جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

پی ٹی اے نے سوشل میڈیا کمپنیوں کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونکیشن (پی ٹی اے ) نے سوشل میڈیا کمپنیوں کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی اے نے سوشل میڈیا کمپنیوں کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  نئے سوشل میڈیا رولز کے تحت آن لائن مواد کی نگرانی کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن (پی ٹی اے ) نے سوشل میڈیا کمپنیوں کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا ہے۔ پی ٹی اے نے ای میل اور پوسٹل ایڈریس کے ذریعے رجسٹریشن فارم مانگ لیے ۔

پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ  کمپنی کے آغاز سے متعلق تفصیلات، پاکستان میں صارفین کی تعداد بتانا کو ہوگی، کمپنی کو نام ، ویب سائنٹ کے علاوہ سروسسز کی تفصیلات بھی بتانا ہوگی،  اجازت نامے کی درخواست کے ساتھ شکایات دور کرنے والے آفیسر کا تقرر بھی کرنا ہوگا۔ 5 لاکھ سبسکرائبرز والی کمپنیوں کو الگ فارم جمع کروانا ہوگا ،  قابل اعتراض مواد نہ ہٹانے والی کمپنیوں کو 50 کروڑ تک جرمانہ ہوسکے گا۔

پاکستان

مریم نواز کے حکم پر بشریٰ بی بی کو جیل میں بے جا تنگ کیا جا رہا ہے، بیرسٹر سیف

جعلی راج کماری مریم نواز اتنا ظلم کریں کہ کل پھر برداشت بھی کرسکیں، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کے حکم پر بشریٰ بی بی کو  جیل میں بے جا  تنگ کیا جا رہا ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ مریم نواز کے حکم پر بشریٰ بی بی کو تنگ کیا جا رہا ہے۔ مریم نواز کی حکومت میں خواتین پر ظلم کیا جا رہا ہے۔

اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی راج کماری مریم نواز کے احکامات پر جیل میں بشریٰ بی بی کو بے جا تنگ کیا جارہا ہے۔ با پردہ خاتون کی کیمروں کے سامنے تلاشی لے کر تضحیک کی جارہی ہے۔ رات کو نیند سے جگاکر سیل کی تلاشی کے بہانے ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ انہیں راتوں کو جگاکر بالوں کی تلاشی بھی لی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے ذریعے عمران خان کو توڑنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ بشریٰ بی بی عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہیں اور خان کی طاقت بنی ہوئی ہیں۔ راج کماری مریم نواز کی جعلی حکومت میں خواتین پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پشاور کی بزرگ خاتون کو بھی گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا۔ بزرگ خاتون مریم نواز کی ماں کی جگہ تھی ان پر بھی ترس نہیں کھایا۔ بغض عمران میں جعلی حکومت بوڑھوں بچوں کا بھی خیال نہیں کرتے کررہی۔ جعلی راج کماری مریم نواز اتنا ظلم کریں کہ کل پھر برداشت بھی کرسکیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت ریلیف مانگ لیا

نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت  ریلیف مانگ لیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔

بعد ازاں، احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll