی افغان شاخ داعش خراسان (داعش کے) ہے۔
افغانستان میں روس کی اپنی پیچیدہ اور خون آلود تاریخ ہے۔ سوویت فوجوں نےدسمبر 1979 میں ایک کمیونسٹ حکومت کو سہارا دینے کےلیےملک پر حملہ کیا، لیکن مجاہدین کے خلاف ایک طویل جنگ میں وہ ناکام ہو گئے۔
-
کھیل 2 دن پہلے
چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول سے پہلے ہی ایونٹ کا پرومو جاری
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے ایک اور قرض کی منظوری
-
دنیا 16 گھنٹے پہلے
روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب
-
علاقائی 18 گھنٹے پہلے
یونیورسٹی آف بلوچستان نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
-
پاکستان ایک دن پہلے
عازمین حج کے لیےبڑی خبر، 10 دسمبر تک موصول ہونے والی تمام حج درخواستیں کامیاب قرار
-
کھیل ایک دن پہلے
پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلا ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا
-
علاقائی 2 دن پہلے
پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی
-
تجارت 17 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ