جی این این سوشل

دنیا

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری،وحشیانہ بمباری سے ایک ہی خاندان کے22 افراد شہید

اسرائیل بمباری سے شہید ہونے والوں فلسطینیوں کی تعداد 44 ہزار805 تک جا پہنچی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری،وحشیانہ بمباری سے ایک ہی خاندان کے22 افراد شہید
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری،وحشیانہ بمباری سے ایک ہی خاندان کے22 افراد شہید

غزہ میں اسررائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی مہم جاری ہے، اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے غزہ میں ایک ہی خاندان کے 22 افراد شہید ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے بیت لاہیامیں وحشیانہ بمباری  کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 22 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے،

غزہ کی  وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے لے کر اب تک  اسرائیل بمباری سے شہید ہونے والوں فلسطینیوں کی تعداد 44 ہزار805 تک جا پہنچی، جن میںاکثریت  بچوں  اور خواتین کی ہیں۔

جبکہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں 796 فلسطینیوں کو یہودی آباد کاروں نے شہید کیا۔

 دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک دفعہ پھر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے قرار داد منظور کرتے ہوئے فوری طور پر سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔

تفریح

اداکارہ مریم نفیس نے کس کے گھر جانے سے انکار کیا؟

اگر مجھے اپنے دادا کی فیملی میں سے کسی کے گھر نہیں جانا تو وہ میری پھپھو کا گھر ہے، مریم نفیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اداکارہ مریم نفیس نے کس کے گھر جانے سے انکار کیا؟

پاکستان کی نامور اداکارہ مریم نفیس نے اپنی پھپھو سے ناخوشگوار تعلقات کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر میں کسی کے گھر جانے سے انکار  کروں تو وہ میری پھوپھو کا گھر ہے۔

اداکارہ نے حال  ہی میں دنانیر مبین کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے ہنسی مذاق کے ساتھ ساتھ دلچسپ گفتگو بھی کی۔

میزبان نے اداکارہ سے دادا کی فیملی سے متعلق سوال پوچھا جس پر مریم نفیس نے پھپھو سے ناخوشگوار تعلقات کا اظہار کیا۔

مریم نفیس نے کہا کہ اگر مجھے اپنے دادا کی فیملی میں سے کسی کے گھر نہیں جانا تو وہ میری پھپھو کا گھر ہے، اداکارہ نے مزید کہا کہ لوگوں کی پھپھو اچھی ہوتی ہوں گی لیکن مجھے پھپھو کے گھر نہیں جانا اور مجھے ان کے ساتھ کسی بھی مسائل کو حل نہیں کرنا کیونکہ وہ ٹوکسک(toxic) ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وفاقی وزیر تجارت کی زیر صدارت ٹی ڈی اے پی بورڈ کا اجلاس

اجلاس میں 14 نکاتی ایجنڈے کے تحت ٹی ڈی اے پی کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی وزیر تجارت کی زیر صدارت ٹی ڈی اے پی بورڈ کا اجلاس

وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال کی زیر صدارت ٹی ڈی اے پی تجارت و سرمایہ کاری کی ترقی کے ادارے کے بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ادارے کی ساخت اور کارکردگی میں بہتری کے لیے اصلاحات پر زور دیا گیا۔

 وزیر تجارت نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی کی ساخت کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ادارہ بہتر طور پر کام کر سکے اور ملک کی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے سکے۔

اجلاس میں معروف بزنس مین زبیر موتی والا اور دیگر اہم اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں 14 نکاتی ایجنڈے کے تحت ٹی ڈی اے پی کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

جام کمال نے ٹیکسپو کے انتظامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی میں سیکیورٹی کے مضبوط انتظامات انتہائی ضروری ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیم پر دستخط ہو گئے  مگر مدارس بل پر کیوں نہیں؟مولانا فضل الرحمان

مدارس بل پہلےسینیٹ سے پاس ہوا، صدر زرداری نے پھر دستخط کیوں نہیں کئے، پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیم پر دستخط ہو گئے  مگر مدارس بل پر کیوں نہیں؟مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے آئینی ترمیم پر دستخط ہو سکتے ہیں تو مدارس بل پر کیوں نہیں؟

 مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے مدارس کی رجسٹریشن کو غیرضروری طور پر گھمبیر بنایا جا رہا ہے،ان کا  کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن سے متعلق قانون پہلے قومی اسمبلی سے پاس ہوا پھر سینیٹ سے، مدارس رجسٹریشن کا مسودہ حکومت نے تیار کیا،مدارس بل کی تیاری میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی شامل تھی،مدارس بل کا معاملہ غیرضروری طور پر الجھا دیا گیا،ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے۔

 پریس کانفرنس میں سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کو بلانے والے ہی تنازع کے ذمہ دار ہیں،دیگر مدارس کی وزارت تعلیم سے رجسٹریشن کا ملبہ ہم پر نہ گرایا جائے،انہوں نے سوال کہ کیا 10 دن صدر کے دستخط نہ کرنے سے وہ خود بخود ایکٹ نہیں بن جاتا؟۔ کیا صدر کے پاس کسی بل پر دوسری بار اعتراض پارلیمان کو بھیجنے کا اختیار ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اگر مدارس بل پر عدالت سے رجوع کرنا پڑا تو کریں گے،جو ایکٹ بن چکا ہے، اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے،ان کا مزید کہنا تھ کہ اگر مدارس بل پر دستخط نہ ہوئے تو ہم عوام میں جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll