جی این این سوشل

پاکستان

عوام کو مہنگائی سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں: وزیراعظم 

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان  کاکہنا ہے کہ عوام کو مہنگائی سے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، پانچ سال بعد فیصلہ ہوگا کہ کیا  ملک میں غربت کم ہوئی ۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عوام کو مہنگائی سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں: وزیراعظم 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اٹک میں 200 بستروں پر مشتمل ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔  عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے  کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 30 برس کے دوران دو خاندانوں کی حکمرانی سے مخصوص طبقہ امیر ہوگیا لیکن ملک مجموعی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں بھارت میں میچ کھیل کر اپنے ملک آتا تھا تو لگتا تھا کہ غریب سے امیر ملک آگیا ہوں، بدقسمتی سے 30 برس میں پیچھے رہ گئے۔ 2018میں بنگلہ دیش بھی ہم سے آگے نکل گیا ہے ، کے پی کی عوام نے ہمیں دوبارہ موقع دیا ،ہم نے ٹورازم کو بڑھایا جس سے لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ ہیلتھ کارڈ متعارف کرایا جس کے باعث وہاں کے نیم متوسط طبقے کو طبی سہولیات میسر ہوئیں اور انہوں نے دوبارہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو دوبارہ منتخب کیا۔

 پاکستان میں زچگی سے متعلق طبی سہولیات کافقدان ہے

انہوں نے کہا  کہ پاکستان میں زچگی کے دوران سب سے زیادہ اموات واقع ہوتی ہیں جہاں زچگی کے دوران طبی سہولیات میسر نہیں ،  جو ملک کے لیے باعث شرمندگی ہے ۔

پاکستان میں آئندہ دو برس کے دوران 5 مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کیے جائیں گے، مارچ تک پنجاب میں بھی ہرخاندان کوہیلتھ انشورنس کارڈمیسرہوگا ۔ 

5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں

وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، پانچ سال بعد فیصلہ ہوگا، کیا ملک میں غربت کم ہوئی، حکومتی پالیسیوں کی بدولت برآمدات میں اضافہ ہوا، دس سال میں دس ڈیم بنائیں گے۔ عثمان بزدار 2 سال کا نہیں، 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں۔ 

خطے میں سب سے زیادہ سستا پیٹرول پاکستان میں ہے

وزیراعظم عمران خان  کہنا تھا کہ خطے میں سب سے زیادہ سستا پیٹرول پاکستان میں ہے،  بھارت میں بھی پیٹرول مہنگا ہونے پر شور برپا ہے لیکن پاکستان میں نئی دہلی کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  آٹا، گھی اور دالوں پر30 فیصد احساس کارڈ پر سبسڈی دینگے، اوورسیزپاکستانی پیسہ لےکرآئیں گے توملکی کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کو اس موقع پر تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا  کہ مذکورہ ہسپتال 2 سال کی مدت 5.3 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہو گا۔حکومت پنجاب پانچ ارب تیس کروڑ روپے کی مالیت کا دوسو بستروں کا ہسپتال دو سال کی مدت میں مکمل کرے گی۔منصوبے کی لاگت کی نصف رقم وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو فراہم کی ہے۔

کھیل

ویمنز ٹی20 ورلڈکپ یو اے کی کی میزبانی میں آج سے شروع

افتتاحی روز پاکستان اور سری لنکا شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم شام 6 بجے مدمقابل آئیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ویمنز ٹی20 ورلڈکپ یو اے کی کی میزبانی میں آج سے شروع

ویمنز ٹی20 ورلڈکپ، چمچماتی ٹرافی کو حاصل کرنے کےلئے جنگ کا آغاز آج سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہو رہا ہے، 10 ٹیمیں ایک ٹرافی کیلئے مدمقابل آئیں گی، دنیا کی 150 بہترین خواتین کرکٹرز ایکشن میں ہوں گی۔

افتتاحی روز پاکستان اور سری لنکا شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم شام 6 بجے مدمقابل آئیں گی۔

18 روزہ ٹورنامنٹ میں 10 ٹیمیں حصہ لیں گی، پاکستان کو گروپ اے میں آسٹریلیا، بھارت، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے ساتھ رکھا گیا ہے۔اسی طرح گروپ بی میں بنگلہ دیش، انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔

دوسری جانب پاکستان نے ٹورنامنٹ سے قبل اسکاٹ لینڈ اور بنگلادیش کے خلاف وارم اپ میچز کھیلے اور دونوں میں ہی شکست ہوئی، البتہ پلیئرز ایونٹ میں بہتر کھیل کیلیے پْرعزم ہیں۔

گزشتہ روز بھی ویمنز ٹیم نے ہیڈ کوچ محمد وسیم کی نگرانی میں دوپہر ایک سے سہہ پہر 4 بجے تک سخت گرمی میں ٹریننگ کی، اس میں دیگر کوچز نے بھی کھلاڑیوں کو آنے والے اہم ترین معرکوں کیلیے مشقیں کرائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

عدالت نے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کرتے ہوئے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس پر  جسٹس مظہر عالم کا اختلافی نوٹ 30 جولائی کو آیا جبکہ بینچ کی اکثریت نے تفصیلی فیصلہ 14 اکتوبر کو جاری کیا، جسٹس مظہرعالم کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے میں فرق ہے، کیا آئین میں ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے کا فرق لکھا ہوا ہے؟ 

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 63 اے پر فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے، ایک طرف کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، ساتھ ہی بنیادی حق پارٹی کی ہدایت پر ختم بھی کر دیا۔

پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا حسبہ بل کیس کے مطابق ریفرنس پر رائے  جس نے مانگی اس پر رائے کی پابندی لازم ہے۔ 

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا اگر صدر مملکت رائے پر عمل نہ کرے تو کیا ان کےخلاف کارروائی ہو سکتی ہے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت صدر مملکت کےخلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔

فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق تحریک انصاف کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلکلی معافی مانگنی پڑ جائے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ گلالئی پشتو کا لفظ ہے جس کا مطلب بھی دیکھ لیں۔ 

وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ 63 اے کیس میں اقلیتی ججز کا فیصلہ پہلے جاری ہوا۔

عدالت عظمیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی درخواست پر فیصلہ سنا دیا، عدالت نے آرٹیکل 63 اے کیخلاف نظرثانی کی درخواستیں متقفہ طور پر منظور کر لیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 63 اے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے، تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی، علی ظفر

بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے سماعت کا بائیکاٹ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے، تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی، علی ظفر

سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیلوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے وکیل علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان عدالت سے خود مخاطب ہونا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظر ثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کر رہا ہے، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے علی ظفر سے استفسار کیا کہ آپ کی اپنے مؤکل سے ملاقات ہوگئی جس پر انہوں نے جواب دیا ’جی بالکل گزشتہ روز ملاقات ہوئی لیکن ملاقات علیحدگی میں نہیں تھی، جیل حکام بھی موجود رہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان عدالت سے خود مخاطب ہونا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی وڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں گزارشات رکھنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس نے انہیں ہدایت دی کہ اچھا آگے چلیں، دلائل شروع کریں۔

علی ظفر نے کہا کہ نہیں پہلے عمران خان عدالت میں گزارشات رکھ لیں، پھر میں دلائل دوں گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ سینئر وکیل ہے، آپ کو معلوم ہے عدالتی کارروائی کیسے چلتی ہے۔

علی ظفر نے جواب دیا کہ میرے مؤکل کو بینچ پر کچھ اعتراضات ہیں، عمران خان کی وڈیو لنک پر پیشی کی اجازت نہیں دیتے تو انہوں نے کچھ باتیں عدالت کے سامنے رکھنے کا کہا ہے، میں نے اپنے مؤکل سے ہی ہدایات لینی ہیں، ہدایت کے مطابق چلنا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ صرف اپنے مؤکل کے وکیل نہیں، آفیسر آف دا کورٹ بھی ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم بھی وکیل رہ چکے ہیں، اپنے مؤکل کی ہر بات نہیں مانتے تھے، جو قانون کے مطابق ہوتا تھا وہی مانتے تھے۔

علی ظفر نے کہا کہ اگر عمران خان کو اجازت نہیں دیں گے تو پیش نہیں ہوں گے، حکومت کچھ ترامیم لانا چاہتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیاسی گفتگو کررہے تاکہ کل سرخی لگے جس پر علی ظفر نے کہا کہ آج بھی اخبار کی ایک سرخی ہے کہ آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے قبل لازمی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس بات کا معلوم نہیں۔

علی ظفر نے کہا کہ حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے اور تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس بات پر آپ پر توہین عدالت لگا سکتے ہیں، کل آپ نے ایک طریقہ اپنایا، آج دوسرا طریقہ اپنا رہے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم آپ کی عزت کرتے ہیں، آپ ہماری عزت کریں، ہارس ٹریڈنگ کا کہہ کر بہت بھاری بیان دے رہے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کیا ہوتی ہے؟ آپ کو ہم بتائیں تو آپ کو شرمندگی ہوگی۔

علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ ہارس ٹریڈنگ کو روکتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کا مذاق بنانا بند کریں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عدالت نے 63 اے پر اپنی رائے دی تھی کوئی فیصلہ نہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے سماعت کا بائیکاٹ کردیا، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے بینچ کی تشکیل درست نہیں، حصہ نہیں بنیں گے۔

علی ظفر نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ آپ اگر کیس کا فیصلہ دیتے ہیں تو مفادات کا ٹکراؤ ہوگا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جو کچھ بول رہے ہیں اس کو سنیں گے اور نہ ہی ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا ہم آپ کو عدالتی معاون مقرر کردیں، آپ کو اعتراض تو نہیں جس پر علی ظفر نے کہا کہ عدالتی حکم پر کوئی اعتراض نہیں جس کے بعد عدالت نے علی ظفر کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔

علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں بینچ قانونی نہیں، اس لیے آگے بڑھنے کا فائدہ نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بار بار عمران خان کا نام کیوں لے رہے ہیں، نام لیے بغیر آگے بات کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll