Advertisement

کورونا  کے مریض کتنے وقت تک بیماری کو منتقل کرسکتے ہیں؟

مہلک وبا کورونا وائرس  نے دنیاکو ہلا کر رکھ دیا ہے ،  اس کے معتدل یا بغیر علامات والے مریض کب تک اس بیماری کو دیگرافراد  تک منتقل کرسکتے ہیں؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب  تلاش کرنے کیلئے  طبی ماہرین وبا کے آغاز سے کام کررہے ہیں۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر Jan 15th 2022, 4:50 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
کورونا  کے مریض کتنے وقت تک بیماری کو منتقل کرسکتے ہیں؟

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں اس سوال  کا ممکنہ جواب دیا گیا ہے ۔ ایکسٹر یونیورسٹی کی اس تحقیق میں عندیہ دیا گیا ہے  کہ کوویڈ 19 کے ہر 10 میں سے ایک مریض قرنطینہ میں 10 دن گزارنے کے بعد بھی بیماری کو آگے پھیلا سکتا ہے۔  اس تحقیق میں ایک نئے ٹیسٹ کو استعمال کیا گیا جو یہ شناخت کرتا ہے کہ وائرس اب بھی آگے لوگوں کو بیمار کرنے کی حد تک متحرک ہے یا نہیں۔

بین الاقوامی جرنل آف انفیکٹس ڈیزیز میں شائع ہونے والی  اس تحقیق میں کورونا  سے متاثر 176 افراد کے نمونوں کی جانچ پڑتال اس ٹیسٹ پر کی گئی ۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ 13 فیصد افراد میں 10 دن بعد بھی وائرس کی مقدار اتنی زیادہ تھی کہ وہ آگے لوگوں میں منتقل ہوکر بیماری کا سبب بن سکتاہے ۔ یا یوں سمجھ لیجیے کہ وہ  مریض  قرنطینہ میں 10 گزارنے کے بعد بھی متعدی تھے اور کچھ افراد میں وائرل منتقلی  کی یہ سطح 68 دن تک برقرار رہی۔

محققین  کا کہنا ہے  کہ اگرچہ ہماری تحقیق چھوٹی تھی مگر نتائج سے یہ اشارہ  ملتا ہے کہ کئی بار متعدی وائرل لوڈ کا تسلسل 10 روز کے بعد بھی برقرار رہ سکتا ہے اور یہ بیماری کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خود  ابھی یہ پیشگوئی کرنے کے قابل نہیں کہ کون سے مریض 10 دن یا 2 ہفتے بعد بھی وائرس کو آگے پھیلا سکتے ہیں ۔ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس نئے ٹیسٹ کا استعمال ان مقامات پر ہونا چاہیے جہاں موجود افراد میں بیماری کی سنگین شدت کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کی جاسکے۔

خیال رہے کہ تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان نتائج کا اطلاق اس وقت دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے کورونا کی قسم اومیکرون پر کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف ایکسیٹر میڈیکل اسکول، رائل ڈیون اینڈ ایکسیٹر این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ، اور این آئی ایچ آر ایکسیٹر کلینیکل ریسرچ فیسیلٹی کے درمیان تعاون سے کی گئی  ہے۔

 

Advertisement