جی این این سوشل

دنیا

نئی دہلی : فضائی آلودگی کے باعث اسکول ایک ہفتے کیلئے بند

نئی دہلی : بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں فضائی آلودگی کے باعث اسکول ایک ہفتے کے لیے بند کر دیے گئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نئی دہلی : فضائی آلودگی کے باعث اسکول ایک ہفتے کیلئے بند
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں فضائی آلودگی کے باعث اسکول ایک ہفتے کے لیے بند کر دیے گئے،  نئی دلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے  اعلان کیا۔   سوموار سے اسکول ایک ہفتے کے لیے بند اور اسکولوں کی کلاسیں  ورچوئل ہوں گی۔

بھارت کی سپریم کورٹ نے نئی دہلی میں پھیلنے والی بدترین فضائی آلودگی سے شہریوں کو فوری بچانے کے لیے لاک ڈاؤن کی تجاویز دے دی۔ 

بھارت کے مرکزی آلودگی کنٹرول ادارے کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ روز نئی دلی میں ائیر کوالٹی انڈیکس کے 500 کے پیمانے میں آلودگی 437پوائنٹس ریکارڈ کی گئی،  بھارت میں دیوالی کے بعد سے نئی دہلی سمیت مختلف شہروں کی فضا آلودہ ہے

، دھوئیں کی وجہ سے شہری آشوب چشم اور سانس کے مسائل سے دوچار ہیں۔

تجارت

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعدادوشمار جاری کر دیئے

گزشتہ ماہ ٹماٹر 24.34 فیصد، سبزیاں 18 فیصد سے زائد سستی ہوئیں، ستمبر میں پھل 4.49 فیصد جبکہ گندم کا آٹا 5.53 فیصد تک سستا ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعدادوشمار جاری کر دیئے

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ماہانہ اعدادوشمار جاری کر دیئے ۔

شہری علاقوں میں مہنگائی 9.3 فیصد، دیہی علاقوں میں 3.6 فیصد پر آگئی ،ستمبر میں مہنگائی کی سالانہ شرح 6.9 فیصد کے سنگل ڈیجیٹ پر آگئی۔ 
گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں 0.5 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی،شہری علاقوں میں مہنگائی 9.3 فیصد، دیہی علاقوں میں 3.6 فیصد پر آگئی، ستمبر 2024 میں مہنگائی حکومتی اندازوں سے بھی کم سطح پر آگئی، حکومت نے ستمبر اکتوبر میں مہنگائی 8 سے 9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی ۔

گزشتہ ماہ ٹماٹر 24.34 فیصد، سبزیاں 18 فیصد سے زائد سستی ہوئیں، ستمبر میں پھل 4.49 فیصد جبکہ گندم کا آٹا 5.53 فیصد تک سستا ہوا، ایک ماہ میں گندم 4.46 فیصد، دال مسور4فیصد، ماش 2.67 فیصد سستی رہی۔

گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں بیسن 15 فیصد، دال چنا 13.48 فیصد مہنگی ستمبر میں انڈے 7.33 فیصد، سفید چنے 5 فیصد مہنگے ہوئے، پیاز 5 فیصد، مصالحے 3.32 فیصد، ریڈ میڈ فوڈ 2.54 فیصد مہنگی ہوئی،ایک ماہ میں گوشت 2.37 فیصد آلو 1 فیصد تک مہنگے ہوئے ہوئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے جسٹس نعیم اختر افغان کو آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے سماعت کرنے والے بینچ میں شامل کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس صبح 9 بجے سپریم کورٹ میں ہوا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کرتے رہے تاہم جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے اور نہ کوئی پیغام بھیجا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کا نام تجویزکیا تاہم جسٹس منصور کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر جسٹس نعیم اختر بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ مکمل ہوگیا، لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کے سماعت کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی جبکہ لارجر بینج کے رکن جسٹس منیب اختر نے موجودہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے بنائے بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر دوران سماعت اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام سائلین کے مقدمات ایک شخص کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔

یار رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کوغیرقانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب نے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجربینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کرآرٹیکل63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ترک صدر کا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ

اگر سلامتی کونسل اسرائیل کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوتی تو جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنی چاہیے، رجب طیب اردوان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترک صدر کا عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پر  اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ سے غزہ اور لبنان میں عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری رکھنے کی صورت میں اسرائیل کے خلاف طاقت کے استعمال کا مطالبہ کردیا۔

انقرہ میں کابینہ اجلاس کے بعد بات چیت کرتے ہوئےترک صدر نے کہا کہ اگر سکیورٹی کونسل اسرائیل کو غزہ اور لبنان پر حملوں سے باز رکھنے میں ناکام ہوتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی 1950 میں منظور کی گئی قرارداد کے تحت اسرائیل کیخلاف طاقت کے استعمال کی تجویز پیش کرے۔

 صدر اردوان نے کہا کہ اگر سکیورٹی کونسل اسرائیل کو روکنے کیلئے مضبوط ارادے کا اظہار کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے طاقت کے استعمال کی تجویز پیش کرے جس طرح 1950 میں ’Uniting for Peace resolution‘ کے تحت کیا گیا تھا۔

صدر اردوان کا کہنا تھا کہ مسلمان ممالک کی جانب سے اسرائیل کے خلاف مضبوط مؤقف پیش کرنے میں ناکامی بھی افسوسناک ہے، انہیں جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کیلئے معاشی، سفارتی اور سیاسی نوعیت کے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔

یاد رہے کہ نیٹو اتحادی ترکیہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف غزہ میں تباہ کن حملوں اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف کھولے گئے محاذ پر اسرائیل کی کھلی مذمت کرتا رہا ہے۔

ترکیہ غزہ جنگ کے بعد  اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات ختم کرنےکے علاوہ عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں فریق بننے کیلئے درخواست بھی دے چکا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق اگر سکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا کسی معاملے پر اتفاق نہیں کرپاتے، اور اختلاف کے باعث عالمی امن برقرار رکھنے میں ناکام ہوتے ہیں تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اس معاملے میں مداخلت کرسکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ سکیورٹی کونسل اقوام متحدہ کا واحد ادارہ ہے جو عام طور پر پابندیاں لگانے  یا طاقت کے استعمال جیسے فیصلے کرنے اور انہیں قانونی طور پر لاگو کرنے کا  اختیار رکھتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll