تفریح

اردو زبان کے عظیم شاعر مرزا غالب کا 227 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

دیوان غالب سمیت غالب کا ہر کلام آج بھی ہر خاص و عام میں مقبول ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ a day ago پر Dec 27th 2024, 3:40 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
اردو زبان کے عظیم شاعر مرزا غالب کا 227 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

’’ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے،

 کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور

اردو زبان کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کا 227 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔

مرزا غالب 27 دسمبر 1797 کو بھارت کے شہر آگرہ میں پیدا ہوئے،اسد اللہ خان ادب کی دنیا میں ’غالب‘ کے نام سے مشہورہوئے اور انہوں نے اردو اور فارسی میں نہ صرف شاعری بلکہ نثر میں بھی اپنی مہارت کا لوہا منوایا اور دنیا کے ہر کونے میں شہرت پائی۔

اردو زبان کے ایک عظیم شاعر تھے جنہوں نے اردو شاعری میں ایک نئی روح پھونکی مرزا غالب نے اپنی شاعری میں انسانی نفسیات اور گہرائی کو انتہائی خوبصورتی سے شامل کیا ہے۔

مرزا غالب محض 13 برس کے تھے جب دہلی کے ایک خاندان میں شادی  ہوگئی ، شادی کے بعد غالب دہلی منتقل ہوگئے، جہاں انھوں نے ایک ایرانی باشندے عبد الصمد سے فارسی کی تعلیم حاصل کی۔غالب اردو اور فارسی میں شعر کہتے تھے تاہم فارسی شاعری کو زیادہ عزیز جانتے تھے۔نقادوں کے مطابق غالب پہلے شاعر تھے جنھوں نے اردو شاعری کو ذہن عطا کیا۔

غالب کی زندگی میں مے نوشی، یار باشی اور تنگ دستی کے لمحات شامل رہے، اور وہ اولاد کی نعمت سے بھی محروم رہے۔ 1855ء میں استاد ذوق کی وفات کے بعد غالب کو بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے دربار میں استاد مقرر کیا گیا۔ انہیں دربار سے نجم الدولہ، دبیر الملک اور نظام جنگ کے خطابات سے نوازا گیا۔

دیوان غالب سمیت غالب کا ہر کلام آج بھی ہر خاص و عام میں مقبول ہے۔ ان کی نثر میں نئے اسلوب اور انداز دیکھنے کو ملتے ہیں، اور ان کے خطوط نثر نگاری کی بہترین مثال ہیں جو آج بھی درسی کتابوں کا حصہ ہیں۔

 مرزا غالب نے اپنی شاعری میں انسانی نفسیات اور گہرائی کو انتہائی خوبصورتی سے شامل کیا ہے۔مرزا اسد اللہ خان غالب15فروری1896 کو انتقال کر گئے۔مگر ان کی شاعری لوگوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔