جی این این سوشل

دنیا

نائیجیریا: مسلح افراد کا اسکول پر حملہ،140طلباء یرغمال

شمال مغربی نائیجیریا میں مسلح افراد نے اسکول پر حملہ کر کے 140طلباء کو یرغمال بنالیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نائیجیریا: مسلح  افراد کا اسکول پر  حملہ،140طلباء یرغمال
نائیجیریا: مسلح افراد کا اسکول پر حملہ،140طلباء یرغمال

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق   اسکول کے  آفیشلز نے کہا ہے کہ  مسلح افراد نے شمال مغربی نائیجیریا کے ایک بورڈنگ اسکول سے 140 طلباء کو اغوا کرلیا ۔ یہ واقع اسکول کے بچوں اور طلباء کے بڑے پیمانے پر اغوا کی  تازہ ترین  لہر میں سے ہے۔

ریاست کڈونا میں بیتھل بپٹسٹ ہائی اسکول کے ایک استاد ، ایمانوئل پال نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ  اغوا کاروں نے 140 طلباء کواغوا کرلیا ہے، صرف 25 طلبا فرار ہونے میں کامیاب ہوسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ  ہمیں ابھی تک کوئی اندازہ نہیں ہے کہ طلباء کو کہاں لے جایا گیا تھا۔

کڈونا اسٹیٹ پولیس کے ترجمان  نے پیر کی علی الصبح حملے کی تصدیق کی ہے ، لیکن اغوا کی جانے والے  طالباء کی تعداد کے بارے میں تفصیلات نہیں بتاسکے۔

پاکستان

لاپتہ افراد کیس، عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا

جب ایک کیس میں ضمانت ہوجائے تو پھر کیسے کسی کو جیل کے باہر سے گرفتار کرتے ہیں، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کیس، عدالت نے  وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا

پشاور ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا۔

ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ میرے بیٹے کو پولیس نے اٹھایا ہے، اسے عدالت سے ضمانت ملی، لیکن پشاور جیل سے باہر نکلتے ہی سی ٹی ڈی نے اٹھالیا۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ جب ایک کیس میں ضمانت ہوجائے تو پھر کیسے کسی کو جیل کے باہر سے گرفتار کرتے ہیں، یہ اس عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، وزیراعلی کو بلا لیں، اسد قیصر کیس میں عدالت قرار دے چکی ہے، ایک کیس میں ضمانت ہونے کے بعد دوسرے درج مقدمے میں گرفتار نہیں کرسکتے، ایسے اور بھی کیسز ہیں جن میں ضمانت ہونے کے بعد لوگوں کو دوبارہ گرفتار کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کسی کو کیسے ضمانت کے باوجود جیل کے گیٹ سے گرفتار کرسکتے ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور 5 بجے تک کسی بھی وقت عدالت میں پیش ہوجائیں میں عدالت میں ہی موجود ہوں۔

اس پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا امن وا مان سے متعلق اجلاس میں مصروف ہیں، اس لیے پیش نہیں ہوسکتے جبکہ کیس ہم ہی دیکھ رہے ہیں۔

جس پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ یہ ایک کیس نہیں ہے، ایسے اور بھی کیسز ہے جن میں ضمانت ہونے کے بعد لوگوں کو دوبارہ گرفتار کیا ہے، آپ کال کرکے پوچھ لیں، وقت ہو تو آج پیش ہو نہیں تو جمعے کو پیش ہوجائیں کیونکہ ہم قانون پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

کار ساز حادثہ کیس، ملزمہ نتاشا دانش کی منشیات کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کار ساز حادثہ کیس، ملزمہ نتاشا دانش کی  منشیات کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کار ساز حادثہ کیس میں گرفتار ملزمہ نتاشا دانش کی ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ ملزمہ کار ساز حادثہ کیس میں پہلے مقدمے میں ضمانت پر ہے۔

اس سے قبل انسداد منشیات کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جسے ملزمہ کے وکیل نے سیشن عدالت میں چیلنج کیا تھا تاہم سیشن عدالت نے بھی ملزمہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا، بعد ازاں ملزمہ نے اس فیصلے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کر لیا تھا۔

حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز ٹریفک حادثے میں فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد ملزمہ کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

سماعت کے دوران زخمی شہری کے وکیل نے کہا کہ زخمیوں کے درمیان بھی معاملات طے پا گئے ہیں جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے میں ضمانت منظور کر لی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll