علاقائی

خیبرپختونخوا حکومت کا کُرم راستے کی بحالی کیلئے خصوصی فورس کے قیام کا فیصلہ

راستہ محفوظ بنانے کے لیے 399 پولیس اہلکار بھرتی کئے جائیں گے، کابینہ اجلاس

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 hours ago پر Dec 23rd 2024, 5:20 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
خیبرپختونخوا حکومت کا کُرم راستے کی بحالی کیلئے خصوصی فورس کے قیام کا فیصلہ

پشاور:خیبرپختونخوا کابینہ نے کُرم میں زمینی راستےکی بحالی کے لیے اسپیشل پولیس فورس کے قیام اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلی علی امین کی صدرات میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کُرم میں قیام امن کے لیے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ایسے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ایف آئی اے کے ذریعے نشاندہی کی جائے گی۔
خیبرپختونخوا کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کُرم میں زمینی راستےکی بحالی کے لیے اسپیشل پولیس فورس قائم کی جائے گی، راستہ محفوظ بنانے کے لیے 399 پولیس اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم کا مسئلہ دہشت گردی نہیں بلکہ یہ دو گروپوں کا تنازع ہے، علاقے میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھر مار ہے، اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ تیراہ اور جانی خیل میں آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ کرم کے علاقے پارا چنار میں دو ماہ پہلے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد پارا چنار میں فریقین کے درمیان مسلح جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس میں 200 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، واقعے کے بعد سے لے کر اب تک پاراچنار کا ملک کے دوسروں سے حصوں سے رابطہ منقع ہے جس کی وجہ سےعلاقے میں اشیائے خوردنوش اور جان بچانےوالی ادویات کی قلت ہیں،مناسب خوارک اور ادویات نہ ملنے کی وجہ سے اب تک 50 سے زائد بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
علاقے میں حالات کشیدہ ہونے کے باعث وزیر اعلی کے پی نے علاقے میں ہیلی کاپٹر سروس شروع کی تھی اور مریضوں کو علاج کے لیے پشاور لایا گیا۔اس کے علاوہ کابینہ اجلاس کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ علاقے میں ادویات کی کمی دور کرنے کے لئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اب تک تقریباً 10 ٹن ادویات پہنچائی گئیں، ادویات کرم کے تمام علاقوں کو فراہم کی گئی ہیں۔