Advertisement
پاکستان

غزہ میں غذائی قلت کی صورتحال سنگین: 28 ہزار سے زائد بچے متاثر، 18 ہزار سے زائد جاں بحق

متعدد عالمی اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوراک کی فراہمی کو منظم طریقے سے محدود کیا جا رہا ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 گھنٹے قبل پر اگست 7 2025، 8:56 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
غزہ میں غذائی قلت کی صورتحال سنگین: 28 ہزار سے زائد بچے متاثر، 18 ہزار سے زائد جاں بحق

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں 28 ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک اور غذائی قلت سے مزید 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

وزارت کے مطابق، اب تک غذائی قلت اور بھوک کے باعث 96 بچوں سمیت مجموعی طور پر 193 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انسانی المیے کی اس سنگین صورتحال کے دوران خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں 1500 سے زائد فلسطینی اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

متعدد عالمی اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوراک کی فراہمی کو منظم طریقے سے محدود کیا جا رہا ہے، جس سے علاقے میں قحط کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں یومیہ اوسطاً 28 بچے بمباری اور قحط کے باعث جاں بحق ہو رہے ہیں، جبکہ 22 ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں 18 ہزار سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

یونیسیف کے مطابق غزہ میں بچوں کو خوراک، صاف پانی، طبی امداد اور تحفظ کی اشد ضرورت ہے، اور سب سے بڑھ کر فوری جنگ بندی ناگزیر ہے۔

دوسری جانب ریڈ کراس نے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، اس کا کہنا ہے کہ غزہ کا صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اسپتالوں میں نہ مشینری کی مرمت کے آلات ہیں اور نہ ہی بنیادی ادویات دستیاب ہیں۔

یورومیڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کو حاصل عالمی استثنیٰ اور بے خوفی ایک ایسے تسلسل کو جنم دے رہی ہے جو غزہ میں اجتماعی قتلِ عام اور قبضے کے خطرناک منصوبے کی عکاسی کرتا ہے۔

 

Advertisement
Advertisement