جی این این سوشل

دنیا

عراقی وزیراعظم کی رہائشگاہ پر ڈرون حملہ

بغداد:  عراقی فوج کا کہنا ہے کہ عراقی وزیراعظم قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عراقی وزیراعظم کی رہائشگاہ پر ڈرون حملہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  عراقی وزیراعظم کی رہائشگاہ پر ڈرون حملہ ہوا ہے۔عراقی فوج کا کہنا ہے کہ  عراقی وزیراعظم قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، حملے میں بارود سے بھرے ڈرون کا استعمال کیا گیا۔ حملے کے بعد بغداد کے گرین زون میں شدید فائرنگ ہوئی

امریکی محکمہ خارجہ نے حملے کی مذمت کی اور تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی۔

ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا کہ " یہ بظاہر دہشت گردی کی  کارروائی ہے، جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں،  ہم عراق کی خودمختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے کے  کیلئے عراقی سیکورٹی فورسز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور انہیں  اس حملے کی تحقیقات  میں  مدد کی پیشکش کی ہے۔"

عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں خیریت سے ہوں۔

پاکستان

پی ٹی آئی کے احتجاج کا آج تیسرا روز، جڑواں شہروں کو ملانے والے راستے بند، موبائل فون سروز معطل

مظاہرین کی ممکنہ پیش قدمی روکنے کے لیے ڈی چوک میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے تازہ دم دستے موجود ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے احتجاج کا آج تیسرا روز، جڑواں شہروں کو ملانے والے راستے  بند، موبائل فون سروز معطل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کا آج تیسرا روز ہے، مظاہرین کی ممکنہ پیش قدمی روکنے کے لیے ڈی چوک میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے تازہ دم دستے موجود ہیں، احتجاج کے باعث جڑواں شہروں کو ملانے والے تمام راستے تیسرے روز بھی بند ہیں جبکہ میٹرو بس سروس اور موبائل فون سروس معطل ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر مظاہرین کی ممکنہ پیش قدمی روکنے کے لیے ڈی چوک میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس کے تازہ دم دستے موجود ہیں۔

مظاہرین کو اقتدار شہر سے نکالنے کے لیے انتظامیہ کا رات بھر آپریشن جاری رہا جبکہ اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران نے رات گئے جناح ایونیو کا دورہ کیا اور آپریشن کا جائزہ لیا۔

احتجاج کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے تمام راستے تیسرے روز بھی بند ہیں، جڑواں شہروں کے بیشتر کاروباری مراکز بند ہیں اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں، مری روڈ تین دن سے ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

مری روڈ کی طرف آنی والی گلیوں اورراستوں پر کنٹینرز موجود ہیں، راستوں کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ لیاقت باغ راولپنڈی سے فیض آباد تک جگہ جگہ رکاوٹیں موجود ہیں، پنجاب پولیس کی نفری جگہ جگہ تعینات اور سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

راستوں کی بندش کے باعث مریضوں کا اسپتال پہنچنا بھی دشوار ہو گیا ہے جبکہ موبائل انٹرنیٹ بند ہونے سے آن لائن کاروبار بھی شدید متاثر ہے، اس کے علاوہ میٹرو بس سروس بھی تیسرے روز معطل ہے۔ موبائل فون سروس کے حوالے سے حکام کا بتانا ہے کہ کچھ دیر میں موبائل فون سروس باضابطہ طور پر بحال کر دی جائے گی۔

اسلام آباد کی حدود میں ایکسپریس وے،کشمیر ہائی وے ٹریفک کے لیے کھلی ہے، مری روڈ اور ائیرپورٹ روڈ ٹریفک کے لیے کھلے ہیں تاہم ریڈ زون جانے اور آنے والے تمام راستے بند ہیں ۔

اسلام آباد سے لاہور جانے کے لیے موٹروے ایم ون ٹریفک کے لیے کھلی ہے، ایم ون پر کھودی گئی خندقوں کو بھر دیا گیا 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ

جب تک کپتان حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طےشدہ طریقۂ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا، شیخ وقاص

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے بیان میں کہا کہ جب تک کپتان حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طےشدہ طریقۂ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا، ”فالس فلیگ آپریشن ٹو“ کو ناکام بنانے اور پرامن احتجاج کو خون میں نہلانے کی حکومتی کوششوں کو خاک میں ملانے پر تحریک انصاف کے کارکنان اور پختون عوام خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کی جبری گمشدگی نہایت شرمناک، اشتعال انگیز، آمرانہ اور وفاقِ پاکستان کیلئے تباہ کن ہے، دوتہائی مینڈیٹ کے حامل وزیراعلیٰ کو اسلام آباد سے بندوق کے زور پر اٹھا کر کروڑوں پختونوں کو شدید اشتعال دلوانا اور جذباتی ردعمل کا ماحول پیدا کرکے آگ اور خون کی ہولی کھیلنا مقصود تھا۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی تھی کہ علی امین کی قیادت میں پرامن احتجاج کیلئے ڈی چوک کی جانب بڑھنے والا عوامی سمندر بدترین ریاستی فسطائیت کے باوجود مکمل طور پر پرامن رہا، علی امین گنڈا پور کو بندوق کے زور پر پختونخوا ہاؤس سے اغواء کرکے پرامن احتجاج کو 9 مئی کی طرز پر پرتشدد بنانے کی مکروہ سازش کی گئی۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ پرامن مظاہرین کی میزبانی کے دوران قرونِ اولیٰ کی یادیں تازہ کرنے پر اسلام آباد کے عوام کے تہہ دل سے مشکور ہیں، پرامن احتجاج کو افواہ سازی کے ذریعے ختم کروانے یا عوام میں کنفیوژن پھیلانے کی سرکاری کوششیں بھی اس فالس فلیگ آپریشن ٹو کیطرح ناکام و نامراد رہیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ڈی ایس پی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 ملزمان ہلاک

ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا، سی ٹی ڈی حکام

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ڈی ایس پی  علی رضا کے قتل میں ملوث 2 ملزمان ہلاک

کراچی کے علاقے شیر شاہ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی کے دوران ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کے قتل میں ملوث 2 ملزمان ہلاک ہوگئے، سی ٹی ڈی نے ہلاک دہشت گردوں سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں کی شناخت قاسم رشید اور عثمان کے نام سے ہوئی ہے، دہشت گردوں نے رواں سال 7 جولائی کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ڈی ایس پی سی ٹی ڈی علی رضا کو کریم آباد میں شہید کیا تھا۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا، ہلاک دہشت گرد حافظ قاسم رشید کراچی کا نیا امیر تھا، ڈی ایس پی کے قتل کے لیے ڈسٹرکٹ صدر سید احمد حسن نے سہولت کاری کی، ریکی میں ملوث دو دہشت گرد نعیم اور حمزہ کو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار ملزمان سے دہشت گرد حافظ قاسم رشید اور عثمان کا سراغ ملا۔

حکام کے مطابق مقابلے کے دوران دونوں دہشت گرد مارے گئے، ہلاک دہشت گردوں سے کلاشنکوف، دو پسٹل، تین ہینڈ گرنیڈ برآمد ہوئے، خودکش جیکٹ،ٹارگٹ کلنگ لسٹ بھی برآمد ہوئی، ہلاک دہشت گردوں سے کالعدم تحریک طالبان کا جاری لیٹر بھی ملا، لیٹر کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے اس گروپ نے حال ہی میں ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی۔

سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد حافظ قاسم 12 سال کے بعد جیل سے رہا ہوا تھا، ملزم 35 سے زائد قتل، اقدام قتل اور دیگر مقدمات میں ملوث تھا، ڈی ایس پی علی رضا کو قتل کرنے کی پلاننگ کئی ماہ قبل جیل میں کی گئی تھی۔ہلاک دہشت گردوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 50لاکھ انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں کراچی کے علاقے کریم آباد میں موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے ڈی ایس پی علی رضا کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں علی رضا اور ان کا محافظ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

دونوں کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll