جی این این سوشل

پاکستان

بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی : عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم  عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے طاقتور حلقوں کے پاؤں پکڑنے کے بجائے عوام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی : عمران خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف کسی صورت نہیں مانے گا، عالمی اداروں کو بھی موجودہ حکومت کی نااہلی کا پورا یقین ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہیں لگتا ہے طاقتور حلقے جاری سیاسی و معاشی بحران سے پریشان ہوچکے ہیں، موجودہ صورت حال سے نکلنے کا واحد راستہ انتخابات ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ لانگ مارچ ختم ہو گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پوری قوت سے لانگ مارچ اسلام آباد لائیں گے، ہمیں معاملات کا اندازہ ہے اور مقابلہ کرنے کے لیے  پوری طرح تیار ہیں، حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا بھر پور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ دیگر اہم تعیناتیاں کی جا رہی ہیں، پنجاب پولیس میں بھی بڑے پیمانے پر تبادلے ہو رہے ہیں۔

پاکستان

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) اور قومی احتساب بیورو (نیب) سے دبئی لیکس کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست شہری مشکور حسین کی جانب سے دائر کی گئی جسے ندیم سرور ایڈووکیٹ کے ذریعے پیش کیا گیا،درخواست میں وفاقی حکومت، نیب، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، عدالت ایف آئی اے، نیب اور دیگر متعلقہ اداروں کو دبئی لیکس کی تحقیقات کا حکم دے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ دبئی میں خریدی گئی پراپرٹیز منی لانڈرنگ سے تو نہیں بنائی گئیں، دبئی میں غیر قانونی پراپرٹی ثابت ہونے پر مالکان کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کرغزستان :مقامی افراد کے پاکستانی طلبہ پر حملے، متعدد زخمی

گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا پاکستانیوں پر حملوں کے واقعات پر اظہار تشویش

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرغزستان :مقامی افراد کے پاکستانی طلبہ پر حملے، متعدد زخمی

کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں طلبہ گروہوں کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔ اس ہنگامہ آرائی میں ملکی اور غیرملکی طلبہ میں لڑائی سے پاکستانی طلبہ بھی زد میں آگئے۔

مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے میں متعدد پاکستانی طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

بشکیک میں تشدد کے واقعات میں پاکستانی طلبہ تشویش کا شکار ہیں۔ پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے میں متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ایک پاکستانی طالبعلم کا کہنا تھا کہ پاکستانی طالبات کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ ہوسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پرتشدد کیا گیا۔ کرغز طلبہ پورے بشکیک میں غیرملکی طلبہ وطالبات پر حملے کر رہے ہیں۔

دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکی طلبہ پر حملوں کے واقعات پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

اپنے بیان میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سمیت مختلف شہروں میں پاکستانی طلبہ کی بڑی تعداد زیرتعلیم ہے، کرغز حکومت طلبہ پر تشدد اور طالبات کو ہراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لے۔

کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ پاکستانی طالبات کو ہراساں کیا جانا انتہائی تشویش ناک ہے، پاکستانیوں سمیت تمام غیر ملکی طلبہ کی جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا کہ کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر حملوں کی خبریں تشویش ناک ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں امدادی قافلوں پر انتہا پسندوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، امریکہ

امریکی انتظامیہ اسرائیل پر غزہ کو اضافی امداد فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے، جان کربی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں امدادی قافلوں پر انتہا پسندوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، امریکہ

وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے غزہ کے لیے امداد لانے والے قافلوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جان کربی نے کہا کہ امریکہ رفاح میں کسی بھی بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجی آپریشن کی مخالفت کرتا ہے۔ کربی نے امدادی قافلوں پر حملہ کرنے والے اسرائیلی آباد کاروں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو حماس کے ارکان کا تعاقب کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن رفاح میں ایسے حملے کے بغیر جو ہزاروں شہریوں کی موت کا باعث بنے۔

جان کربی نے مزید کہا کہ حماس کیلئے غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی مذاکرات کیلئے بہترین طریقہ ہے۔

امداد کے بارے میں کربی نے کہا کہ عارضی بندرگاہ کے ذریعے امداد کی لینڈنگ کا عمل بین الاقوامی ہم آہنگی سے کیا جاتا ہے۔ غزہ میں زمین پر کوئی امریکی فوجی موجود نہیں ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امداد بھیجنے سے پہلے قبرص میں اس کا مکمل معائنہ کیا جاتا ہے۔

جان کربی نے کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں اور انتہا پسندوں کی طرف سے امدادی قافلوں پر حملوں کی امریکہ کی شدید مذمت کرتےہیں۔ امریکی انتظامیہ اسرائیل پر غزہ کو اضافی امداد فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی حمایت کرتے ہیں جو جنگ کے بعد کے دور میں غزہ میں کردار ادا کر سکتی ہے۔

خیال رہے کہ 13 مغربی ممالک نے جمعہ کو تل ابیب پر زور دیا کہ وہ رفاح پر بڑے پیمانے پر حملے سے گریز کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll