جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کیلئے نیا سکیورٹی  فیچر متعارف

واٹس ایپ کے دنیا بھر میں دو ارب سے زائد صارفین موجود ہیں،جنہیں سہولیات فراہم کرنے کے لیے کمپنی نت نئے فیچرز اور سہولیات متعارف کراتی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لیے نیا سکیورٹی  فیچر متعارف
صارفین کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لیے نیا سکیورٹی  فیچر متعارف

حال ہی میں واٹس ایپ نے صارف کی چیٹ اور ڈیٹا کو مزید محفوظ بنانے کے لیے سیکیورٹی کا نیا فیچر متعارف کرایا ہے۔ جس کے تحت وہ اب گوگل ڈرائیو اور آئی کلاؤڈ پر بھی بے فکر ہوکر چیٹ کو محفوظ کرسکتے ہیں۔واٹس ایپ کے مطابق اس فیچر کی تیاری کے دوران بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے نئے فیچر کے حوالے سے کہا کہ ’ہم نے صارف کی حفاظت کے لیے  نیا فریم ورک تیار کرلیا ہے جس کا تعلق ڈیٹا بیک اپ سے ہے۔

 ابتدائی طور پر اس فیچر کو اینڈرائیڈ صارفین استعمال کرسکیں گے جبکہ آئی فون صارفین کے لیے یہ سہولت چند روز بعد دستیاب ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق یہ فیچر جلد ہی دنیا بھر کے صارفین کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

پاکستان

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن پر ایک بار پھر معطلی کی تلوار لٹکنے لگی

الیکشن کمیشن نے نئے انٹرا پارٹی انتخابات پر ایک بار پھر اعتراضات اٹھا دیئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن پر ایک بار پھر معطلی کی تلوار لٹکنے لگی

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن پر ایک بار پھر معطلی کی تلوار لٹکنے لگی، الیکشن کمیشن نے نئے انٹرا پارٹی انتخابات پر ایک بار پھر اعتراضات اٹھا دیئے

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے اسے 30 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی پی نے تیسری بار پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض عائد کیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن پولیٹیکل فنانس ونگ نے اپنے نوٹس میں پی ٹی آئی کو 30 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے۔

پی ٹی آئی نے 4 مارچ کو الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات جمع کرائی تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ملاقات

ملاقات میں ورکرز کنونشن کے انعقاد سمیت ملک کی سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی مشاورت ہوئی، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ملاقات

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بدھ کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔

ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتِ حال پر گفتگو کے ساتھ ساتھ پارٹی کے معاملات پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی۔ اس موقع پر بدلتی ہوئی سیاسی صورتِ حال کے تناظر میں پارٹی کی کارکردگی اور حکمتِ عملی پر بھی بات ہوئی۔

دونوں رہنماؤں نے جمعہ سے شروع ہونے والے احتجاج کے حوالے سے مختلف امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ احتجاج کی حدود متعین کرنے سے متعلق بھی تبادلہ خیال ہوا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے تحریک انصاف کے بانی سے ورکرز کنونشنز کے انعقاد سے متعلق معاملات پر بھی مشاورت کی۔ اس حوالے سے ذمہ داریاں تفویض کیے جانے کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے،رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں  سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ براعظم ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے

ورلڈ میٹرولوجیکل کی تازہ رپورٹ کے مطابق موسم، آب و ہوا اور پانی سے متعلق خطرات کی وجہ سے ایشیا 2023 میں دنیا کا سب سے زیادہ آفات سے متاثر ہونے والا خطہ رہا۔ اس براعظم کو طوفانوں اور سیلابوں نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے، خطے کے کئی ممالک نے 2023 کے دوران ریکارڈ گرم ترین سال کا سامنا کیا.

کئی ممالک میں خشک سالی سے لے کر سیلاب اور طوفان تک انتہائی موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا، بحیرہ عرب، بحیرہ جنوبی کارا اور جنوب مشرقی بحیرہ لاپٹیو سمیت خطے کے کئی علاقوں میں سمندر کی سطح عالمی سطح کے مقابلے تین گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ رپورٹ کےمطابق بحیرہ بیرنٹس کو ’’موسمیاتی تبدیلی کا ہاٹ سپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سمندروں کے حجم میں اضافہ اور گلیشیئرز اور برف کے پگھلنے کی وجہ سے، عالمی سطح پر سمندر وں کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ تاہم، ایشیا میں یہ شرح 1993-2023 کے دوران عالمی اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹا بیس کے مطابق گزشتہ سال کے دوران براعظم ایشیا نے پانی کے خطرات سے منسلک 79 آفات کا سامنا کیا،

پاکستان اور خطے کے بہت سے دوسرے حصوں میں 2023 میں شدید گرمی کا سامنا رہا ۔ ایشیا کا سالانہ اوسط سطح کے قریب درجہ حرارت 1991سے 2020 تک کے اوسط سے 0.91 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ ریکارڈ پر دوسرے نمبر پر رہا، خاص طور پر مغربی سائبیریا سے لے کر وسطی ایشیا تک اور مشرقی چین سے لے کر جاپان تک زیادہ درجہ حرارت دیکھا گیا۔ جاپان اور قزاخستان میں گزشتہ سال کو ان کی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، ازبکستان، قزاخستان ، افغانستان، پاکستان اور بھارت اور بنگلہ دیش میں دریائے گنگا کے آس پاس اور دریائے برہم پتر کے نچلے حصے میں بارشوں کی سطح معمول سے کم رہی ۔

گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کے رقبے میں تیز رفتاری سےکمی کا مشاہدہ کیا گیا،یہاں کےزیر مشاہدہ 22 میں سے 20 گلیشیرز کے حجم میں بڑے پیمانے پر کمی جاری رہی ۔پرما فراسٹ یعنی زمین کی وہ سطح جو دو یا دو سے زیادہ سالوں تک مسلسل صفر درجہ سینٹی گریڈ سے نیچے رہتی ہے بھی آرکٹک میں بڑھتے ہوئے ہوا کے درجہ حرارت کے باعث برف سے خالی ہو رہی ہے، ایشیا میں یہ رجحان سب سے زیادہ روسی علاقوں یورالز اور مغربی سائبیریا میں دیکھا گیا ۔گرد و غبار کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور اس کی گرج چمک، شدید سردی اور گھنے سموگ کی لہریں بھی ان انتہائی واقعات میں شامل تھیں جنہوں نے ایشیا بھر میں لاکھوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 تک موسم، آب و ہوا اور پانی سے منسلک 3,612 آفات پیش آئیں جن میں 984,263 اموات ہوئیں اور 14 کھرب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والی تمام رپورٹ شدہ اموات میں سے 47 فیصد اس خطے کا ہے جن میں سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہونے والی اموات سب سے بڑی وجہ ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منفی ماحولیاتی اثرات جن میں اموات میں کمی اور معاشی بحرانوں کو روکنا شامل ہیں، کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایم او اور اس کے شراکت دار ایک مضبوط ابتدائی انتباہ اور تباہی کے خطرے میں کمی کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آفات سے بروقت آگاہی اور ان سے نمٹنے کی بہتر تیاری سے ہزاروں انسانی جانیں بچانے کے ساتھ ساتھ معاشی نقصانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے اور ڈبلیو ایم او اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll