جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

دنیا کے امیر ترین شخص کا کوئی گھر نہیں رہا

ایلون مسک کے ٹوئٹر پر پول پوسٹ کرنے کے بعد لاکھوں افراد نے اس کا جواب دیا۔ تقریباً 57 فیصد فالوورز کا کہنا تھا کہ ایلون مسک کو شیئرز فروخت کر کے ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دنیا کے امیر ترین شخص کا کوئی گھر نہیں رہا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نیویارک : دنیا کا امیر ترین شخص کا اپنا کوئی گھر ہی نہیں ہے، ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے اپنا آخری گھر بھی بیچ دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کا سیلیکون ویلی میں واقع گھر پانچ ارب روپے سے زائد میں فروخت ہوا۔  انہوں نے سولہ ہزار اسکوائر فٹ پر واقع اپنا گھر اس کی اصل قیمت سے کم پر فروخت کیا۔

گھر سات بیڈ رومز، میوزک روم اور ایک گرینڈ بال روم پر مشتمل تھا۔ ایلون مسک نے گذشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی تمام جائیدادیں فروخت کردیں گے۔

50 سالہ ایلون مسک پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ دیگر جائیدادیں فروخت کرنے کے بعد کیلیفورنیا میں 47 ایکڑ کی جائیداد ان کا “آخری گھر” ہے۔ ایک ماہ قبل  ایلون مسک نے صارفین کی بات مان کر ٹیسلا کمپنی کے 5 بلین ڈالر سے زائد کے شیئرز فروخت کر دئیے تھے۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر پر کرائے گئے ایک سروے کے نتیجے میں یہ شیئرز فروخت کیے تھے۔ انہوں نے اپنے فالوورز سے سوال پوچھا تھا کہ کیا ان کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے ٹیسلا کے دس فیصد شیئرز فروخت کرنے چاہئیں یا نہیں۔

ایلون مسک کے ٹوئٹر پر پول پوسٹ کرنے کے بعد لاکھوں افراد نے اس کا جواب دیا۔ تقریباً 57 فیصد فالوورز کا کہنا تھا کہ ایلون مسک کو شیئرز فروخت کر کے ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔

دنیا

اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کیلئے امداد کی اپیل

تباہ ہونے والے ہسپتالوں، پانی، نکاسی کی سہولیات، گھروں، سڑکوں اور سکولوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کوئی واحد یونیورسٹی کی عمارت بھی سلامت نہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اقوام متحدہ کی فلسطینیوں کیلئے امداد کی اپیل

اقوام متحدہ نے 30 لاکھ محصور فلسطینیوں کی مدد کیلئے دو ارب ڈالر سے زائد امداد کی اپیل کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق غزہ کیلئے اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے دفتر اور ویسٹ بینک کے سربراہ این اینڈی اے ڈومینیکو  نے نیویارک میں ایک میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ غزہ میں انسانی امداد کی بحالی کیلئے بڑے پیمانے پر کام کی ضرورت ہے لیکن یہ کام فوجی آپریشن کے دوران ممکن نہیں۔انہوں نے تباہ ہونے والے ہسپتالوں، پانی، نکاسی کی سہولیات، گھروں، سڑکوں اور سکولوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کوئی واحد یونیورسٹی کی عمارت بھی سلامت نہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں 5 جون سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے صوبے میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی کی منظوری دیدی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں 5 جون سے پلاسٹک  بیگز  کے  استعمال پر پابندی عائد

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے صوبے میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی کی منظوری دیدی۔

پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس میں 5 جون سے صوبے بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ  22 اپریل کو ارتھ ڈے منایا جائے گا، پلاسٹک کو ناں مہم کا آغاز ہو گا، پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائیں گے، پلاسٹک تھیلوں پر پابندی کیلئے وزیر اعلی پنجاب نے بھی منظوری دے دی ہے۔

 سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام خود کو کینسر سے بچانے کیلئے پلاسٹک بیگ استعمال نہ کریں، عوام سے اپیل ہے کہ پلاسٹک بیگز کی جگہ کپڑے اور کاغذ کے تھیلے استعمال کریں، دکاندار سمیت تمام لوگ پلاسٹک بیگز استعمال نہ کرنیکی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ متعلقہ حکام پلاسٹک tتھیلوں کے استعمال پر پابندی یقینی بنائیں گے، طلبہ اور تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس ہوں گی جس میں انسانی صحت کو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا، ماحول کو بہتر بنانا ہم سب کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیلی حکومت کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج پر گوکل کے 28 ملازمین کو برطرف

گوگل نے اسرائیلی حکومت کو مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ سروسز فراہم کرنے کے لیے ملٹی نیشنل کمپنی ایمازون سے ایک ارب 20کروڑ ڈالر کا معاہدہ کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی حکومت کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج پر گوکل کے  28 ملازمین کو برطرف

امریکی کمپنی گوگل نے اسرائیلی حکومت کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج پر اپنے 28 ملازمین کو برطرف کردیا۔

امریکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق گوگل نے اسرائیلی حکومت کو مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ سروسز فراہم کرنے کے لیے ملٹی نیشنل کمپنی ایمازون سے ایک ارب 20کروڑ ڈالر کا معاہدہ کیا جس کے خلاف گوگل کے ملازمین نے نیویارک سٹی ، سیاٹل اور کیلیفورنیا میں کمپنی کے دفاتر میں احتجاج کیا۔

ملازمین کا موقف تھا کہ کمپنی اسرائیل کی مدد کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی میں شرکت کی مرتکب ہو رہی ہے۔ ملازمین نے گوگل سے اسرائیل کے ساتھ کئے گئے مذکورہ معاہدے کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

گوگل انتظامیہ کی طرف سے ملازمین کے احتجاج کو دیگر ملازمین کے کام میں رکاوٹ ، کمپنی کی پالیسیوں کے خلاف اور ناقابل قبول رویہ قرار دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ 28 ملازمین کو باقاعدہ تحقیقات کے بعد برطرف کیا گیا ۔

انتظامیہ کے مطابق ملازمین کے احتجاج کی تحقیقات جاری رکھی جائیں گی اور مزید ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گوگل نے نیویارک میں کمپنی کے زیر اہتمام ہونے والے اسرائیلی ٹیک ایونٹ کے دوران فلسطین کے حق میں نعرہ لگانے والے ایک سافٹ ویئر انجینئر کو برطرف کر دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll