انہوں نے دوسری گول میز کانفرنس کے موقع پر اپنی مشہور کتابچہ ’’ابھی یا کبھی نہیں‘‘ شائع کیا


لاہور:لفظ ’’پاکستان‘‘کے خالق اور تحریک پاکستان کے رہنما چودھری رحمت علی کی 74 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے،وہ نہ صرف ایک زیرک سیاست دان تھے بلکہ مسلمانانِ ہند کے خیرخواہ بھی تھے، جنہوں نے اپنے قول و فعل، قلم اور قانون کے ذریعے آزادی کا پیغام دیا۔
چودھری رحمت علی 16 نومبر 1897ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے 1915ء میں بزمِ شبلی کے اجلاس کے دوران پہلی بار ہندوستان کے شمالی علاقوں کو ایک مسلم ریاست میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس وقت سے ہی ان کے ذہن میں ایک علیحدہ مسلم ریاست کا تصور جڑ پکڑ گیا تھا۔
چودھری رحمت علی 1918ء میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کرنے کے بعد اخبار ’’کشمیر گزٹ‘‘ سے بطور اسسٹنٹ ایڈیٹر منسلک ہوگئے، 1928ء میں ایچی سن کالج میں لیکچرار مقرر ہوئے۔
تاہم کچھ عرصہ بعد چودھری رحمت علی انگلستان تشریف لے گئے اور ڈبلن یونیورسٹی کیمبرج سے سیاسیات اور قانون میں اعلیٰ ڈگری حاصل کی۔
چودھری رحمت علی کا سب سے اہم کارنامہ 28 جنوری 1933ء کو اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے دوسری گول میز کانفرنس کے موقع پر اپنی مشہور کتابچہ ’’ابھی یا کبھی نہیں‘‘ شائع کیا۔
اس کتابچے میں انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا، اور اسی روز مسلمانانِ برصغیر پہلی بار لفظ ’’پاکستان‘‘ سے آشنا ہوئے۔ اس کتابچے نے برطانیہ اور ہندوستان بھر میں ایک نئی بحث کا آغاز کیا اور آخرکار 14 اگست 1947ء کو مسلمانوں کو ان کے خواب کی تعبیر مل گئی۔
چودھری رحمت علی کا انتقال 3 فروری 1951ء کو انگلینڈ کے شہر کیمبرج میں ہوا، جہاں وہ نمونیا کے باعث خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ وہ کیمبرج کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں، لیکن ان کی قربانیوں اور ان کے تصورِ پاکستان کی بنیاد پر بننے والی ریاست آج دنیا کے نقشے پر موجود ہے۔

آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کردی گئی
- 8 گھنٹے قبل
سونے کی قیمت میں مزید کمی
- 9 گھنٹے قبل

ٹرمپ نے ایران پرحملےکی منظوری کی تردید کردی
- 6 گھنٹے قبل
ملائیشیا: کوالالمپور میں شاندار میوزیکل کارپٹ ایونٹ منعقد
- 10 گھنٹے قبل

وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی کے چار بڑے مطالبات تسلیم کر لیے
- 10 گھنٹے قبل

ایرانی حملوں میں محفوظ پناہوں میں چھپے افراد بھی ہلاک
- 5 گھنٹے قبل

قائمہ کمیٹی خزانہ : بجلی صارفین پر 10فیصد ڈیٹ سروس چارج کی حد ختم کرنے کی تجویز مسترد
- 9 گھنٹے قبل

امریکہ کاساتھ دیا توخلیجی ممالک بھی نشانے پرہوں گے،ایران
- 6 گھنٹے قبل

غزہ: خوراک کی تلاش میں جمع افراد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 11 فلسطینی شہید
- 10 گھنٹے قبل

ایران پرحملوں کے بعداگلی باری پاکستان کی ہے،فضل الرحمان
- 9 گھنٹے قبل
ریڈیو اور ٹیلی وژن چینلز کے خلاف موصول ہونے شکایات پر اجلاس کا انعقاد
- 3 گھنٹے قبل
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی رکن صائمہ سلیم سے ملاقات
- ایک گھنٹہ قبل