جی این این سوشل

پاکستان

حریم شاہ بھی دوسری بیٹیوں کی طرح ہماری بیٹی ہے : ناصر حسین شاہ

کراچی : وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسن شاہ بھی ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی شادی کے معاملے پر کھل کر سامنے آگئے اور ردعمل کے طور پر ٹوئٹ کردیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حریم شاہ بھی دوسری بیٹیوں کی طرح ہماری بیٹی ہے : ناصر حسن شاہ
حریم شاہ بھی دوسری بیٹیوں کی طرح ہماری بیٹی ہے : ناصر حسن شاہ

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہمارے معاشرے میں ماں بیوی بہن بیٹی کا بہت احترام ہے، یہ ہمارے سرکا تاج ہوتی ہیں ہم دشمنوں کےخلاف یااپنی شہرت کے لیے انہیں استعمال نہیں کرتے۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حریم شاہ بھی دوسری بیٹیوں کی طرح ہماری بیٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھی اس کے پیچھے ہیں  ایک عورت کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے اُن کو شرم آنی چاہیے۔

اس سے قبل سعید غنی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ الحمداللّٰہ میں اپنی واحد بیوی اور بچوں کیساتھ خوشگوار زندگی گزار رہا ہوں۔براہ مہربانی بغیر تصدیق کے اس طرح کی خبریں پھیلانے سے گریز کریں۔ اگر محترمہ نے واقعی شادی کرلی ہے تو میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاکر حریم شاہ نے اپنی شادی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے شوہر پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور جانی مانی شخصیت ہیں۔

حریم شاہ نے جس رکن اسمبلی سے شادی کی اس کا نام تو تاحال نہیں بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جلد اپنے شوہر کا نام ظاہر کردیں گی۔

موسم

2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب سورج کو گرہن لگے گا

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 11 بجکر 45 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر ہوگا جبکہ رات 2 بجکر 47 منٹ پر سورج گرہن اختتام پذیر ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب سورج کو گرہن لگے گا

2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب سورج کو گرہن لگے گا جبکہ سورج گرہن کا مشاہدہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جنوب اور شمالی امریکہ ،پیسفک، اٹلانٹک اور انٹارکٹکا میں سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بجکر 43 منٹ پر ہوگا جبکہ سورج کو مکمل گرہن لگنے کا آغاز 9 بجکر 51 منٹ پر ہوگا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 11 بجکر 45 منٹ پر سورج گرہن اپنے عروج پر ہوگا جبکہ رات 2 بجکر 47 منٹ پر سورج گرہن اختتام پذیر ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متحدہ عرب امارات کے صدرکا لبنان کیلئے ر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج کا اعلان

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنان کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں اس کی حمایت کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے جو لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کا عکاس ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، وکیل عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظر ثانی  کیس،علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا

آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل علی ظفر نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھا دیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 (اے) نظر ثانی کیس کی سماعت کرنے والا بینچ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کے تحت تشکیل نہیں دیا گیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے مطابق تین رکنی کمیٹی چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج اور چیف جسٹس پاکستان کے نامزد کردہ جج پر مشتمل ہو گی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت بینچز کی تشکیل کے لیے تین آزاد ججز کو فیصلہ سازی کی ذمہ داری دی گئی، تین ججز کی اجتماعی دانش کے بعد ہی بینچ کی تشکیل اور مقدمات کی سماعت کی جا سکتی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ 23 ستمبر کو جسٹس منصور علی شاہ نے تین رکنی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، جسٹس منصور علی شاہ کی عدم موجودگی کے بعد چیف جسٹس اور ان کے نامزدکردہ جج نے نظرثانی درخواست مذکورہ بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ 2 ججز کے فیصلے کو تین رکنی کمیٹی کا فیصلہ قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ حقیقت ہے کہ کمیٹی اجلاس میں 3 ممبران کی بجائے 2 نے شرکت کی۔پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت نامکمل کمیٹی مقدمات سماعت کے لیے مقرر کرنے اور بینچز تشکیل نہیں دے سکتی، 2جج موجودہ نظرثانی درخواست بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کے مجاز نہیں۔

درخواست میں مزید مؤقف اپنایا گیا ہے کہ موجودہ بینچ نظرثانی درخواست کی سماعت کرنے کا اہل نہیں، 23 ستمبر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے نامزد کردہ جج نے نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دیا، کمیٹی کے مذکورہ دونوں ممبران نے خود کو بھی اس بینچ میں شامل کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں چیف جسٹس اور جسٹس امین الدین کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے اس لیے دونوں جج خود کو بینچ سے الگ کر لیں۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر نظرثانی اپیلوں پر تشکیل کردہ بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی تھی، جسٹس منیب کے پیش نہ ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll