جی این این سوشل

تجارت

سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کیلئے آئندہ ماہ سنگل پورٹل بنانے کا فیصلہ

سیلز ٹیکس سنگل پورٹل کا قیام ٹیکس دہندگان کو آسانی فراہم کرے گا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کیلئے آئندہ ماہ سنگل پورٹل بنانے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس ہوا،  صوبائی وزراء خزانہ، چئیرمین سندھ ریونیو بورڈ، چئیرمین ایف بی آر شریک ہوئے ۔ ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس اور ٹال ٹیکس کے معاملات زیر غور آئے، وزیر خزانہ نے سیلز ٹیکس پر وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین  نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کو ٹیکسز ایشوز حل کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین ایف بی آر  نے جی ایس ٹی امور پر شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی،  وزیر خزانہ  نے حکام کو سٹینڈر انکم ٹیکس ریٹرن تیار کرنے کی بھی ہدایت کی، وزیر خزانہ  نے صوبوں کو ریسٹورنٹس سے ٹیکس وصولی جاری رکھنے کی اجازت دی۔

وزارت اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ  ٹول مینوفیکچرنگ پر سیلز ٹیکس وصولی وفاق حاصل کرے گی،  ٹرانسپورٹیشن بزنس پر ٹیکسز صوبوں کا اختیار ہوگا۔تعمیرات پر ٹیکسز اور آپریشنل معاملات کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

پاکستان

پاکستان کے سیاحتی شعبے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے، صدر مملکت

صدر زرداری سے ایئر ایشیا ایوی ایشن گروپ کے وفد سے ملاقات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کے سیاحتی شعبے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے، صدر مملکت

صدر مملکت آصف علی زرداری نے دیگر ممالک کے ساتھ پاکستان کے فضائی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی روابط بڑھا کر پاکستان کے سیاحتی شعبے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

ایوان صدر میں ایئر ایشیا ایوی ایشن گروپ کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑی مارکیٹ ہے، ملک میں سیاحت بالخصوص مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ سرمایہ کار پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے مواقع سے مستفید ہوں۔ وفد نے صدر مملکت کو ایئر ایشیا ایوی ایشن گروپ اور اس کے فلائٹ آپریشنز کے بارے میں بتایا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مریم نواز نے پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہونگے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز نے  پروینشل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں پراوینشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں مریم نواز کو پنجاب پروینشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

جس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ اورتحصیل میں بھی انفورسمنٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی۔ صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری کریں گے،ڈی جی بھی تعینات ہوگا۔ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی،ڈپٹی کمشنر جبکہ تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی کا سربراہ اے سی ہوگا۔انفورسمنٹ اتھارٹیز سرکاری اراضی پر قبضوں سمیت دیگر سپیشل ٹاسک سرانجام دیں گی۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانون سازی کا عمل فوری شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 11 قوانین، رولز اور آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری بھی دیدی ۔

پرائس کنٹرول، سرکاری زمینوں پر قبضہ، تجاوزات اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کے اختیارات ہونگے۔تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کے زیر نگرانی تحصیل کی سطح پر پولیس سٹیشن اور سپیشل فورس قائم کی جائے گی۔تحصیل انفورسمنٹ اتھارٹی میں یونٹ انچارج، انوسٹی گیشن آفیسرز، انفورسمنٹ آفیسرز اور کانسٹیبل تعینات ہوں گے۔

تحصیل انفورسمنٹ یونٹ کو قانون پر عملدرآمد کے علاوہ مقدمہ درج کرنے، تحقیقات اور گرفتاری کے اختیارات بھی حاصل ہونگے۔ مانیٹرنگ کے لئے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ انفورسمنٹ اتھارٹی کے دفاتربھی قائم کئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے انفورسمنٹ اتھارٹیزکو6 ماہ میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی ۔

اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین، وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر زراعت محمد عاشق حسین، ایم پی اے ثانیہ عاشق،چیف سیکرٹری، سیکرٹریز زراعت، خزانہ اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll