پاکستان

حکومت سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی نے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کرلیا

تیار ڈرافٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ کے 3 انتہائی سینئر ججز پر مشتمل ہونے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 hours ago پر Dec 22nd 2024, 4:26 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
حکومت سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی نے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کرلیا

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )نے حکومتی اتحاد  سے مذاکرات کیلئے اپنے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کر لیا۔
ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 5 ہزار سے زائد سیاسی قیدیوں کی رہائی کی فہرست تیار کر لی گئی جس میں بانی پی ٹی آئی کا نام سرفہرست رکھا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے سیاسی قیدیوں کی رہائی، 9مئی اور 26نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبات رکھے جائیں گے۔

تیار ڈرافٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ کے 3 انتہائی سینئر ججز پر مشتمل ہونے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

جبکہ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی ایجنڈے میں شامل نہیں ہوگی۔

بیرسٹر عقیل ملک  نے ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی سمجھ رہا ہے کہ مذاکرات کی آڑ میں ڈیل یا ڈھیل ملے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ  مذاکرات میں کہیں  بھی  نہیں لکھا کہ آپ کو عام معافی دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے کیسز اپنے مطقی انجام کو پہنچیں گے، مذاکرات الگ چیز ہیں اور قانون کا حرکت میں آنا الگ چیز ہے۔

جبکہ دوسری طرف تحریک انصاف نے حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تشکیل کےباعث سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات بھی روک لئے ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ لگانے کیلئے آج دن دو بجے تک کی ڈیڈلائن دی تھی۔

تحریک انصاف کی مذکراتی ٹیم نے اس حوالے سے آپس میں غیر رسمی مشاورت کی، پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم کا باقاعدہ اجلاس آج طلب کئے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی تجویز پر پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔کمیٹی میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر عرفان صدیقی شامل ہیں، راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، خالد مقبول صدیقی، عبدالعلیم خان اور چودھری سالک حسین بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔