جی این این سوشل

پاکستان

شاہ محمود نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے سے متعلق وضاحت کر دی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی میں جانے سے متعلق کی جانے والی باتوں کا دو ٹوک جواب دے دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شاہ محمود نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے سے متعلق وضاحت کر دی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ راجا ریاض کہہ رہے ہیں میں پیپلز پارٹی میں جا رہا ہوں، میں کہتا ہوں پیپلز پارٹی میں میری جوتی جاتی ہے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا پورا خاندان عمران خان کے ساتھ ہے، مجھے نواز شریف اور آصف علی زرداری کی جانب سے دعوت تھی، میں نے سوچ سمجھ کر عمران خان کا ساتھ دیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل تاریخی جلسے نے ماضی کے ریکارڈ توڑ دیے، جلسہ میں صرف مقامی لوگ تھے، یہ آزمائے ہوئے چہرے ہیں، قوم نے انہیں مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نوجوانوں کو جواب دینا آتا ہے، راجا ریاض کو قائد حزب اختلاف کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خاتون جن کا سیاست سے تعلق نہیں، ان کے خلاف باتوں کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر گھر میں ماں اور بہنیں ہیں شائستگی کے دامن کو نہ چھوڑیں۔

پی ٹی آئی وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن مہم پُرامن طریقے سے چلائی ہے، یہ 20 حلقے ان کی زندگی موت کا سوال ہیں، سوچ رہے ہیں ان کو نیم وزیراعلیٰ کہا جائے۔

پاکستان

عدالت کا وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا    وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور دیگر کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سینیٹر شبلی فراز کا نام عدالتی حکم کے باوجود ای سی ایل سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ شبلی فراز اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

دوران سماعت، عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی تک نام نہیں نکالا گیا کیا؟ وکیل نے جواب دیا کہ نہ بتا رہے ہیں اور نہ رپورٹ دے رہے ہیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس میں کہا کہ یہ معاملات وہاں اسمبلی میں کیوں نہیں بتاتے، پارلیمنٹیرین ہیں۔ وکیل نے بتایا کہ وہاں تو اس سے الٹا ہی کام کیا جا رہا ہے، اسپیکر صاحب بھی کہتے ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں نام ای سی ایل سے نکال کر عدالت کو آگاہ کیا جائے اور ایک ہفتے میں عمل درآمد نہیں ہوتا تو سیکریٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔

عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا معاملہ، کشمیری عوام نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا حکم دیا تھا، انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا۔

مودی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات منتقل کر دیئے گئے جو کشمیریوں کو قبول نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کا بہت زیادہ انحصار جموں پر ہے، اسی تناظر میں نئی حلقہ بندیوں میں جموں کی کم آبادی کے باوجود اسے زیادہ نشستیں دیں جو غلط حد بندی میں آتی ہیں جس سے کشمیری عوام میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔

مودی حکومت کو مسلح حملوں اور حکومت پر عوامی عدم اطمینان جیسے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے ووٹر بنیادی طور پر استحکام، ترقی، ملازمت کے مواقع، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسی سہولیات چاہتے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف  تحریک عدم اعتماد ناکام

کینیڈا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔  تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی۔

عدم اعتماد کی قرارداد کی حمایت میں 120 جبکہ مخالفت میں 211 ووٹ ڈالے گئے اور اس طرح وزیراعظم ٹروڈو اور ان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد ناکام ہوگئی۔ 

عدم اعتماد تحریک کی ناکامی کی بعد بھی کینیڈین وزیراعظم کی مشکلات میں زیادہ کمی نہیں ہوئی کیونکہ ان کی حکومت کو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ 

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ٹروڈو حکومت کی اہم اتحادی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوا تاہم اس صورتحال کے باوجود جسٹن ٹروڈو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پراعتماد ہیں کہ 2025 سے قبل ملک میں انتخابات نہیں ہوں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll