جی این این سوشل

پاکستان

وفاقی اداروں میں 18 جولائی، پنجاب میں یکم جولائی سے چھٹیاں ہوں گی

اسلام آباد : وفاق کے سکولوں میں گرمیوں کے 18 جولائی کے اعلان کے بعد سرکاری سکولوں میں یکم جولائی سے چھٹیوں کے اعلان نے والدین کو پریشان کردیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صوبہ سندھ میں چھٹیوں کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا ۔
صوبہ سندھ میں چھٹیوں کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاق کےسکولوں میں 18 جولائی سے یکم اگست تک ، پنجاب میں یکم جولائی سے یکم اگست ، خیبرپختون خواہ میں یکم جولائی سے 11 جولائی تک ، جبکہ سندھ میں ابھی چھٹیوں کا فیصلہ نہیں ہوسکا ۔

یہ بھی پڑھیں :موٹر سائیکل مالکان کیلئے انتہائی بری خبر

 

این سی اوسی کی جانب سے صوبوں اور وفاقی اکائیوں کو تعلیم اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا اختیار دیے جانے کے بعد صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے اس حوالےسے اہم اعلان کردیا ہے ۔ تاہم صوبہ سندھ میں چھٹیوں کے حوالے سے فیصلہ نہیں ہوسکا ۔

جبکہ پنجاب کے سرکاری اور پرائیوٹ سکولز کو ایک ماہ کی چھٹیاں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،یکم جولائی سے 31 جولائی تک پنجاب کے سرکاری اور نجی  سکولز بند رہیں گے۔ یکم اگست سے سکولز دوبارہ کھلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں :میرے شوہر پہلے سے شادی شدہ اور صوبائی وزیر ہیں ، حریم شاہ

 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ  چھٹیوں کے دوران طالب علم اور ان کے اہلخانہ ایس اوپیز پرعملدرآمد کریں۔

اس سے قبل  وفاقی تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالےسے فیصلہ ہوگیاہے ، چھٹیاں 18 جولائی سے یکم اگست تک ہوں گی ،  وفاقی سکولوں میں گرمیوں کی تعطیلات سے متعلق فیصلہ آج ہوا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : کرپٹوکرنسی پلیٹ فارم نے وقار ذکا کو بہترین انفلوئنسر ایوارڈ کے لئے نامزد کردیا

 

واضح رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے تعلیم اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں 18 جولائی سے یکم اگست تک دینے کی تجویز بھی دی گئی تھی  لیکن وزیرتعلیم پنجاب اس بات سے متفق نہیں تھے اور پنجاب حکومت کا موقف  ہے کہ موسم گرما کی چھٹیاں ایک ماہ کے لیے دی جائیں ۔

علاقائی

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار آبائی علاقوں میں سپردخاک

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار  آبائی علاقوں میں سپردخاک

راولپنڈی: ہرنائی میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار کو آبائی علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کو راولپنڈی میں سپرد خاک کیا گیا جب کہ شہید حوالدار نور احمد کو بھی مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ اپنے آبائی علاقے برکھان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔

پاک فوک کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 نومبر 2024 کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد کو سپردخاک کردیا گیا ہے۔a

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے جذبے و ایمان کو تقویت دیتی ہیں، مسلح افواج قوم کی غیرمتزلزل حمایت سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

مظفرآباد کی تحصیل نصیرآباد میں مسافرجیپ کھائی میں گرنے سے3خواتین سمیت6 افراد جاں بحق جبکہ 18 افراد  زخمی  ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہیں۔
حادثے کا شکار ہونیوالی جیپ نصیرآباد پہٹکہ سے کیلگراں جارہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں  علاج  معالجے کی بہتر سہولیات دی جا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll