جی این این سوشل

تفریح

اردو کے ممتاز شاعر ناصر کاظمی کی 49 ویں برسی

ویب ڈیسک : عہدساز شاعر ناصر کاظمی کو دنیا سے رخصت ہوئے 49 برس بیت گئے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اردو کے ممتاز شاعر ناصر کاظمی کی 49 ویں برسی
اردو کے ممتاز شاعر ناصر کاظمی کی 49 ویں برسی

معروف شاعر ناصر کاظمی کی پیدائش 8 دسمبر1925 کو ہندوستانی پنجاب کے شہر انبالہ میں ہوئی۔آپ کے والد کا نام محمد سلطان کاظمی تھا اور وہ رائل انڈین فورس میں صوبیدار میجر تھے۔ناصر کاظمی نے ابتدائی تعلیم نوشہرہ، پشاور اور انبالہ سے حاصل کی جبکہ قیام پاکستان کے بعد لاہور آکر گورنمنٹ اسلامیہ کالج سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔ 1939 میں صرف سولہ سال کی عمر میں لاہور ریڈیو کے ساتھ بطور اسکرپٹ رائٹر منسلک ہوئے اور پھر آخری وقت تک ریڈیو پاکستان کے ساتھ منسلک رہے۔اس کے علاوہ وہ مختلف ادبی جریدوں، اوراق نو، ہمایوں اور خیال کے مدیر بھی رہے۔

قیام پاکستان کے بعد ان کے اشعار کی خوشبو ہرسوپھیل گئی اور پاکستان کو ناصر کاظمی کے روپ میں ایک نیا شاعر نصیب ہوا۔ ناصر کاظمی کا پہلا شعری مجموعہ ‘برگ نے’ کے نام سے 1952 میں شائع ہوا، اس کے علاوہ دیوانہ، پہلی بارش، نشاط خواب، سر کی چھایا، خشک چشمے کے کنارے اور ان کا دیوان بھی دیگر مجموعوں میں شامل ہیں۔

 میرکی پیروی کرتے ہوئے اپنے سادہ اسلوب، سچے جذبوں اور احساسات کی بدولت اردو کی نامور غزلیں کہیں جوآج بھی ادبی ذوق رکھنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔" میں کپڑے بدل کر جاؤں کہاں، دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا، دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی، نیت شوق بھر نہ جائے کہیں جیسی غزلیں ان کے جذبوں کی شدت، اظہار کی سادگی اور تصویری پیکر سازی کی عکاسی کرتی ہیں ۔ ناصر کاظمی نے 2 مارچ 1972 کو معدہ کے کینسر کی وجہ سے وفات پائی تاہم ادب کی دنیا میں ان کا نام ہمیشہ جگمگاتا رہے گا ۔

 

تفریح

فلموں  کی ناکامی پر باتھ روم میں جا کرروتا رہا ، شاہ رخ خان 

کنگ خان نے مزید کہا کہ  انسان کو مایوسی کے باوجود اٹھنا اور آگے بڑھنا سیکھنا چاہیے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فلموں  کی ناکامی پر باتھ روم میں جا کرروتا رہا ، شاہ رخ خان 

بالی وڈ کے سپر اسٹار اور کنگ  شاہ رخ خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی فلموں کی ناکامی پر  کئی بار باتھ روم  جاکرتے تھے ۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز  شاہ رخ خان نے دبئی میں ہونے والے گلوبل فریٹ سمٹ  میں شرکت کی جہاں انہوں نے سامعین کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی زندگی میں ہونے والی ناکامیوں پر کھل کر بات کی.
سمٹ کے دوران شاہ رخ نے سامعین سے کہا کہ ’ہر انسان کو چاہیے کہ وہ ناکامیوں پر رونے کے بجائے خود پر بھروسہ رکھے، اس کی وضاحت کیلئے شاہ رخ نے اپنی  مثال دیتے ہوئے کہا کہ  اگر میری کوئی  فلم باکس آفس پر اچھی کارکردگی نہیں دکھاپاتی تو ایسا اس لیے نہیں کہ اس  کے خلاف کوئی سازش ہورہی ہے بلکہ ایسا اس لیے ہے کہ یہ فلم اپنے ناظرین  کو خود سے جوڑے رکھنے میں ناکام رہی‘ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کبھی ناکام ہوجائیں تو یہ نہ سوچیں کہ آپ کی جاب یا آپ کا کام غلط ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ جس ماحول میں کام کررہے ہیں آپ  اسے سمجھ نہ پائے ہوں، آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ لوگ آپ کے کام پر کس طرح کے  ردعمل کا اظہار کرتے ہیں، اگر میں ان لوگوں کیلئے  جن کی میں ملازمت کرتا ہوں جذبات پیدا نہیں کر سکتا  تو میرا پروڈکٹ  چاہے جتنا بھی شاندار ہو  اچھا نہیں ہوسکتا۔
 شاہ رخ کی وضاحت پر ان سے سوال کیا گیا کہ آیا وہ اپنے کام پر تنقید کررہے ہیں ؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے تنقیدکو محسوس کرنے سے  بھی نفرت ہے،  میں اپنے باتھ روم میں بہت  رویا کیوں کہ میں لوگوں کو نہیں دکھانا چاہتا تھا  لیکن اس کے باوجود  آپ کو یقین کرنا ہوگا کہ دنیا آپ کے خلاف نہیں ہے،  آپ کی فلم آپ کی وجہ سے ناکام نہیں ہوئی نہ ہی دنیا نے  آپ کے خلاف سازش کی بلکہ آپ نے اس فلم کو اچھا نہیں بنایا، آپ نے  اسی سوچ کے ساتھ  آگے بڑھنا ہوگا۔
کنگ خان کا کہنا تھا کہ ’مایوسی کے باوجود اٹھنا اور آگے بڑھنا سیکھنا چاہیے، یہ نہ سوچیں کہ کچھ  چیزیں صرف آپ کیلئے غلط ہورہی ہیں تسلیم کریں کہ  زندگی آگے بڑھنے کا نام ہے، زندگی میں وہی ہوگا جو لکھ دیا گیا   ہے، آپ خود کو  اس کے لیے مورد الزام ٹھہرانا نہیں سکتے

۔
کنگ خان نے مزید کہا کہ  انسان کو مایوسی کے باوجود اٹھنا اور آگے بڑھنا سیکھنا چاہیے، یہ نہ سوچیں کہ کچھ  چیزیں صرف آپ کیلئے غلط ہورہی ہیں تسلیم کریں کہ  زندگی آگے بڑھنے کا نام ہے، زندگی میں وہی ہوگا جو لکھ دیا گیا   ہے، آپ خود کو  اس کے لیے مورد الزام ٹھہرانا نہیں سکتے‘۔ 
واضح رہے کہ  بالی وڈ سپر اسٹارشاہ رخ خان جلد ہی اپنی  نئی فلم ’  کنگ ‘ میں نظر آئیں گے جس میں  ان کی بیٹی سہانا خان بھی جلوہ گر ہوں گی ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے، فیصل واوڈا

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے،  فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے لیکن 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے۔

اسلام آباد میں سینیٹر فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی بھی کسی ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کی لیکن بیرون ملک سے پاکستانی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے، دیگر ممالک اپنے کام سے کام رکھیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی تو بہت جگہ ہورہی ہے، کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتا، عافیہ صدیقی کے کیس پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تو کوئی خط نہیں لکھا گیا، کیا امریکا کو پاکستان میں دہشت گردی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے پاکستان میں کہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے لیے سب ڈرامہ کررہے ہیں، ہر ماہ کال تبدیل ہوتی رہتی ہے، تاریخ تبدیل ہوئی تو کوئی حیرت نہیں ہوگی، ابھی نومبر میں کال ملی ہے یہ پھر جنوری میں جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر مراعات لی جارہی ہیں اور یہ ان کی آخری کال ہے، اسمبلیوں کو مداخلت روکنے کیلیے فرنٹ فٹ پر کردار ادا کرنا ہوگا، بتایا جائے علی امین گنڈاپور آج کیا پیغام لے کر اڈیالہ گئے۔

سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو کوئی اجازت نہیں دی جائے کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، یہ ہماری ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان آج یہاں پر کھڑا ہے، آپ تجاویز دیں، مداخلت برادشت نہیں ہوگی۔ بانی کا سودا کرکے پی ٹی آئی رہنما ریلیف مانگ رہے ہیں، یہ اپنے بانی کے لیے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں، پی ٹی آئی میں مخصوص ٹولہ اور ان کے بچے پیسے کمارہے ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ 24 نومبر کو ہی کیوں احتجاج کی کال دی کیوں کہ 25 کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں مل رہی ہے جب کہ جیسے 26ویں ترمیم آئی ویسے ہی 27ویں ترمیم بھی ٹھوک بجاکر ہوجائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف منسٹر ڈائیلیسز پروگرام کارڈکی منظوری دے دی

ڈائیلیسز کے مریض کے علاج کے لیے فنڈز 10 لاکھ تک بڑھا دیئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف منسٹر ڈائیلیسز پروگرام کارڈکی منظوری دے دی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چیف منسٹر ڈائیلیسز پروگرام کارڈکی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ہیلتھ پروگرام اور پراجیکٹس پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

مریم نواز نے چیف منسٹر ڈائیلیسز پروگرام کارڈکی منظوری دیتے ہوئے ڈائیلیسز کے مریض کے علاج کے لیے فنڈز 10 لاکھ تک بڑھا دیے، گردے کے مرض میں مبتلا ہر مریض کیلئے ساڑھے 8 لاکھ ڈائیلیسز اور ڈیڑھ لاکھ ٹیسٹ کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے ڈائیلیسز مریضوں کے لیے مفت ادویات، ٹیسٹ یقینی بنانے اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ڈائیلیسز سینٹر میں ایس او پیز عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں پنجاب میں مزید ڈائیلیسز یونٹ قائم کرنے پربھی اصولی اتفاق کیا گیا اور مریم نواز نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو صوبے بھر میں ڈائیلیسز سینٹرز کی کڑی مانیٹرنگ کا حکم دیا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ فنڈز نہ ہونے کے عذر پر ڈائیلیسز رکنا افسوسناک ہے، یہ جاری رہنا چاہیے۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملتان کے نشتر اسپتال کے ڈائیلیسر یونٹ سے مریضوں میں ایڈز پھیلنے کے واقعے پر برہمی کا اظہار کیا اور 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll