- Home
- News
9 مئی کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر احتساب کا عمل نہیں رکے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج نے قربانیاں دی ہیں۔ رواں برس دہشت گردوں کیخلاف 59 ہزار 775 مختلف آپریشن کیےگئے اور 925 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ کامیاب آپریشنز میں متعدد دہشتگردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ آپریشنز کے دوران 383 بہادر آفیسرز اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
جی ایچ کیو راولپنڈی میں پریس کانفرس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ گزشتہ 5 برس میں ہلاک دہشتگردوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ رواں سال سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر متعدد کارروائیاں کیں۔ دہشتگردوں کیخلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں ہوتی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے 2024 کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس میں داخلی سلامتی سے جڑے امور، دہشتگردی کے خلاف رواں سال ہونے والے اقدامات، افواج پاکستان کی ٹریننگ، تربیتی مشقوں اور فلاح و بہبود کے اقدامات پر اہم بریفنگ دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ رواں برس سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردوں کے کئی منصوبوں کو ناکام بھی بنایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 27 افغان دہشتگرد بھی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے ہیں۔ پاک فوج کے بہادر جوانوں نے اپنی قیمتی جانیں ملک کے امن کے لیے قربان کیں۔ خودکش بمباروں کے قبضے سے 10 خودکش جیکٹس، 250 کلوگرام دھماکا خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کردار سب سے اہم رہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ مارے جانے والوں میں فتنہ الخوارج کا سرغنہ میاں سید عرف قریشی استاد، محسن قادر، عطااللہ عرف مہران بھی شامل ہیں۔ بلوچستان سے گرفتار خودکش بمباروں نے اہم انکشافات کیے، دہشتگرد ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کے لیے ذہن سازی کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 169 سے زائد آپریشنز کیے جا رہے ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 73 انتہائی مطلوب دہشتگردوں گرد ہلاک کیے گئے ہیں۔ انتہائی مطلوب دہشتگردوں میں میاں سید عارف قریشی عرف استاد، محسن قادر، عطا اللہ عرف مہران، فدا الرحمان عرف لال، علی رحمان عرف طحہ سواتی اور ابو یحییٰ شامل ہیں۔
کاؤنٹر ٹیررزم آپریشنز کے دوران 383 بہادر آفیسرز اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا
انہوں نے بتایا کہ ریاستی اداروں کی بہترین حکمت عملی کے نتیجے میں 14 مطلوب دہشتگرد قومی دھارے میں شامل کیے گئے ہیں۔ 2024 میں کاؤنٹر ٹیررزم آپریشنز کے دوران 383 بہادر آفیسرز اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
ستمبر 2023 سے اب تک 8 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان باشندے واپس جا چکے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردی کے واقعات کے تانے بانے اور شواہد افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی پناہ گاہوں تک جاتے ہیں۔ ویسٹرن بارڈر مینجمنٹ ریجیم کے تحت کام تیزی سے جاری اور قبائلی اضلاع میں 72 فیصد علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی خصوصی ہدایات پر اسمگلنگ، بجلی چوری، منشیات و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ستمبر 2023 سے اب تک 8 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان باشندے واپس جا چکے ہیں۔ بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر خطرات کا ہمیں بخوبی ادراک ہے۔
پاک فوج ایل او سی پر کسی بھی قسم کی بھارتی جاریت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے 25 سیز فائر وائلیشن، 564 سپیکولیٹو فائر کے واقعات، 61 ایئر سپیس وائلیشن، 181 ٹیکٹیکل ایئر وائلیشنز کے واقعات شامل ہیں۔ رواں سال بھارتی حکومت کی جانب سے متعدد فالس فلیگ آپریشن کیے گئے۔ پاک فوج ایل او سی پر کسی بھی قسم کی بھارتی جاریت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم کشمیری عوام کی سیاسی قانونی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت ریاستی دہشتگردی کا کھلم کھلا ارتکاب کر رہی ہے۔ بھارتی ریاستی دہشتگردی میں بیرون ممالک ماورائے عدالت ٹارگٹ کلنگ بشمول بھارتی نزاد سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی شامل ہے۔ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کی سوچی سمجھی سازش کے تحت نسل کشی کی جا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا صحت کے شعبے میں 113 سے زائد میڈیکل کیمپس کا قیام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ سبی اور ہرنائی کے درمیان 140 کلومیٹر لمبے ریلوے ٹریک میں سے 93 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو مرمت کے بعد 17 سال بعد کھول دیا گیا۔ کچھی کینال، کام مکمل ہونے کے بعد نومبر 2024 سے پہلے مرحلے میں 65 ایکڑ اراضی کو سیراب کر رہی ہے۔
ڈی جی نے بتایا کہ فلاحی کاموں کے پروجیکٹس فوج وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کیے جاتے ہیں۔ 2024 میں صوبہ خیبر پختونخوا میں پاک فوج کی جانب سے 6500 Outreach programs شروع کیے گئے۔”علم ٹولو دا پارہ” کے تحت 7 لاکھ سے زائد طالبعلموں کو تعلیمی سہولیات میسر کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک 15825 ایکڑ رقبہ گرین پاکستان انیشیٹو پروگرام کے تحت زیر کاشت لایا گیا ہے۔ رواں سال 31 یونٹس کے 11 ہزار 71 جوانوں کو pre induction training دی گئی۔ رواں سال 8 مختلف بین الاقوامی مشترکہ مشقوں کا انعقاد کیا گیا۔ رواں سال فروری میں PATs کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں 12 ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بحریہ نے بھی رواں سال 25 کثیر الجہتی مشقوں میں شرکت کی۔ اکتوبر میں ہونے والی Exercise Industrial 2024 میں 24 ممالک کی فضائی افواج نے شرکت کی۔ رواں سال طویل المدتی War Games حکمت نو مکمل کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں محفوظ پاکستان ہی مضبوط پاکستان ہے۔
2025 میں بجلی کی خرید و فروخت کی ذمہ داری حکومت کی نہیں رہے گی، وفاقی وزیر توانائی
- 4 گھنٹے قبل
تمام سیاستدانوں کو بیٹھ کر اتحاد سے بات کرنی چاہئے، رانا ثنااللہ
- 3 گھنٹے قبل
یکم جنوری سےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 روپے فی لٹر سے زائد اضافے کا امکان
- 5 گھنٹے قبل
صائم ایوب آئی سی سی مینز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کے لیے نامزد
- 29 منٹ قبل
سکیورٹی فورسز کی پاک افغان بارڈر پرکارروائی، خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام
- 4 گھنٹے قبل
سیاسی استحکام کیلئے پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
- 2 گھنٹے قبل