دنیا

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو دو سال مکمل

بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے آج دو برس مکمل ہوگئے۔ آج ہی کے دن مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ریاست کا درجہ چھین لیا تھا اور علیحدہ پرچم بھی اتار لیا تھا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 years ago پر Aug 5th 2021, 8:59 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
مقبوضہ کشمیر  کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کو دو سال مکمل

5 اگست 2019 کو بھارت کی فرقہ پرست بی جے پی حکومت نے بھارتی پارلیمان سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو کالعدم قرار دلوا کر مقبوضہ کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کر دی اور لداخ کو کشمیر سے الگ کر کے وفاق کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا۔ اس اقدام کے ساتھ ہی مقبوضہ سرزمین پر آبادی کا تناسب بدلنے کے منصوبے کا آغاز ہوا، مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلمانوں کو اقلیت بنانے کی مکروہ منصوبہ بندی کی گئی، بھارت بھر سے ہندوؤں کو بلا کر انہیں کشمیر کا ڈومیسائل دیا گیا اور کوڑیوں کے بھاؤ زمین الاٹ کی گئی۔

کشمیریوں کے ردعمل کے خوف سے بھارت نے فوج کی تعداد بڑھا کر 9 لاکھ کر دی، بھارتی فوج نے وادی کو قید خانے میں بدل دیا مگر کشمیریوں کی آواز بند نہ کی جاسکی۔ بہادر کشمیری ہمت نہ ہارے ۔ نہتے مظاہرین پر پیلٹ گنز اور گولیاں برسائیں گئیں، ہزاروں نوجوان بینائی سے محروم ہوگئےاورسینکڑوں ماؤں کی گود یں اجاڑ دی گئیں، سینکڑوں خواتین بیوہ ہوگئیں۔ بھارت کے اس فیصلے کی مقبوضہ کشمیر سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر کتھ پتلی رہنماؤں نے بھی مخالفت کی تھی۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں بھارتی فوج نے 15 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا، 410 نوجوانوں کو شہید کیا، 59 کشمیریوں کو قید میں اذیتیں دے کر مارا گیا۔ 2 ہزار سے زائد نوجوان مظاہروں اور جیلوں میں زخمی ہوئے۔ 1 ہزار سے زائد گھروں کو جلا دیا گیا اور 115 خواتین کی عزتیں لوٹیں گئیں۔اس دوران عالمی برادری خاموش تماشائی بنی رہی، نہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کے خلاف کوئی اقدام کیا گیا اور نہ ہی سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروانے کی کوشش کی گئی ۔

حریت کانفرنس کی جانب سے  آج مقبوضہ وادی میں 5 اگست سے 15 اگست تک عشرہ مزاحمت منایا جائے گا، 11 اگست کو شیخ عبدالعزیز اور دیگر شہدا کے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کریں گے۔