جی این این سوشل

پاکستان

تحریک انصاف حکومت انتخابات کی شفافیت پریقین رکھتی ہے: شہباز گل

اسلام آباد: معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت انتخابات کی شفافیت پریقین رکھتی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

تحریک انصاف حکومت انتخابات کی شفافیت پریقین رکھتی ہے: شہباز گل
تحریک انصاف حکومت انتخابات کی شفافیت پریقین رکھتی ہے: شہباز گل

تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب ایسی باتیں کرتی ہیں جیسےوہ الیکشن کمیشن کوسمجھتی ہیں ، 2017 میں جس مشین کی بات کی گئی وہ موجودہ مشین سے مختلف تھی۔

انہوں نے کہا کہ ووٹنگ مشین کی خرابی دورکرنےکی بات کریں پورانظام کیسےمستردکرسکتےہیں ، شہبازشریف پارٹی صدرہیں ، مریم اورنگزیب انکےبیان کوذاتی رائےکہہ دیتی ہیں ، اپوزیشن والوں نے ساری زندگی الیکشن چوری کیے ، اسی الیکشن کمیشن کےسامنےن لیگ نےسب سےپہلے احتجاج کیاتھا۔

معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ بات یہ ہےکہ آپکا ایک بیانیہ نہیں ہے ، وزیراعظم کوپتاہے کہ شہباز اور نوازشریف ایک سکےکے دو پہلو ہیں ، ہمیں پتا ہے آپ اندر سے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ، الیکشن ای وی ایم سے ہی ہونگے ، ہم نے ووٹ لے کرفیصلہ کیا کہ اصلاحات لائیں گے۔

شہباز گل نے کہا کہ ای وی ایم پراپوزیشن کا پروپیگنڈا سمجھ نہیں آرہا ، ہم نےگزشتہ الیکشن میں 4 حلقوں کےانتخابی نتائج پراعتراضات کیے ، پی ٹی آئی نےالیکشن سےپہلےانتخابی اصلاحات کاوعدہ کیاتھا ، اپوزیشن شفاف الیکشن سے کیوں گھبراتی ہے؟ 

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن ٹیکنالوجی کااستعمال کرےگا ، فری ،فیئراورٹرانسپیرنٹ الیکشن ہمارےمنشورکاحصہ ہے ، آزادانہ اور شفاف انتخابات پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ ہے ، سب کوپتاہےپاکستان میں الیکشن کیسے ہوتےہیں۔

 

معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا کہ ہربارہارنے والی پارٹی دھاندلی کاالزام لگاتی ہے ، ای وی ایم سےمتعلق اپوزیشن پروپیگنڈاکررہی ہے ، تحریک انصاف حکومت انتخابات کی شفافیت پریقین رکھتی ہے۔

علاقائی

پنجاب حکومت نے کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کردی

صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد  کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ,ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نے کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کردی

لاہور:صوبائی حکومت نے پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کر دی ہے۔

 ترجمان پنجاب  محکمہ زراعت  کے مطابق صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد  کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ،جبکہ کسان کارڈ کے لیے پورٹل کے ذریعے 12لاکھ 89 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں۔

ترجمان نے مزید  بتایا کہ پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ 50 ہزار کر دی گئی ہے۔

ترجمان محکمہ زراعت  کے مطابق کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 18ارب روپے کی خریداری کی ہے، کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے بیج،کھاد اور زرعی ادویات کی خریداری کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی

الیکشن کمیشن کے سربراہ انتخابات کے بعد نتائج کی توثیق کے لیے ایک اجلاس میں شریک تھے جہاں ان پر سیاہی پھینکی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی

جارجیا میں اپوزیشن جماعت کے رہنما نے سینٹرل الیکشن کمیشن کے سربراہ کے چہرے پر سیاہی پھینک دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جارجیا میں  الیکشن کمیشن کے سربراہ گیورگی کالادرویش پارلیمانی انتخابات کے بعد نتائج کی توثیق کے لیے ایک اجلاس میں شریک تھے، اس دوران اپوزیشن رہنما نے بھرے مجمع میں گیورکی کالا درویش پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے ان کے  منہ پر سیاہی پھینک دی۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Gen Zette (@gen.zette)

الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینکنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر  وائرل  ہو گئی اور اس وقت خبروں  کی زینت بنی ہوئی ہے ، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  سیاہی پھینکنے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کو سیاہی پھینکنے والے کے پیچھے بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امیر جماعت اسلامی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان

امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے باجوڑ میں اندوہناک واقعہ ہوا جہاں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کو شہید کردیا گیا، باجوڑ میں سب سے بڑی جماعت ، جماعت اسلامی ہے، باجوڑ میں زیادہ تر سیاسی لوگوں کو ہدف بنایا جاتا ہے،  سکیورٹی کو یقینی بنانا وفاقی ،صوبائی اور قانون نافذ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خاموش نہیں رہ سکتی، پاکستان کا ہر فرد قیمتی ہے،ہم فوج کے جوان کیلئے بھی بات کرتے ہیں کسی جماعت کا سیاسی ورکر بھی بہت قیمتی ہوتا ہے۔ بلوچستان اور کے پی میں مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، امن وامان کی براہ راست ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمارا ایک بیس بائیس سال کا ریکارڈ چلتا آرہا ہے، جب تک امریکا کی مدد نہیں کی تھی ہمارا پورا بارڈر محفوظ تھا، ہمارا افغانستان،بلوچستا ن اور کے پی کا بارڈر محفوظ تھا، امریکی محبت میں انہوں نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ افغان حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،پاکستان بھی بات چیت سے مسائل حل کرے، ہم کیوں اپنے خطے پر کسی کی پراکسی لڑیں۔ مجموعی طور پر بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت بیٹھ کر مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں، آپ کے بہت سی جماعتوں سے اختلافات ہوں گے،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا،باجوڑ واقعے میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں؟ ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کبھی کبھی رائی کا پہاڑ فراہم کرتے ہیں،کبھی کبھی خود ہی پہاڑ بن جاتے ہیں، پاکستان اس بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، امن وامان کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑتے ہیں، یہ تو ملک میں سکول ہی بیچے چلے جارہے ہیں، تعلیم اور صحت کا حال برا ہے، جب یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے تو یہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، مسئلے کیسے حل ہونگے جب انڈسٹری بند پڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے چلی گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت برقرار نہیں بلکہ بڑھائی گئی، ونٹر پیکج میں بھی لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے، انہوں نے جھوٹ اور دھوکے کا سامان کیا ہوا ہے، آئی ایم ایف کا وفد تین دن آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، حکومت کا سارا انحصار ٹیکس بڑھا کرپیسے لینے پر ہے، ایف بی آر کے 25ہزار لوگ تو کام کرتے نہیں، جاگیر دار پر اب تک کوئی ٹیکس پالیسی نافذ نہیں ہوئی۔

ان کامزید کہنا تھا کہ سولر پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے ، آئی پی پیز سے غلط معاہدے ختم کیے جائیں، پہلے انہوں نے واضح کہا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے، اب شارٹ فال پر ہر نئے دن کہتے ہیں منی بجٹ لائیں اور کبھی کہتے ہیں نہیں لائیں گے ، چیزیں مہنگی ہونے سےغریب آدمی کیلئے ہر روز ایک نیا منی بجٹ ہی ہوتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll