جی این این سوشل

دنیا

انسانوں کی ہوبہو نقل اتارنے والا روبوٹ؛ لوگ حیران

اس ویڈیو کو ایک غیرملکی نیوز ایجنسی نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے اور یہ اتنی مقبول ہوئی ہے کہ اب تک 22 ملین سے زائد افراد اس کو دیکھ اور اپنے تاثرات کا اظہار کرچکے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انسانوں کی ہوبہو نقل اتارنے والا روبوٹ؛ لوگ حیران
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک روبوٹ کو انسانی تاثرات کی ہوبہو نقل اتارتے ہوئے دکھایا گیا ہے

آپ کہیں موجود ہوں اور سامنے سے کوئی آپ کی نقل وحرکت اور تاثرات کی نقل اتارنے لگے تو آپ جذباتی ہوکر اس سے لڑنے کی غلطی نہ کریں، ہوسکتا ہے کہ آپ کی نقلیں اتارنے والا کوئی شرارتی انسان نہیں بلکہ شریر روبوٹ ہو، کیونکہ یہ دور ترقی کا ہے، ایسی ترقی جس میں نقل اصل کی جگہ لے رہے ہیں۔

جی ہاں ایسا ہی کچھ ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔

تیزی سے گردش کرتی ایک ویڈیو میں بالکل انسان سے مشابہہ چہرہ انسانی تاثرات کی ہوبہو نقل اتارتا دکھایا گیا ہے جس میں آنکھ مارنا، منہ ٹیڑھا کرنا، زبان چڑانا، مسکرانا جیسے تاثرات شامل ہیں۔

 

کئی لوگ تو یہ چہرہ دیکھ کر بے وقوف بن گئے اور اسے اصل انسانی چہرہ سمجھ بیٹھے کیونکہ اس روبوٹک چہرے کے بال، جلد، آنکھیں، بھونیں اور تاثرات اتنے حیرت انگیز ہیں کہ نقل پر اصل کا گمان ہوتا ہے۔

یہ روبوٹک چہرہ انسان سے اتنا مشابہہ ہے کہ اگر ویڈیو میں یہ چہرہ حرکت کرتی مشین پر فکس دکھائی نہ دے تو شاید لوگ شناخت ہی نہ کرسکیں کہ یہ انسان نہیں روبوٹ ہے۔

اس ویڈیو کو ایک غیرملکی نیوز ایجنسی نے ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے اور یہ اتنی مقبول ہوئی ہے کہ اب تک 22 ملین سے زائد افراد اس کو دیکھ اور اپنے تاثرات کا اظہار کرچکے ہیں۔

پاکستان

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے اور جو لوگوں نے دیکھے یہ پہلے سے طے شدہ نتیجے تھے۔ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات نتائج پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہ کہ سابق خاتون اول کی صحت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، آج پراسیکیوشن کے 21گواہ مکمل ہو گئے ہیں،کسی بھی ٹرسٹی کا ٹرسٹ پراپرٹی سے تعلق نہیں ہوتا ،انشااللہ سیاسی بنیادوں پر بنا ہوا یہ کیس ختم ہو گا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کی بات کرتے ہیں، جیل میں کسی صورت ٹرائل نہیں چل سکتا،آپ اوپن ٹرائل کریں،آج جج صاحب سے درخواست کی گئی لیکن میڈیا کو باہر نکال دیا گیا،  کیا کبھی میڈیا کو باہر نکالا جاسکتا ہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے، ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر بے بنیاد کیس بنائے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی چیف جسٹس کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن پر پٹیشن دائر کی لیکن نہیں سنی گئی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران جوڈیشری سے کیوں نہیں ہیں، عوام کا حق ہے کہ ان کا ووٹ صحیح طرح سے گنا جائے۔ الیکشن کا عملہ خود کہہ رہا ہے کہ بیلٹ باکس پہلے سے بھرے ہیں، عوام جس کو ووٹ دیں وہ نمائندہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اور سپریم کورٹ ہمارے ریزرو سیٹوں کی پٹیشن سنے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر الیکشن کمیشن شفاف انتخابات میں ناکام رہا سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشنوں پر کوئی شنوائی نہیں ہورہی اگر سپریم کورٹ فارم 45 والے معاملے پر کمیشن بنا کر کاروائی کرتی تو کل دوبارہ یہ دھاندلی نہ ہوتی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم اس کیس پر وکلاء کنونشن کریں گے جس کا ایک نقطہ ہوگا رول آف لاء اور ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں جمعہ والے دن تمام حلقوں میں پُرامن احتجاج ہوگا، صرف پاکستان اور پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ ہمارے لوگ شریک ہوں گے، ہم کہتے ہیں ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ مزاحمت نہیں ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو 14 سال کی قید اس لیے دی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو ذلیل کیا جائے، اس وقت صرف بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، ہمیں ضمانت دے دیں بانی پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ پر یقین نہیں کرتے بلکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

مارچ 2024 کے دوران آئی ٹی برآمدات میں 306 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، وزارت آئی ٹی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 339 ملین ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

وزارت آئی ٹی کے مطابق مارچ 2024 کے دوران آئی ٹی برآمدات میں 306 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں آئی ٹی برآمدات میں 36 فیصد اضافہ ہے جب کہ مارچ 2023 میں آئی ٹی برآمدات میں 225 ملین امریکی ڈالر اضافہ ہوا تھا۔

وزارت آئی ٹی کے مطابق جولائی 2023 سے مارچ 2024 تک آئی ٹی برآمدات 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں17.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں آئی ٹی برآمدات ایک ارب 94 کروڑ ڈالر تھیں۔

وزارت آئی ٹی کے مطابق فروری 2024 کے دوران آئی ٹی برآمدات 19 فیصد بڑھیں

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان

جمہوریت قانون کی بالادستی اور شفاف الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمہوریت قانون کی بالادستی اور شفاف الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی،خیبرپختونخوا میں بھی الیکشن ہوئے پولیس نے کہیں کوئی ایف ائی آر نہیں کاٹی اور نہ ہی دھاندلی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے صرف طاقتور کی حکمرانی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ اس لیے نہیں لگاتا کہ اس کو کوئی تحفظ نہیں، مستحکم حکومت کے لیے جمہوریت ضروری ہے جو صرف شفاف انتخابات کے ذریعے ممکن ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں یہ آٹھ فروری سے ڈرے ہوئے تھے، اکتوبر سے فروری تک انتخابات صرف پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملتوی کیے گئے، سپریم کورٹ میں بھی ہماری پٹیشن اس لیے نہیں سنی گئی کہ وہ بھی پی ٹی آئی کے کرش ہونے کا انتظار کررہی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا نام و نشان ختم کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا، ملک میں اخلاقیات کو ختم کر کے اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا، پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کا موجودہ سیٹ اَپ پاکستان کے فیوچر کو نقصان پہنچا رہا ہے، مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات کی نہ کوئی پیغام آیا، سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کس بات پر ڈیل کریں گے؟ آٹھ فروری کو جب عوام ایک طرف کھڑی ہو گئی تو وہ وقت تھا بات کرنے کا ملک کی عوام ایک طرف کھڑی ہو جائے تو کیا اس سے کوئی جیت سکتا ہے؟

عمران خان نے کہا کہ عدلیہ سے لوگوں کا اعتماد اٹھتا جارہا ہے اپنے عوامی نمائندے کا انتخاب بنیادی حق ہے جو کہ عوام سے چھین لیا گیا ہے، میری بیوی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں لیکن اسے سزا دلوا کر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے، میری تینوں بہنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، مریم نواز اور بے نظیر سیات دان ہیں مگر میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اسی لیے ہمارے دور میں او آئی سی فارن منسٹر کانفرنس ہوئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll