جی این این سوشل

پاکستان

جن کے خلاف ہماری جدوجہد ہے ان کے ساتھ ڈیل کیوں کریں گے : مریم نواز

اسلام آباد : نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے ڈیل سے متعلق افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیل کا سوال نامناسب ہے، جن کے خلاف ہماری جدوجہد ہے ان کیساتھ ڈیل کر لیں گے ؟ ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جن کے خلاف ہماری جدوجہد ہے ان کے ساتھ ڈیل    کیوں کریں گے : مریم نواز
جن کے خلاف ہماری جدوجہد ہے ان کے ساتھ ڈیل کیوں کریں گے : مریم نواز

تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں  مسلم لیگ ن رہنما مریم نوازاور ان کے شوہر کیپٹن (ر)صفدراسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔سماعت کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے    ایک سوال کے جواب میں رہنما مسلم لیگ ن    مریم نواز نے  کہا کہ  ڈیل سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، ڈیل کیوں اور کس کے ساتھ  ہو گی،کیا پاگل ہیں کہ جن کے خلاف  ہماری جدوجہد ہے ان کیساتھ ڈیل کر لیں گے ؟ ۔ جب حساب کتاب کا وقت آئے  گا تو ان کا حساب ہو گا۔

مریم نواز کاکہنا تھاکہ پی ڈی ایم کے جلسے میں شہباز شریف شریک ہوئے تھے اور وہ مسلم لیگ ن کی طرف سے نمائندگی کر رہے تھے۔ مجھے کشمیر انتخابات کی مہم کی ذمہ داری دی گئی ہے اس لیے میں وہاں مصروف ہوں جس کی وجہ سے میں پی ڈی ایم کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئی۔ 

آزاد کشمیر الیکشن سے متعلق سوال پر ان کاکہنا تھا کہ  ن لیگ آزاد کشمیر میں مضبوط پوزیشن میں ہے، اگر شفاف الیکشن ہوئے تو کوئی شک نہیں کہ ن لیگ جیتے گی،سرعام دھاندلی ہوتی آئی ہے جس پر لوگوں کو تحفظات ہیں ۔ پہلے اپنا ہاؤس ان آرڈر کرنا چاہیے۔ حکومت کب جا رہی ہے یہ تو اللہ ہی جانتا ہے لیکن جب یہ حکومت جائے گی تو دوبارہ نہیں آئے گی۔    پی ڈی ایم عوام کو باور کرانے میں کامیاب  ہو گئی کہ اس سے ذیادہ  عوام دشمن حکومت 73 سالوں میں نہیں آئی۔

رہنما مسلم لیگ ن  نے کہا کہ  گیس کی بندش سے صنعت بالکل  بند ہے،کل تک کہہ رہے تھے کہ نواز شریف ضرورت سے ذیادہ  بجلی بنا گئے،آج بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،قوم کے سامنے ان کی حقیقت سامنے آگئی ہے ۔

مریم نواز  نے بلوچستان سے متعلق   بات کرتے ہوئے  کہا کہ  ہزار ہ برادری   والے بھی کوئٹہ کے لوگ تھے،  سب سے پہلے تو ان کے پاس جانا چاہیے تھا،  یہ تب کہہ  رہے تھے کہ لاشوں سے بلیک  میل نہیں ہوں گے ۔  ان کا کہنا تھاکہ  کوئٹہ کے لوگوں کے تحفظات کو دور کرنا چاہیے اس کی حامی ہوں، بلوچستان کے لوگوں کے دکھوں کا ازالہ ہونا چاہیے۔

اس سے قبل ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازاورکیپٹن (ر)صفدرکی سزا کے خلاف اپیلوں ‏پرسماعت ہوئی ، جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ڈویژن بینچ  نے سماعت  کی ۔   عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب اپیلوں کو الگ کردیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 15 جولائی سے ایون فیلڈ اپیلوں پر کارروائی شروع کرنے کا ‏حکم دے دیا جبکہ   کیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کیخلاف نیب اپیل بھی سماعت کیلئے مقرر کر لی گئی ، بریت کیخلاف نیب اپیل پرسماعت 28 جولائی کوہوگی۔

العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی اپیل بھی28 جولائی کوسماعت ‏کےلیے مقرر کر لی گئی ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اپیل دائر کی  تھی۔

العزیزیہ ریفرنس:

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس سعودی عرب میں 2001 میں جلاوطنی کے دوران نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے قائم کی جس کے بعد 2005 میں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کمپنی قائم کی گئی۔نیب نے اپنے ریفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ اسٹیل ملز کے قیام اور ہل میٹل کمپنی کے اصل مالک نواز شریف تھے جب کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نواز شریف نے ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کمپنی سے بطور گفٹ 97 فیصد فوائد حاصل کیے۔

فلیگ شپ ریفرنس:

فلیگ شپ ریفرنسز نواز شریف کی آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے اور انہی کمپنیوں میں ایک کمپنی 'کیپٹل ایف زیڈ ای' تھی جس میں نواز شریف کمپنی کے چیئرمین تھے۔اسی کمپنی کی چیئرمین شپ کو بنیاد بناتے ہوئے سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔اس ریفرنس میں بھی نیب کی جانب سے الزام تھا کہ فلیگ شپ کمپنیوں کے اصل فوائد نواز شریف لے رہے تھے اور وہی ان کمپنیوں کے مالک ہیں۔

ایون فیلڈ ریفرنس:

ایون فیلڈ ریفرنس لندن میں شریف خاندان کے فلیٹوں سے متعلق تھا جس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید و جرمانے کی سزا سنائی تھی جسے بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کیا۔

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اتوار کو قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے

بلوچستان کے ضلع قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اتوار کو قلات میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

زلزلے کی گہرائی 25 کلومیٹر تھی جبکہ مرکز قلات سے13 کلو میٹر جنوب میں تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی۔

حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیاست میں ہر جماعت کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر چلیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں، جب چاہیں آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے، آئینی ترمیم کے بعد چیزیں بہتری کی طرف جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے تمام جماعتوں سے مشاورت ہو، میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی، لوگوں کے 20،20 سال سے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ انتقام کا نشانہ بنی، ثاقب نثار کا دور پی ٹی آئی کا بدترین دور تھا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کیلئے پولنگ ایجنٹ کا کام کیا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی ورکر کے طور پر کردار ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll