جی این این سوشل

پاکستان

وزیر اعلی بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش 

کوئٹہ : وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد  پیش کردی گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعلی بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا،  اجلاس میں وزیر اعلی جام کمال سمیت اپوزیشن اور ناراض اراکین شریک ہوئے۔ایوان میں ناراض رکن سردار عبدالرحمن کھیتران نے وزیر اعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم عدم پیش کی۔ایوان میں 33 اراکین نے کھڑے ہوکر تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی۔

خیال رہے کہ 11 اکتوبر کو تحریک عدم اعتماد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے 11، بی این پی کے 2 اور پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے جمع کرائی تھی ۔  تحریک عدم اعتماد کامیاب کروانے کے لیے ناراض اراکین کو سادہ اکثریت کی ضرورت ہو گی۔

حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما ظہور احمد بلیدی نے وزیراعلیٰ کے خلاف 40 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا  تھا۔

تحریک عدم اعتماد میں اراکین اسمبلی  کا موقف  تھا کہ جام کمال کی خراب کارکردگی پرانہیں وزیراعلیٰ کےعہدے سے ہٹایا جائے اور ایوان کی اکثریت کے حامل رکن اسمبلی کو وزیراعلیٰ منتخب کیا جائے۔

واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں اراکین کی تعداد 65 ہے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 33 اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔بلوچستان میں حکومتی اتحاد 40 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے 14 نے وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے۔ اس وقت ایوان میں متحدہ حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد 23 ہے جب کہ دو اراکین آزاد ہیں۔

تجارت

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں چوتھے روز بھی تیزی،400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

100 انڈیکس 72 ہزار 547 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں چوتھے روز بھی تیزی،400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج بھی ٹریڈنگ کے دوران تیزی کا رجحان ہے۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی سٹاک مارکیٹ میں 495 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے ساتھ 100 انڈیکس 72 ہزار 547 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔
خیال رہے کہ کاروباری روز کے اختتام پر انڈیکس 72 ہزار 51 پوائنٹس پر بند ہوا۔ جب کہ کاروبار کے دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 72 ہزار 414 پوائنٹس رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی بے نقاب

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی  بے نقاب

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما دوغلے، موقع پرست، بزدل اور دھوکے باز ہیں۔ وہ ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ اپنے نام نہاد مقصد کا پرچار تو کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے، ان کی  مکمل قیادت جن میں مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد شامل ہیں ، سبافغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوئے۔ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

وہ موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں، لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔

پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے جہاں ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور آمادہ کرنے کے ذریعے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔

غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی/خودکش حملوں میں حصہ نہیں لیتے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے" سے بخوبی واقف ہیں۔

پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش

کھاد کی قلت سے بچنے کیلئےیوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ ای سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے،رانا تنویر حسین کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار راناتنویرحسین نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کر دی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین نے ہدایت کی ہے کہ کھاد کی قلت سے بچنے کےلئے2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ ای سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے،خریف سیزن میں یوریا کھاد کی مانگ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےکیا۔ انہوں نے کہاکہ قلت سے بچنے کے لیے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائےکیونکہ خریف سیزن میں یوریا کھاد کی مانگ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔
اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد کی قیمت اور سپلائی کو مستحکم کرنے کے لیےبڑا فیصلہ کرتے ہوئے فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کے ذریعے خریف سیزن کے لیے یوریا کھاد کی درآمد کی سفارش کی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ درآمد کا مقصد ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے،درآمد سے پاکستان کے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ 
انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی بروقت درآمد سے قیمت میں نمایاں کمی آئے گی،مقامی یوریا کھاد کی مارکیٹ مستحکم ہو گی،کسانوں کو خریف سیزن میں یوریا کھاد بلا تعطل میسر ہوگی، وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہاکہ تمام مقامی یوریا فرٹیلائزر پلانٹس بھی پوری صلاحیت کے ساتھ فعال رہیں گے۔ 
رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت کسانوں کے فائدے کے لیے فرٹیلائزر انڈسٹری کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ترجمان وزارت صنعت و پیداوار نے کہا کہ یوریا کھاد کی درآمد کا حتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی آئندہ اجلاس میں کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll