جی این این سوشل

پاکستان

جنرل ندیم رضاکاابوظبی میں عالمی دفاعی نمائش کا دورہ،آئی ایس پی آر

راولپنڈی : آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ندیم رضا نے ابوظبی میں عالمی دفاعی نمائش کا دورہ کیا۔ جنرل ندیم نےپاکستانی اداروں کےاسٹالزکابھی دورہ کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جنرل ندیم رضاکاابوظبی میں عالمی دفاعی نمائش کا دورہ،آئی ایس پی آر
جنرل ندیم رضاکاابوظبی میں عالمی دفاعی نمائش کا دورہ،آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضاکایواےای کادورہ،  جنرل ندیم رضاکی اپنےہم منصب لیفٹیننٹ جنرل حمادمحمدثانی سےملاقات ہوئی ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی،سیکیورٹی اورانسداددہشت گردی امورپربات چیت ہوئی ،کشمیراورافغانستان کےتناظرمیں علاقائی صورتحال پربھی بات چیت کی گئی۔اس  ملاقات میں باہمی فوجی رابطوں کومزیدفروغ دینےپراتفاق کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ   جنرل ندیم رضانے ابوظبی میں عالمی دفاعی نمائش کابھی دورہ کیا، جنرل ندیم نےپاکستانی اداروں کےاسٹالزکابھی دورہ کیا، جنرل ندیم نےنمائش میں رکھی گئی مصنوعات اورہتھیاروں کےمعیارکوسراہا، جنرل ندیم کی نمائش کےدوران مختلف حکام سےبھی ملاقاتیں کیں ۔

تجارت

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

اسٹیٹ بینک نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری کر دی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے معاشی حالات مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران بہتر ہوئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیاں گزشتہ سال کے برعکس متعدل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی رواں برس کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتوں کے خسارے میں خاصی کمی آئی ہے۔

رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مالیاتی پالیسیوں کا تسلسل، ذرعی پیداوار میں بہتری اورعالمی قیمتوں میں کمی کی وجوہات ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس ، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ محفوظ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس ، بانی چیئرمین  پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ محفوظ کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈزریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے دلائل دیے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ وہ رقم جرم سے حاصل کردہ رقم تھی؟ جس پر امجد پرویز نے جواب دیا کہ وہ رقم حکومت پاکستان کو آنی چاہیئے تھی، وہ پیسہ ملک ریاض کو فائدہ پہنچانے کے لیے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں بھیجا گیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ملک ریاض اور فیملی نے رقم پاکستان سے منی لانڈرنگ کی؟

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے امجد پرویز سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتا دیں کہ رقم این سی اے نے بھیجی یا ملک ریاض نے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملک ریاض کی این سی اے کے ساتھ آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ ہوئی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ آپ کے پاس اس کی کوئی دستاویز نہیں، ساری زبانی باتیں ہیں، آپ سے پہلے پوچھا تھا کہ فریزنگ یا ڈی فریزنگ کا آرڈرآپ کے پاس ہیں؟ آپ نے کہا کہ اُن میں سے کوئی دستاویز آپ کے پاس موجود نہیں ہے، کیا آپ کے پاس آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے کوئی شواہد موجود ہیں؟ آپ صرف وہ بات کریں جس کے آپ کے پاس شواہد موجود ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سوال بہت سادہ ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی آپ جواب کیوں نہیں دے رہے؟ آپ تو اپنی دستاویزات میں اس سوال کا جواب دے بھی چکے ہیں۔

امجد پرویز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرڈر میں لکھا کہ یہ پیسہ ریاستِ پاکستان کا ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں غلط بھیجی گئی، ایسٹ ریکوری یونٹ نے وزیرِ اعظم کو یہ رقم منجمد کرانا اپنی کامیابی بتائی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ رقم منجمند کرکے ملک ریاض اورفیملی کو مجبور کردیا گیا، ملک ریاض اورفیملی کی رقم کرائم پروسیڈ تھی منی لانڈرکی گئی رقم تھی، دستاویزات کے مطابق یہ رقم نیشنل کرائم ایجنسی کی اجازت کے بغیر منتقل نہیں سکتی تھی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پوچھا کہ کابینہ کی منظوری سے پہلے جو پیسے آئے ان کے بارے میں کیا کہیں گے؟ جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے بتایا کہ یہی تو فراڈ ہے، ایسٹ ریکوری یونٹ وزیراعظم کے براہ راست ماتحت ادارہ تھا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ وزیرِ اعظم کے سامنے رکھے گئے نوٹ سے پہلے منتقل رقم سے متعلق کیا کہیں گے؟

اس پر نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ ہو جانے کے بعد یہ رقم منتقل کی گئی، بانی پی ٹی آئی عمران خان ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ تھے۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ میں تو نہیں لکھا کہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے گی۔

نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ اس عدالت کے توجہ دلانے پر میں نے کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ کو دوبارہ پڑھا ہے، یہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ بہت بڑا فراڈ تھی، ایسٹ ریکوری یونٹ وزیرِاعظم کے براہِ راست ماتحت ادارہ تھا۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا اس سے کیسے تعلق بنتا ہے؟

امجد پرویز نے جواب دیا کہ پبلک سرونٹ اس شخص سے تحفہ نہیں لے سکتا جس کا معاملہ اس کے پاس زیرِ التواء ہو، 458 کنال زمین خرید کر زلفی بخاری کے نام منتقل کی گئی۔

جسٹس طارق جہانگیری نے استفسار کیا کہ زمین منتقل کرنے والے کون لوگ ہیں؟

امجد پرویز نے جواب دیا کہ پرائیویٹ لوگوں سے زمین خرید کر زلفی بخاری کے نام کر دی گئی، ایسٹ ریکوری یونٹ کی این سی اے سے خط و کتابت کے دوران زمین منتقل کی گئی، جب زمین منتقل کی گئی تب القادر ٹرسٹ کا وجود ہی نہیں تھا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ نیب کی جانب سے جمع کرایا گیا تحریری جواب بھی دیکھ لیں، شہزاد اکبر اگر کلیم کرتا ہے کہ وہ پیسہ لے کر آیا تو اس سے پوچھیں، شہزاد اکبر کا سارا کچھ بانی پی ٹی آئی کے کھاتے میں کیوں ڈال رہے ہیں؟۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ برطانیہ سے رقم معاہدے کے تحت پاکستان آئی، وفاقی کابینہ نے صرف معاہدے کو خفیہ رکھنےکی منظوری دی، نیب کے گواہ نے تسلیم کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کسی دستاویز پر دستخط موجود نہیں، نیب کے گواہ نے تسلیم کیا کہ کوئی رقم بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں نہیں گئی۔

عمران خان کے وکیل کے مطابق گواہ نے مانا کہ بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیا، نیب نے کسی موقع پر اس گواہ کے بیان کو اپنے خلاف قرار نہیں دیا، نیب کے اپنے گواہ کے اس بیان کے بعد کیس میں کیا باقی رہ جاتا ہے؟ منی لانڈرنگ کا تو یہ کیس ہی نہیں، یہ پاکستان کا مجسٹریٹ نہیں تھا کہ مرضی سے لکھوا لیتے، مشکوک قرار دے کر رقم منجمد کی اور پھر غیر منجمد بھی کر دی۔

واضح رہے کہ 23 جنوری کو سابق وزیر اعظم نے 190 ملین کیس میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ 27 فروری کو احتساب عدالت اسلام آباد نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف فردجرم عائد کی تھی۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی

فی تولہ سونے کی قیمت 1200 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 41 ہزار 100 روپے پر آ گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی

ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز کمی ہوگئی۔

صرافہ مارکیٹوں میں منگل کے روز 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1200 روپے کی کمی سے 2 لاکھ 41 ہزار 100 روپے اور فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 943روپے کی کمی سے 2 لاکھ 7 ہزار 733  روپے کی سطح پر آگئی۔

سونے کی قیمتوں میں کمی کے برعکس ملک میں فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 2650 روپے اور فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2271.94روپے کی سطح پر مستحکم رہی ہے۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 12ڈالر کی کمی سے 2337 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll