جی این این سوشل

پاکستان

امریکہ کا یوم آزادی : وزیراعظم کی امریکی عوام اور حکومت کو مبارکباد

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے امریکہ کے یوم آزادی پر امریکی عوام اور حکومت کو مبارکباد  پیش کی ہے ۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ کا یوم آزادی  : وزیراعظم کی  امریکی عوام اور حکومت کو مبارکباد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں  امریکی عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی  یوم آزادی پر امریکی عوام اور حکومت کو مبارکباد دینا خوشی کا باعث ہے۔

وزیراعظم  نے کہا کہ  امریکہ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے خواہاں ہیں اور حکومت تعلقات کے فروغ کےلیے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ہر سطح پر رابطے کی منتظر ہے۔

 

واضح رہے کہ آج متحدہ امریکہ کا 246 واں  یومِ آزادی منایا جا رہا ہے ۔ متحدہ امریکہ نے بادشاہت سے 4 جولائی 1776 میں آزادی حاصل کرتے ہوئے جمہوریت کے قیام کا اعلان کیا تھا اور اس روز سے اس دن کو متحدہ امریکہ کے یومِ آزادی کے طور پر ہر سال منایا جاتا ہے۔

پاکستان

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات

نائب وزیراعظم نے سعودی عرب کی جانب سے مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں نائب وزیراعظم اور سعودی سفیر کے درمیان اہم دو طرفہ، علاقائی اور باہمی دلچسپی کے عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

 نائب وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کیا اور سعودی عرب کے قومی دن پر سعودی سفیر کو مبارکباد دی۔

نائب وزیراعظم نے سعودی عرب کی جانب سے مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی سفیر نے پاکستان کے ساتھ سٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll