پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کسی فرد، گروہ یا مسلح جتھے کو ازخود جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار حاصل نہیں، اگر کسی کو واقعی جہاد کا جذبہ ہے تو اسے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرنی چاہیے۔
لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کو فروغ دینا ہوگا، اور اپنے طرزِ عمل میں مثبت تبدیلی لانی ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلام میں غیر مسلموں کی جان و مال کے تحفظ کو نمایاں اہمیت دی گئی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بھارت جیسے بڑے دشمن پر کئی مواقع پر برتری دی، اور پاکستان و سعودی عرب کے مابین دفاعی تعاون نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ ان کے مطابق حرمین شریفین کا تحفظ امتِ مسلمہ کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آج کے دور میں جہاد کے مفہوم کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے، اور اس کا استعمال شدت پسندی کو فروغ دینے کے لیے کیا جا رہا ہے، جو قابلِ مذمت ہے۔
حافظ اشرفی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں کسی اقلیت کو ہراساں کرنے یا قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کیونکہ اقلیتوں کو بھی ملک میں وہی حقوق حاصل ہیں جو مسلمانوں کو حاصل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "پیغامِ پاکستان" کو صرف بیانیے تک محدود نہیں رکھنا بلکہ اسے عملی طور پر نافذ کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔