صوبے میں کسی بھی وفاقی فورس کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے،علی امین گنڈ ا پور
بارڈر کی سیکیورٹی کی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے،علی امین


پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی بھی وفاقی فورس کو آپریشن کر نے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے میں کسی بھی فیڈرل فورس کو آپریشن کی اجازت نہ دیں گے اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول کریں گے، صوبے میں جو بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ہمیں اُن میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔
ان کا کہنا تھا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی ایکسٹینشن قبول نہیں، اس کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نےکہا کہ امن و امان کے لیے آپریشن میں عوام اور فورسز کا نقصان ہے، گُڈ طالبان کی کئی گنجائش نہیں، ان کی سفارش کرنے والے کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارڈر کی سیکیورٹی کی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق جلد این ایف سی بلائے، ہمیں قبائلی علاقوں کا حق دیا جائے، قبائلی علاقوں سے مقامی لوگوں کو صوبائی پولیس میں بھرتی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کے سابق فاٹا، پاٹا میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، بارڈر پر تجارت میں مشکلات کے باعث صوبے کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے ان کا مزیدکہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو میںعلی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مذاکرات یا جرگے میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار یا وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی خیبرپختونخوا کی بات نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کو شامل نہ کیا گیا تو کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اُن کی تجاویز کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

بھارت کی پشت پناہی پر افغان طالبان نے حملہ کیا، جواب دینا مجبوری بن گیا ، وزیر اعظم
- 7 گھنٹے قبل

حوثیوں نے چیف آف اسٹاف الغماری کی شہادت کی تصدیق کر دی
- 4 گھنٹے قبل

ہڑتال کی آڑ میں قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، آئی جی پنجاب
- 5 گھنٹے قبل

کابینہ کا وزیراعظم کو غزہ معاہدے میں کردار پر خراجِ تحسین
- 3 گھنٹے قبل

مہمند میں پاک فوج کی بڑی کارروائی، ٹی ٹی پی کے 30 دہشتگرد ہلاک
- ایک دن قبل

سکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی، خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 45 سے زائد ہلاک
- 8 گھنٹے قبل
.jpg&w=3840&q=75)
افغان طالبان کی درخواست پر پاکستان کا 48 گھنٹے کے لیے سیز فائر کا اعلان
- ایک دن قبل

انڈونیشیا چین سے جے-10 لڑاکا طیارے خریدے گا، وزیر دفاع کی تصدیق
- 3 گھنٹے قبل

ٹی ایل پی سے مذاکرات آخری لمحے تک جاری رہے، ہر بار شرائط بدلتی رہیں: محسن نقوی
- 4 گھنٹے قبل

بلاول بھٹو زرداری کی وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات، سیاسی کشیدگی پر بات چیت
- 8 گھنٹے قبل

چین نے پاک افغان جنگ بندی کی حمایت کا اظہار کر دیا
- 9 گھنٹے قبل

پاکستان مخالف افغان-بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب، جعلی AI ویڈیوز کا استعمال
- 8 گھنٹے قبل