پاکستان
حکومت کسانوں کو تکنیکی معاونت فراہم کر کے زرعی مصنوعات بڑھانے کیلئے پرعزم ہے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو تکنیکی معاونت اور براہ راست اعانت فراہم کر کے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے کے لئے پرعزم ہے۔
اسلام آباد میں قومی کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت فی ایکڑ پیداوار میں اضافے اور پھلوں اور سبزیوں جیسی جلد خراب ہونے والی اشیاء کو محفوظ بنانے کے لئے تحقیق اور بیجوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ڈیرہ اسماعیل خان،چولستان، خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں بنجر زمین کے بڑے بڑے قطعات ہیں جنہیں زرعی مقاصد کے لئے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں زیتون، ناشپاتی اور دیگر جدید اقسام کی کاشت کیلئے ماحول اور زمین کے سازگار حالات موجود ہیں۔
انہوں نے امیدظاہر کی کہ ملک میں زیتون کی کاشت کے فروغ کیلئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی بدولت پاکستان جلد زیتون کا تیل برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔وزیراعظم نے اس موقع پر زرعی نمائش کا بھی افتتاح کیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے غذائی تحفظ کے وزیر سید فخر امام نے کہا کہ ملک کی ترقی زرعی پیداوار میں اضافے کے بغیر ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی کے باعث ملک میں گندم اور چاول کی شاندار فصلیں ہوئیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی وزیراعظم کے ویژن کا حصہ ہے اور نئے مالی سال میں 60 ارب روپے کی خطیررقم مختص کی گئی ہے۔
فخر امام نے کہا کہ حکومت نے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے شرح نمو کا چارفیصد ہدف مقرر کیا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ جمشید اقبال چیمہ نے وزیراعظم کو زرعی شعبے کی بہتری کے حوالے سے انقلابی منصوبے اور حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت زرعی ترقی کے خواب کو عملی جامہ پہنائے گی۔
پاکستان
شہباز شریف کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ
باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک ننھی بچی کی جانب سے گڑیا کا تحفہ دیا گیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکومیں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں شرکت کیں، جہاں ایک چھوٹی بچی نے ان کو گڑیا کا خوبصورت تحفہ پیش کیا، شہباز شریف نے نہ صرف اس تحفے کو قبول کیا بلکہ اس ننھی بچی کے ساتھ فوٹو بھی بنوائی۔
اقوام متحدہ کا موسمیاتی ایکشن سمٹ (کوپ 29) باکو، آذربائیجان میں ہو رہا ہے جو کہ 11 نومبر سے 22 نومبر تک جاری رہے گا، جس میں دنیا بھر سے ممالک کے سربراہاں مملکت اور نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو کانفرنس میں شامل ہوئے، جہاں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں، وزیر اعظم شہباز نے زور دیا ، اور ایک دہائی قبل پیرس معاہدے میں کیے گئے وعدوں کو اب لاگو کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان جیسی ترقی پذیر قوموں کے ماحولیاتی اقدامات میں مدد کرے۔
انہوں نے سمٹ کی میزبانی پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد پیش کی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی اہمیت کو نوٹ کیا، جو دنیا بھر کے ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔
پاکستان کے خطرے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کو یاد کیا، جس میں تقریباً 1,700 افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔
سیلاب کی وجہ سے اسکولوں کی عمارتیں بھی گر گئیں، جس کے نتیجے میں پاکستان کو 30 بلین ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا۔
تفریح
نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی
سابق کرکٹر نوجوت سدھو5 سال بعد دوبارہ کپل شرما شو میں نظر آئیں گے
ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔
ہندو انتہا پسندوں کےاس رویے اور احتجاج پر شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔
سدھو 2019 تک اس شو کا اہم حصہ رہے ہیں جس میں وہ اپنے قہقہوں کے ساتھ برجستہ جملوں اور شاعری سے شو میں چار چاند لگاتے رہے۔
تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں سدھو نے کہا کہ جب وہ کپل شو میں کام کررہے تھے تو اس کے کئی ورژنز میں کپل کے ساتھ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کپل شو ایک گلدستے کی طرح ہے، جس میں رکھے ہر پھول نے اپنی اپنی محںت اور توجہ شامل کی ہے۔
اپنے دیے گئے انٹرویو میں نووجوت سنگھ سدھو نے کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔
سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔
پاکستان
ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف
دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے، جنرل عاصم منیر
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔
مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح پر ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط و گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی و سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قوا عد وضوابط کے بغیر آزادی اظہار رائے تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی سطح پر مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگرد ی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے ۔ دہشت رگدی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ۔
سرحدی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت بھی ہندوتوا نظریے اور پالیسی کا تسلسل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر متعدد بار امداد روانہ کی ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد آبادی 30سال سے کم ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ۔ پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں عالمی سطح پر ایک اہم ملک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔
-
کھیل 7 گھنٹے پہلے
پی سی بی کا غیر ملکی ہیڈ کوچز سے مستقل چھٹکارہ پانے کا فیصلہ
-
تفریح 2 دن پہلے
جنوبی کوریا کے معروف اداکار سونگ جائے رم نے خودکشی کرلی
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملے کی دھمکی
-
پاکستان ایک دن پہلے
جمہوریت کی کمزوری میں سیاستدانوں کا بڑا ہاتھ ہے، مولانا فضل الرحمان
-
دنیا ایک دن پہلے
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی عبوری ٹیم کی جانب سے افسران کوبرطرف کرنے کے لیےلسٹیں بنانےکا آغاز
-
ٹیکنالوجی 2 گھنٹے پہلے
غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر
-
تجارت 4 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ
-
پاکستان 7 گھنٹے پہلے
سموگ تدارک،لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ