Advertisement
تجارت

اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا،شرح سود پرانی سطح پر برقرار

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر مارچ 10 2025، 9:13 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا،شرح سود پرانی سطح پر برقرار

کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، نئی پالیسی کے تحت شرح سود پرانی سطح پر برقرا ر ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئی مانیٹری پالیسی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کا اجلاس ہوا ، اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو پرانی یعنی 12 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک نے مستقبل میں مہنگائی بڑھنے کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک نے بتایا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیا، بجلی،گیس اور پیٹرول کی قیمتوں کا بڑھنا مہنگائی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک میںمعاشی سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ پر دباؤ آیا ہے جس سے معاشی استحکام براقرا ر رکھنے کے لیے شرح سود کافی حد تک مثبت ہے۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ فروری 2025 میں مہنگائی توقعات سے کم رہی جب کہ جنوری 2025 میں جاری کھاتہ اعشاریہ 4 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح قرض کی جاری واپسی کے عمل کی بنا پر اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی۔بڑے پیمانے کی اشیا سازی کی پیداوار گھٹ گئی،مہنگائی کو 5سے 7 فیصد تک برقراررکھنےکیلئےاسٹیٹ بینک نےمحتاط زری پالیسی موقف اختیارکیا ہے۔

تاہم دوسری جانب گاڑیوں، پیٹرولیم مصنوعات اور سیمنٹ کی فروخت میں بہتری دیکھی گئی۔

مالی سال 25 میں جاری کھاتے کا توازن پیش گوئی کے مطابق فاضل رہا۔جی ڈی پی کا خسارہ اعشاریہ 5 فیصد تک رہنےکی تقوقع ہے۔ توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر جون 2025 تک بڑھ کر 13ارب ڈالر سے زائد تک ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ 27 جنوری 2025 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2 ماہ کے لیے شرح سود مزید ایک فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد شرح سود 12 فیصد کی سطح پر آگئی تھی۔ 

Advertisement