جی این این سوشل

دنیا

طالبان رہنما ملا برادر دنیا کے بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل

بین الاقوامی جریدے ’ٹائمز ‘ نے 2021 میں دنیا کے بااثر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے جس میں افغان طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر بھی شامل ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

photo line : abdul ghani baradar
photo line : abdul ghani baradar

فہرست ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی افریقی نژاد امریکی خاتون سربراہ نگوزی اوکونجو اویلا ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن دوسرے بااثر ترین شخص قرار پائے ہیں۔

بااثر افراد کی فہرست میں جہاں چین کے صدر ژی جن پنگ، امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس، ڈونلڈ ٹرمپ، نریندرا مودی اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی شامل ہیں، وہیں اس فہرست میں افغان طالبان کے اہم ترین رہنما ملا عبدالغنی برادر بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔افغان طالبان نے بھی بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں ملا عبدالغنی برادر کو شمولیت کا خیر مقدم کیا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے سیکریٹری بلال کریمی نے کہا ہے کہ ملا برادر اخوند انتہائی نرم مزاج اور فیصلہ ساز شخصیت ہیں، انہوں نے دنیا کی ایک بڑی طاقت کے ساتھ تاریخی معاہدے کے لیے انتہائی جانفشانی سے اپنا کردار ادا کیا ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے۔ملا عبدالغنی برادر طالبان کے اہم ترین رہنماو¿ں میں شمار کئے جاتے ہیں، ان ہی کی سربراہی میں قطر میں طالبان کے وفد نے امریکا سے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے مذاکرات کئے تھے۔

تاہم افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے چند ہی روز میں ملا برادر کے دیگر رہنماؤں سے اختلافات کی خبریں انتہائی گرم ہیں، وہ اس وقت کابل کے بجائے قندھار میں موجود ہیں۔

ٹیکنالوجی

آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کر دیں

اوبر نے 2022 میں کراچی، ملتان، فیصل آباد، پشاور اور اسلام آباد میں اپنے آپریشنز بند کرنے اور اسے لاہور تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کر دیں

آن لائن ٹیکسی سروس اوبر نے پاکستان میں اپنی سروس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ترجمان اوبر نے پاکستان میں سروس بند کرنے سے متعلق فیصلے کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ذیلی سروس ’کریم‘ کام کرتی رہے گی، جو پاکستان میں ہزاروں ڈرائیوروں کے لیے کمائی کا باعث ہے۔

واضح رہے کہ اوبر نے 2009 میں کریم کو 3.1 ارب ڈالر میں خرید لیا تھا۔ دونوں کمپنیوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی متعلقہ علاقائی خدمات اور آزاد برانڈز کا کام جاری رکھیں گے۔

لاہور میں صارفین کو ارسال کی گئی ایک ای میل میں اوبر نے کہا کہ اس نے ”30 اپریل سے لاہور میں اوبر ایپ سروسز کو مزید جاری نہ کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے“۔

ای میل میں لکھا تھا کہ ہمای ذیلی کمپنی کریم اپنا آپریشن جاری رکھے گی، اور آپ کے پاس سائن اپ کرنے اور کریم پر سفر کرنے کا اختیار ہو گا۔

خیال رہے کہ اوبر نے 2022 میں کراچی، ملتان، فیصل آباد، پشاور اور اسلام آباد میں اپنے آپریشنز بند کرنے اور اسے لاہور تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم درآمد اسکیم کی چھان بین کےلئے انکوائری کمیٹی تشکیل

 کمیٹی مکمل چھان بین کے بعد 2 ہفتے میں رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم درآمد اسکیم کی چھان بین کےلئے انکوائری کمیٹی تشکیل

وفاقی حکومت نے گندم درآمد اسکیم کی چھان بین کےلئے انکوائری کمیٹی بنا دی، کمیٹی شہباز شریف کے حکم پر بنائی گئی۔

انکوائری کمیٹی کی سربراہی جسٹس (ر) میاں مشتاق کریں گے۔

کمیٹی غیر ضروری طور پر گندم درآمد سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کی تحقیقات کرے گی۔

 کمیٹی مکمل چھان بین کے بعد 2 ہفتے میں رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔ 

سیکرٹری فوڈ کیپٹن ریٹائرڈ محمد آصف نے تصدیق کی ہے کہ کمیٹی نے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے، کمیٹی وزارت تجارت اور نگران حکومت کے درآمدگی فیصلے کی جانچ بھی کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے پر تحفظات کا اظہار

اپوزیشن کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر نظرثانی کا پیغام بھیجا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے پر  تحفظات کا اظہار

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے پر حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق اپوزیشن کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر نظرثانی کا پیغام بھیجا ہے۔ 

حکومت نے عہدے کے لیے اپوزیشن کی جانب سے کوئی اور نام سامنے نہ لانے کی صورت میں اپنا امیدوار لانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی بنانے کے لیے اپوزیشن کو حکمران اتحاد کے تعاون کی ضرورت ہوگی

کیوں کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کا کم از کم 15 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll