وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظور ی دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات رہنا چاہئے، فورسز کی کمانڈ ایکٹ کے تحت ریگولیٹ ہوتی رہے گی،وزیر قانون


اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 27 ویں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد ترمیم آج سینیٹ میںپیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف باکو سے ویڈیو لنک کے ذریعے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کی ۔
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، بلال اظہر کیانی، رانا تنویر، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، عون چودھری ، ڈاکٹر شذرہ منصب، ریاض حسین پیر زادہ، قیصر احمد شیخ، ملک رشید احمد اجلاس میں شریک تھے جبکہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔
وزیر قانون نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی ہے، بل کی منظوری کے لیے حکومت اتحادی جماعتوں کے ساتھ شریک ہوگی، قانون و انصاف کی مشترکہ قائمہ کمیٹی تمام جماعتوں سے رائے لے گی، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوں گی تو آئین کا حصہ بنیں گی۔
اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 140 اے (بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات سے متعلق) بل بھی سینیٹ میں پیش کیا تھا، وہ بل قائمہ کمیٹی میں زیر التو ا ہے، وزیراعظم نے مجھے ہدایت کی ہے کہ اس بل پر بھی آج بحث کی جائے، اور حلیف جماعتوں کے اتفاق رائے سے اسے منظور کرایا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک اور اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے رہنما خالد مگسی کے بلوچستان میں انتخابی حلقوں کی تعداد بڑھانے کے مطالبے پر بھی قائمہ کمیٹی میں تبادلہ خیال کرکے اسے منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی۔
آئینی عدالت کا قیام
میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیم بل 48 شقوں پر مشتمل ہے، میثاق جمہوریت کے مطابق آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے، اب پارلیمنٹ آئین میں ترمیم پر بحث کے بعد ان کی منظوری کا حتمی فیصلہ کرے گی، آئینی ترمیم آج ہی سینیٹ میں پیش کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی تقرری پر حال ہی میں کافی بحث سامنے آئی تھی، بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ ججز کا ٹرانسفر جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے، جس ہائیکورٹ سے جج کا ٹرانسفر ہونا ہے، اور جس ہائیکورٹ میں تبادلہ ہونا ہے، دونوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان بھی اس عمل کا حصہ ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات 6 سالہ مدت کے لیے ہوتے ہیں، اور ہر 3 سال بعد بھی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی آئینی ضرورت ہے، اس ابہام اور آئینی ایشو کو حل کرنے کے لیے کہ سینیٹ ارکان کا انتخاب ایک ہی وقت میں پورے ملک میں کروانے کی تجویز دی گئی ہے، نئی ترامیم میں اس عمل کی وضاحت کی گئی ہے، تاکہ سینیٹ کے انتخابات تعطل کا شکار نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ غیر منتخب کابینہ عہدیدار جن میں ایڈوائزر، معاون خصوصی وغیرہ شامل ہیں، ان کی تعداد کو بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات رہنا چاہئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت جنگ نے ہمیں بہت سے سبق سکھائے ہیں، جدید دور میں جنگوں کے طریقہ کار تبدیل ہوچکے ہیں، دفاعی اداروں کے اعلیٰ عہدوں کی وضاحت کی گئی ہے، نئی ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل کے عہدے کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھا گیا ہے، کہ آیا یہ ان کے ساتھ تا حیات رہنا چاہیے، اس بارے میں بھی تجویز ہے، جہاں تک مسلح افواج کی کمان کا تعلق ہے، اس کے بارے میں بھی ترامیم پارلیمنٹ کو بھیجی جائیں گی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نےمزید کہا کہ1973ء کے آئین میں فیلڈ مارشل کے عہدے کا ذکر نہیں، آئینی ترمیم میں فیلڈ مارشل کے عہدے کو شامل کرنے جارہے ہیں، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات رہنا چاہئے، فورسز کی کمانڈ ایکٹ کے تحت ریگولیٹ ہوتی رہے گی۔
وزیر قانون نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کے معاملے پر اپنی پارٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے سے قوم کو آگاہ کیا تھا، انہوں نے ہمیں کہا کہ ابھی ہم جن چیزوں پر ووٹ کرنے کو تیار ہیں، آپ انہی کو پارلیمنٹ میں لائیں، تاکہ ضروری چیزیں ابھی پارلیمنٹ سے منظور کرلیں، اور اس معاملے کو بعد کے لیے چھوڑ دیں۔
قبل ازیں ذرائع کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم کیلئے پیپلزپارٹی نے 8 میں سے 3 حکومتی تجاویز کی حمایت کی ہے، کمانڈ آف آرمڈ فورسز، آئینی عدالتوں کا قیام اور ججز کے تبادلوں کی شقوں پر اتفاق ہوا تھا، این ایف سی، چیف الیکشن کمشنر تقرری، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے عدالتی اختیارات پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا، بیوروکریٹس کی دہری شہریت اور وزارتوں کی وفاق کو واپس منتقلی کی شقوں پر بھی اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا، یہ درخواست بیرسٹر علی طاہر کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وفاقِ پاکستان، سینیٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کو فریق نامزد کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کی تاجک وزیر ِثقافت سےملاقات، تجارت، توانائی سمیت کثیرالجہتی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
- 11 hours ago

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کےشدید جھٹکے
- 18 hours ago

شدید دھند کے باعث لاہور سیالکوٹ موٹر وے کو بند کر دیا گیا
- 14 hours ago

9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی مقدمے سے بری، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، اور دیگر کو 10،10 سال قید کی سزا
- 16 hours ago

توہینِ مذہب کیس: یوٹیوبر رجب بٹ کی عبوری ضمانت منظور
- 17 hours ago

خصوصی بچوں کی تربیت ، انہیں بااعتماد اور خودمختار بنانا فرض حکومت ِ وقت پر فرض ہے ،وزیراعظم
- 17 hours ago

وزیر اعظم کی آسٹریلوی ہائی کمشنر سے ملاقات، تجارت، سرمایہ کاری اور شعبہ جاتی تعاون بڑھانے پر زور
- 17 hours ago

ایم کیو ایم کے بانی رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ انتقال کر گئیں
- 11 hours ago

امریکا میں ٹک ٹاک آپریشنز جلد فروخت ہونیکا امکان،معاہدے پر دستخط
- 16 hours ago

پاکستان میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے غلط استعمال سے انفیکشنز میں اضافہ،رپورٹ
- 14 hours ago

انڈر 19 ایشیا کپ: پاکستان نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
- 14 hours ago
تائی پے کے میٹرو اسٹیشن پر حملہ، 9 افراد زخمی، 4 کی حالت تشویشناک
- 13 hours ago









