جی این این سوشل

کھیل

پی سی بی نے آئندہ سال کیلئےمینز سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا

لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے مینز سینٹرل کنٹریکٹ برائے 2022-23 کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق(کل) جمعہ سے ہوگا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی سی بی نے آئندہ سال کیلئےمینز سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق سنٹرل کنٹریکٹ میں ریڈبال اور وائٹ بال دونوں کی مختلف کٹیگریز میں مجموعی طور پر 33کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان پی سی بی کے مطابق  گزشتہ سیزن میں پی سی بی نے 20کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیا تھا۔

تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، امام الحق اور حسن علی کو ریڈبال اور وائٹ بال دونوں طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ دئیے گئے ہیں ۔

اس کے علاوہ 10کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جن میں اظہر علی کو اے کٹیگری جبکہ فواد عالم کو بی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

عبد اللہ شفیق، نعمان علی اور نسیم شاہ کو ریڈ بال کی سی کٹیگری جبکہ سرفراز احمد، شان مسعود، یاسر شاہ، عابد علی اور سعود شکیل کو ڈی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ 11 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جن میں فخر زمان اور شاداب خان کو اے کٹیگری جبکہ حارث رف کو بی کٹیگری اور محمد نواز کو وائٹ بال کنٹریکٹ کی سی کٹیگری کا حصہ بنایا گیا ہے۔

شاہنواز دھانی، عثمان قادر، حیدر علی، آصف علی، خوشدل شاہ ، زاہد محمود اور محمد وسیم جونیئر کو بھی اس طرز کی کرکٹ کے کنٹریکٹ کی ڈی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 7 کھلاڑیوں کو ایمرجنگ کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے جن میں علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، قاسم اکرم، محمد حارث، محمد ہریرہ اور سلمان علی آغا شامل ہیں۔

چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم محمد وسیم کا کہنا ہے کہ وہ سیزن 2022-23 کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، یقینا کچھ کھلاڑی کنٹریکٹ نہ ملنے پر مایوس ہوئے ہوں گے تاہم وہ ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ خود کو ان 33 کھلاڑیوں تک محدود نہیں رکھیں گے بلکہ ضرورت پڑنے پر وہ اس فہرست کے باہر سے بھی کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم کریں گے۔

محمد وسیم نے کہا کہ انہوں نے ایمرجنگ کرکٹرز کی کٹیگری میں کھلاڑیوں کی تعداد 3سے بڑھا کر 7کر دی ہے کیونکہ ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں نکھار لانے کے لیے انہیں مراعات دینے سمیت ان کی مکمل دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے۔

تجارت

پاک چین تجارتی حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ

مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوپاکستان کی برآمدات میں 40.46 فیصد جبکہ چین سے درآمدات میں 19.50 فیصدکی نموہوئی ہے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک چین تجارتی  حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ

پاکستان اورچین کے درمیان دوطرفہ تجارت کے حجم میں جاری مالی سال کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوپاکستان کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر40.46 فیصد جبکہ چین سے درآمدات میں 19.50 فیصدکی نموہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک اورپی بی ایس کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین کوبرآمدات سے ملک کو2.141 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 40.46 فیصدزیادہ ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چین کوبرآمدات سے ملک کو1.524 ارب ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہواتھا،مارچ2024 میں چین کوپاکستان کی برآمدات کاحجم 246.03 ملین ڈالرریکارڈکیاگیا جو فروری میں 169.02 ملین ڈالر اورگزشتہ سال مارچ میں 189.95 ملین ڈالرتھا، مالی سال 2023 میں چین کوبرآمدات سے ملک کو2.025 ارب ڈالرکازرمبادلہ حاصل ہواتھا۔

اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں چین سے درآمدات پر9.256 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواجوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 19.50 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چین سے درآمدات پر7.74 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواتھا۔

مارچ میں چین سے درآمدات پر1.162 ارب ڈالرکازرمبادلہ خرچ ہواجوفروری میں 1.135 ارب ڈالر اورگزشتہ سال مارچ میں 680.05ملین ڈالرتھا،مالی سال 2023 میں چین سے درآمدات کاحجم 9.662 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، پہلے مذاکرات کے لیے ماحول بنایا جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ ہم مشروط طور پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پہلے سیاسی مقدمات ختم کیے جائیں، قانون و آئین کی حکمرانی لائی جائے اور بانی پی ٹی آئی، خواتین سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبر کے ماحول میں بات کرنا ممکن نہیں۔ آئین اور قانون کی حکمرانی لائی جائے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لندن یا کسی اور ملک نہیں جائیں گے۔ عمران خان، خواتین اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج بھی ہماری فوج ہے۔ اگر قانونی کیسز حقیقی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی کو سیاسی آزادی اور سرگرمی کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے اسلام آباد پر قبضے کی بات سیاسی ہے، الیکشن ٹربیونلز 30 دن میں غلطیوں کا فیصلہ کریں اور دھاندلی اور غلطیوں پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ عوام نے تمام تر اقدامات کے باوجود ہمیں ووٹ دیا، تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے اور اعتراضات اٹھائے گئے، سیاسی انتقام کی فضا میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

سیاسی فیصلے عدالتیں کر رہی ہیں، بظاہر جمہوری اور پارلیمانی نظام قائم ہے، ملک نے اس وقت مریض کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

مریم نواز کی نیدرلینڈ کمپنیوں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور تجارتی تعلقات کے فروغ اور صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی نیدرلینڈ کمپنیوں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیراعلیٰ پنجاب نے نیدرلینڈ کی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے ۔

پاکستان میں نیدر لینڈ کی سفیر ہینا ئڈے سے جمعہ کے روز لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز  نے کہاکہ پنجاب فصلوں کی کاشت، آبپاشی کے طریقوں اورجدید زرعی مشینوں سمیت مختلف شعبوں میں نیدر لینڈز سے تعاون کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور تجارتی تعلقات کے فروغ اور صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll