مچھر بظاہر ایک چھوٹا سا جاندارہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس چھوٹے سے کیڑے کو ’’دنیا کا سب سے خطرناک جاندار‘‘ تسلیم کیا جاچکاہے؟


مچھر کی وجہ سے دنیا بھر میں ملیریا، ڈینگی اور مختلف ممالک میں زیکا وائرس جیسے امراض وبا کی صورت پھیل رہے ہیں اور ان بیماریوں کے نتیجہ میں ہر سال 10لاکھ سے زائد افراد موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے لگا ہے لیکن اب ملیریا اور ڈینگی کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ،ایسے میں مچھروں سے بچنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ آپ کی رہائش گاہ، دفاتر، اسکول یا کام کرنے کی جگہ ان مچھروں سے پاک ہونی چاہئیے ۔
آئیے وہ نسخے یا طریقے جاننے کی کوشش کرتے ہیں جن کے ذریعے آپ اپنے گھر کو مچھروں سے محفوظ بنانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
جڑی بوٹیاں
مالٹے کے چھلکے
مالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔
تلسی
ایسی جڑی بوٹیاں جو اگر کمرے میں موجود ہوں تو بو مچھروں کو باہر نکلنے پر مجبور کرتی ہیں، انہی میں سے ایک تلسی ہے۔ اس کے پتے کھڑکیوں اور گھر کے داخلی راستوں پر پھیلانے کے علاوہ بالکونی میں رکھ دیں تو اس کے بعد باہر سے مچھر گھر میں داخل نہیں ہو گے۔
کافی کے بیج
کافی کے بیج ایک آسان سا گھریلو ٹوٹکا ہے، جس کے ذریعے آپ اپنے گھر کو مچھروں سے نجات دلانے میں بآسانی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ گھر میں جن جگہوں پر پانی موجودہو، مثلاً سوئمنگ پول ، پانی کی ٹنکیاں وغیرہ، وہاں کافی کے بیج ڈال دیں۔ آپ کایہ عمل پانی میں موجود مچھر کے انڈوں کو پانی کی اوپری سطح پر لے آئےگا اور وہاں آکسیجن کی کمی کے باعث یہ انڈے خود بخود ختم ہوجائیں گے
پودینہ
اسی طرح پودینہ بھی ایک تیز خوشبودار پودا ہے جس کی خوشبو تیزی سے ہوا میں پھیلتی ہے۔اس کے سبز یا خشک پتوں کو ٹی بیگز کی طرح کاغذی تھیلیوں میں رکھ کر کھڑکیوں اور داخلی دروازوں پر لٹکا دیں تو مچھر وہاں نہیں آئیں گے۔
بے لارل نامی پودا بھی جہاں لگا ہو وہاں مچھر نہیں جا سکتے۔ اس لیے اس کو باغیچے میں لگا لیا جائے تو اس کا فائدہ ہو سکتا ہے اسی طرح اس کے پتوں کو بھی گھر کے مختلف حصوں رکھ کر مچھروں سے بچا جا سکتا ہے۔
لیونڈر
لیونڈر بھی ایسا خوشبودار پودا ہے جو مچھروں کو دور رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے گھر کے مختلف حصوں میں رکھا جائے تو ایک تو ایئر فریشنر کا کام دیتا ہے، دوسرا دلکش دکھائی دیتا ہے اور تیسری اہم بات یہ ہے کہ مچھروں کو وہاں سے جانے پر بھی مجبور کرتا ہے۔
کافور
اگر آپ کے گھر میں مچھروں کی بہتات ہے توگھر کے دروازوں ، کھڑکیوں اور روشن دانوں کے پاس کافور جلا دیں اور 30منٹ کے لیے گھر کی تمام کھڑکیوں، دروازوں اور دیگر کھلی جگہوں کو بند کردیں۔ آدھا گھنٹے بعد جب آپ گھر میں داخل ہوں گے تو کافور کی مہک سے تمام مچھروں کو مردہ پائیں گے۔
بادرونہ کا تیل
مچھروں سے نجات حاصل کرنے کی غرض سے بادرونہ کے تیل (Citronella Oil)کا استعمال ایک بہترین نسخہ ثابت ہوسکتا ہے، جسے ایک کے بجائے مختلف صورتوں میں استعمال کیاجاتا ہے مثلاً مچھر دور بھگانے کے لیے گھر میں بادرونہ کے تیل کا چھڑکاؤ کیا جاسکتا ہے۔یہ تیل جسم پر بھی لگایا جاسکتا ہے۔ کسی موم بتی یا چراغ میں ڈال کر روشنی کرنے سے بھی مچھروں کو گھر سے دور بھگایا جاسکتا ہے۔
پائن کی لکڑی
اگر ایک بار آپ اپنے گھر کے بیرونی حصوں میں پائن کی لکڑی جلالیں تو اس لکڑی کے جلنےسے پیدا ہونے والی بُو ہر قسم کے مچھروں کو ختم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
روزمیری
روزمیری کا پودا اور اس کا تیل دونوں ہی حشرات کے حملے سے بچنے کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ آپ اپنے گھر کو روز میری کے پودوں سے مہکا کر مچھروں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ روزمیری کی چندجھاڑیاں بمعہ پھول لے کر جلائیں، جس کے بعد آپ کا گھر مچھروں سے پاک ہوجائے گا۔
سویا بین تیل
سویا بین کا تیل مچھروں کی افزائش کی روک تھام میں مدددیتا ہے۔ اسےموم بتی میں ڈال کر روشن کرنے کے لیے بھی استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
لیمن گراس
لیونڈر، روز میری اور کالی مرچ کی طرح مکھیاں اور مچھر لیمن گراس کی مہک بھی پسند نہیں کرتے۔ آپ لیمن گراس کا تیل ان کیڑوں کو گھر سے دور رکھنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ اس پودے میں موجود citronella مچھروں اور مکھیوں کو قریب نہیں آنے دیتی۔لیمن گراس اگر گھر میں بھی اُگایا جائے تو اس میں موجود لیموں کی خوشبو سے مچھر دور بھاگ جاتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کے علاوہ بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں جو آپ کو مچھروں سے بچانے مدد دیتی ہیں۔
مچھر دانی
کچھ مچھر دانیاں تو ایسی ہوتی ہیں جن کے اندر مچھر نہیں گھس سکتے اور اس کے اندر موجود افراد محفوظ رہتے ہیں، یہ مچھر دانیاں بازاروں میں دستیاب ہیں۔ اسی طرح ایسی مچھر دانیاں بھی بعض ممالک میں مل جاتی ہیں جن کو چھوتے ہی مچھر ان سے چپک جاتا ہے اور مر جاتا ہے۔
کریم کا استعمال
مچھروں سے بچانے میں اینٹی موسکیٹو لوشن کا بھی اہم کردار ہے۔ یہ جسم کے ان حصوں پر لگایا جاتا ہے جو عام طور پر کھلے ہوتے ہیں اور مچھر بھی انہی مقامات پر حملہ آور ہوتے ہیں جیسے چہرہ، ہاتھ اور پاؤں، اس کی بو سے مچھر آپ کے قریب نہیں آتے۔
ہینڈ یا سٹن ریکٹس
یہ ریکٹس بھی بازار میں عام دستیاب ہوتے ہیں جن کا بٹن دباتے ہی اس کی تاروں میں ہلکا سا کرنٹ پیدا ہوتا ہے اور اس سے مچھر کو مارا جائے تو وہ فوراً مر جاتا ہے اگرچہ یہ بھی موثر ہے تاہم ان مچھروں سے بچانے میں کارگر نہیں جو آپ کے سونے کے بعد نمودار ہوتے ہیں۔

ڈکی بھائی کی اہلیہ عروب جتوئی عدالت طلب، جوئے کی ایپ کیس میں پیشرفت
- 13 hours ago

ایکس کا نیا فیچر: لنک پر کلک کے بعد بھی پوسٹ سامنے رہے گی
- 13 hours ago

نام نہاد بلوچ نیشنل موومنٹ کا برطانیہ میں بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- 19 minutes ago

محسن نقوی کی بلاول بھٹو سے ملاقات، سیاسی و سیکیورٹی امور پر گفتگو
- 13 hours ago

راولپنڈی ٹیسٹ کا دوسراروز، پاکستان کی جنوبی افریقا کے خلاف پہلی اننگز میں بیٹنگ جاری
- 14 minutes ago

دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دہلی پہلے جبکہ لاہور دوسرے نمبر پر موجود ہے
- 2 hours ago

ویمنز ورلڈکپ میں حیران کن اسٹمپنگ، گیند وکٹ کیپر کی ٹانگ سے لگ کر بیلز گرا گئی
- 13 hours ago

غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر اسرائیل پر پابندیاں لگا سکتے ہیں، یورپی یونین
- 2 hours ago

پاک افغان جنگ بندی معاہدے کے ثمرات سامنے آنے لگے،طورخم بارڈر جلد آمدورفت کیلئے کھلنے کا امکان
- 3 hours ago

اگر طالبان رجیم نے خوراج، ٹی ٹی پی کی سرپرستی جاری رکھی تو بہت افسوسناک ہوگا، وزیر دفاع
- an hour ago

شاہین شاہ آفریدی قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان مقرر
- 13 hours ago

بھارتی فلم انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار اسرانی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
- 3 hours ago