جی این این سوشل

پاکستان

امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو وطن واپس لانے کا فیصلہ

اسلام آباد:ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو حسین حقانی کی حوالگی کے لیے درخواست دے دی گئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو وطن واپس لانے کا فیصلہ
امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو وطن واپس لانے کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق  ایف آئی اے نے سپیشل کورٹ سنٹرل اسلام آباد میں چالان جمع کرا دیا ہے،عدالت نے حسین حقانی کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔کیس کی فائل مکمل کر کے ریکارڈ روم میں جمع کرا دی گئی ہے،انٹرپول کو درخواست حسین حقانی کی حوالگی کے لیے درخواست دے دی گئی۔

حسین حقانی کی حوالگی کے لیے ایف آئی اے نے ریڈ نوٹس انٹرپول کے حوالے کر دیا۔ حسین حقانی 2008 سے 2011 امریکہ میں پاکستانی سفیر تعینات رہے ہیں،حسین حقانی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔حسین حقانی دھوکہ دہی اور بے ضابطگیوں میں ملوث رہے ہیں۔حسین حقانی نے بحثیت سفیر قومی خزانے کو سالانہ 20 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔

پاکستان

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح کر دیا

مہمان خصوصی جین پیئر لاکروا نے یو این امن مشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح  کر دیا

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حالات بہت کچھ کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پیس کیپنگ ٹریننگ سینٹر کی 28 ویں سالانہ کانفرنس ہوئی، پاکستان نے پہلی بار بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کا افتتاح کیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کانفرنس نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں 4 سے 8 نومبر تک جاری رہی، کانفرنس کا باقاعدہ آغاز سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی کے افتتاح سے ہوا۔


پیس آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے انڈر سیکرٹری جین پیری، یو این پولیس ایڈوائزر، ایکٹنگ ڈپٹی ملٹری ایڈوائزر، خارجہ سیکرٹری اور ریکٹر نسٹ بھی آرمی چیف کے ساتھ موجود تھے۔

آرمی چیف کی آمد پر لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے استقبال کیا۔

مہمان خصوصی جین پیئر لاکروا نے یو این امن مشن میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم  منیر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عصر حاضر میں عالمی امن کو درپیش چیلنجز اور خطرات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے بے گناہ عوام کے مسائل امن کے لیے مسلسل کوششوں کا تقاضا کرتے ہیں، عالمی امن کو ابھرتے ہوئے خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے تحت کئی امن مشنز کام کررہے ہیں، امن کی کوششوں کے باوجود کشمیریوں اور فلسطینیوں کی حالت زار سامنے ہے، کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حالات بہت کچھ کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، وزیر اعظم

انہوں نے کہاکہ 250 پوائنٹس کی کمی کے بعد پالیسی ریٹ ساڑھے سترہ فیصد سے کم ہو کر پندرہ فیصد ہوگیا ہے جو خوش آئند ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، وزیر اعظم

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا، برآمدات بڑھیں گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

انہوں نے  پیر کے روز اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک نے پالیسی ریٹ میں 250پوائنٹس کی کمی کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 250 پوائنٹس کی کمی کے بعد پالیسی ریٹ ساڑھے سترہ فیصد سے کم ہو کر پندرہ فیصد ہوگیا ہے جو خوش آئند ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ مہنگائی کی شرح بھی 38فیصد سے کم ہو کر 7فیصد پر آگئی ہے جبکہ قومی اور بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کے معترف ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے اور اسے دیوالیہ کرنے کے دہانے پر پہنچانے والوں کے مذموم عزائم ناکام ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی بقاء کیلئے اپنی سیاست کی قربانی دینے والوں کے ناموں کو ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جائیگا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران پاک سعودی سرمایہ کاری، اشتراک عمل میں نیا باب رقم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل کے سرمایہ کاری اقدام کے حوالے سے سعودی قیادت بالخصوص      ولی عہد محمد بن سلمان سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سعودی قیادت نے پاکستان کی معیشت کی ترقی اور استحکام کیلئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیراعظم نے مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ دورہ قطر کے دوران قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تین ارب ڈالر کی قطری سرمایہ کاری پر مبنی منصوبوں کو عملی جامع پہنانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔

شہبازشریف نے کہا کہ حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری میں سہولت دینے اور غیر ملکی     سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے ترجیحی بنیاد پر اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کے ہر شعبے میں اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کا احترام کریں کیونکہ وہ پاکستان کے سفیر ہیں۔

ملاقات کے دوران مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانونی سازی کے بل کے حوالے سے اعتماد میں بھی لیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی ایکٹ میں ترمیم لا کر سروسز چیف کی مدت ملازمت کو تین سے پانچ سال بڑھانے کا خوش آئند فیصلہ

آرمی ایکٹ کے مطابق سروسز چیف کی مَدت ملازمت تین سال مقرر تھی جسکو قومی اسمبلی میں با ذریعہ ترمیمی بل تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دیا گیا ہے یہ ایک انتہائی اہم اور خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پالیسیوں کے تسلسل اور استحکام کی خاطر یہ قدم انتہائی ضروری تھا

سروسز میں اور نیشنل پالیسی لیول پر تین سال کے قلیل عرصے میں کسی بھی بڑی پالیسی فیصلہ سازی اور انیشییٹو کو منطقی انجام تک پہنچانا کافی مشکل کام تھا کیونکہ بڑے  فیصلوں کی تکمیل وقت مانگتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کے ایک پالیسی پر عمل داری کے درمیان جب مُدت ملازمت ختم ہونے کے بعد نئی لیڈرشپ آتی ہے اُس سے جاری پالیسی  بھی اثر انداز ہوتی ہے اور نئے سرے سے کام از سرے نوں شروع ہو جاتا ہے اور نتیجتاً سروس اور ملک دونوں اُس تبدیلی سے متاثر ہوتے ہیں اب سروسز چیف کی مُدت ملازمت پانچ سال ہو چکی ہے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں اور استحکام میں کافی فائدہ ہوگا۔

چیف آف آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی تعیناتی کے مختلف ملکوں میں مختلف دورانیہ ہیں: مثلا امریکہ چار سال، انگلینڈ تین سے چار سال، بھارت تین سال، چائنہ پانچ سال،  فرانس چار سال، روس غیر معینہ مدت، جرمنی تین سے پانچ سال، جبکہ آسٹریلیا میں چار سال ہیں۔

ایسے میں اگر پاکستان میں سروسز چیفس کی مدت تعیناتی میں اضافہ کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے "تے کوئی نویں گل تے نہیں اوئی"

حکومت کی جانب سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے سروسز چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ایک دانشمندانہ قدم ہے جو قومی سلامتی اور خطے میں استحکام کے لیے نہایت اہم ثابت ہوگا۔ کسی بھی سروسز چیف کو اپنی پالیسیوں کے موثر نفاذ اورپچھلی حکمت عملیوں کے نتائج کو جانچنے کے لیے مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ 3 سال کی مختصر مدت میں اہم پالیسیوں کو کامیابی سے آگے بڑھانا مشکل ہے۔ خاص طور پر خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ضروری ہے کہ سروسز چیف کی مدت طویل ہو، تاکہ ملک کی اندرونی و بیرونی سیکیورٹی کو بہتر طریقے سے سنبھالا جا سکے۔

اسی طرح، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا اقدام بھی قابلِ تحسین ہے۔ پاکستانی عدالتوں میں کیسز کی بھرمار ہے، اور ججز کی کم تعداد کی وجہ سے انصاف کی فراہمی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافہ انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گا، اور عام شہریوں کے لیے فوری انصاف کا حصول ممکن بنائے گا۔

یہ دونوں اقدامات نہ صرف ملکی استحکام بلکہ عوامی فلاح اور قانونی نظام کی مضبوطی کے لیے اہم سنگِ میل ہیں۔ ان اقدامات سے پاکستان کی سیکیورٹی اور عدالتی نظام میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، اور ملکی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll